نئی جنریشن کی آبدوزوں کی تیاری2017 میں مکمل کرنے کا ہدف
پی او ایف میں 20 نئی مصنوعات کی تیاری اور 23 نئے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ منصوبے شروع
ISLAMABAD:
ملکی دفاعی نظام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق اپ گریڈکرنے کیلیے جامع حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے جسکے تحت پاکستان نیوی کیلیے نئی جنریشن کی4ائیر انڈی پینڈنٹ پروپلژن (اے آئی پی) آبدوزوں کی تیاری 2017 میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کر لیاگیا ہے، جدید آبدوزوں کی پاکستان میں تیاری کے بعد پاکستان جنوبی ایشیاء میں سب میرینز بنانے میں خود کفالت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیگا۔
وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ذرائع کے مطابق وزارت نے مستحکم مارکٹینگ، دفاعی نمائشوں میں شرکت کے ساتھ نئی ٹیکنالوجی کی شمولیت اور مسلح افواج کیلیے متعدد ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے ملکی پیداوار کو فروغ دینے، مقامی دفاعی صنعت کو ترقی دیتے ہوئے پی او ایف کی پیداواری گنجائش میں اضافے اور دفاعی مصنوعات کے معیار میں بہتری کیلیے توازن، جدت، تبدیلی اور توسیع بی ایم آر ای کے ٹھوس اقدام پر عملدرآمد اور آرڈیننس فیکٹری کی گنجائش میں اضافے کیلیے پی او ایف ایچ ای ٹی میں جدید سی این سی مشینوں کی شمولیت اور ربوٹکس تک محدود استعمال،پی او ایف میں 20 نئی مصنوعات اور 23 نئے آر اینڈ ڈی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ منصوبے، جے ایف 17 تھنڈر کے ایم آر او، ایوانکس سسٹمز کا ڈیزائن اور ترقی اور جے ایف تھنڈر 17 ایئر کرافٹ کا لائن سائیکل اسپورٹ اور ٹی 35 ایئرکرافٹ کے انجن جے 25، 69 کے مکمل معائنے کی سہولت قائم کی ہے۔
این آر ٹی سی دفاعی افواج کیلیے مقامی استمعال کیساتھ برآمد کے اغراض کیلیے نئے جدید مواصلاتی آلات ، سیکیورٹی آلات، سیکیورٹی جیمرز کی وسیع رینج کی تیاری، چائینز سب میرین کی تیاری، پی این ٹینکر کی تشکیل، میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی ایم ایس اے کے میزائل کرافٹس اور میری ٹائم پیٹرول ویسلز ایم پی ویز کی ٹیکنالوجی کے انتظامات کے تحت کراچی شپ یارڈ و انجینئرنگ ورکس کے ایس اینڈ ای ڈبیلو میں تیاری کیلیے اقدامات کیے گئے ہیں، آئندہ چند برس میں پاکستان جدید ترین اسحلہ بنانے والے ممالک میں شامل ہو جائے گا، 2018 میں وزارت کے تحت سیٹ کیے گئے ٹارگٹس کو حاصل کر لیا جائے گا۔
ملکی دفاعی نظام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق اپ گریڈکرنے کیلیے جامع حکمت عملی تیار کر لی گئی ہے جسکے تحت پاکستان نیوی کیلیے نئی جنریشن کی4ائیر انڈی پینڈنٹ پروپلژن (اے آئی پی) آبدوزوں کی تیاری 2017 میں مکمل کرنے کا ہدف مقرر کر لیاگیا ہے، جدید آبدوزوں کی پاکستان میں تیاری کے بعد پاکستان جنوبی ایشیاء میں سب میرینز بنانے میں خود کفالت حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیگا۔
وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ذرائع کے مطابق وزارت نے مستحکم مارکٹینگ، دفاعی نمائشوں میں شرکت کے ساتھ نئی ٹیکنالوجی کی شمولیت اور مسلح افواج کیلیے متعدد ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے ملکی پیداوار کو فروغ دینے، مقامی دفاعی صنعت کو ترقی دیتے ہوئے پی او ایف کی پیداواری گنجائش میں اضافے اور دفاعی مصنوعات کے معیار میں بہتری کیلیے توازن، جدت، تبدیلی اور توسیع بی ایم آر ای کے ٹھوس اقدام پر عملدرآمد اور آرڈیننس فیکٹری کی گنجائش میں اضافے کیلیے پی او ایف ایچ ای ٹی میں جدید سی این سی مشینوں کی شمولیت اور ربوٹکس تک محدود استعمال،پی او ایف میں 20 نئی مصنوعات اور 23 نئے آر اینڈ ڈی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ منصوبے، جے ایف 17 تھنڈر کے ایم آر او، ایوانکس سسٹمز کا ڈیزائن اور ترقی اور جے ایف تھنڈر 17 ایئر کرافٹ کا لائن سائیکل اسپورٹ اور ٹی 35 ایئرکرافٹ کے انجن جے 25، 69 کے مکمل معائنے کی سہولت قائم کی ہے۔
این آر ٹی سی دفاعی افواج کیلیے مقامی استمعال کیساتھ برآمد کے اغراض کیلیے نئے جدید مواصلاتی آلات ، سیکیورٹی آلات، سیکیورٹی جیمرز کی وسیع رینج کی تیاری، چائینز سب میرین کی تیاری، پی این ٹینکر کی تشکیل، میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی ایم ایس اے کے میزائل کرافٹس اور میری ٹائم پیٹرول ویسلز ایم پی ویز کی ٹیکنالوجی کے انتظامات کے تحت کراچی شپ یارڈ و انجینئرنگ ورکس کے ایس اینڈ ای ڈبیلو میں تیاری کیلیے اقدامات کیے گئے ہیں، آئندہ چند برس میں پاکستان جدید ترین اسحلہ بنانے والے ممالک میں شامل ہو جائے گا، 2018 میں وزارت کے تحت سیٹ کیے گئے ٹارگٹس کو حاصل کر لیا جائے گا۔