ایم کیوایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

تفتیشی افسر ملزم سے 2 روز میں تفتیش مکمل کرے اور پیر کو عدالت پیش کرے، فاضل جج کا حکم

کامران فاروق کو نارتھ ناظم آباد سے حراست میں لیا گیا، ذرائع، فوٹو؛ فائل

انسداد دہشت گردی عدالت نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی کامران فاروقی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کے گرفتار رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروقی کو انسداددہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ کامران فاروق پر دھماکا خیز مواد، غیرقانونی اسلحہ اور دستی بم رکھنے، سانحہ 12 مئی، اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کاری و دیگر مقدمات کے الزامات ہیں جبکہ سندھ رینجرز کے انسپکٹر کی مدعیت میں کامران فاروق پر دھماکا خیز مواد ، دستی بم اور غیرقانونی اسلحہ رکھنے اور موٹر سائیکل چوری کرنے کے مقدمات نبی بخش تھانے میں بھی درج ہیں۔

تفتیشی افسر نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ کامران فاروق نے ایم کیوایم کی قیادت کے حکم پر 12 مئی کو سابق چیف جسٹس کو روکنے کے لئے ریلیوں پر فائرنگ، سانحہ طاہر پلازہ، سندھ محبت ریلی پر فائرنگ سمیت ہائی پروفائل مقدمات سمیت درجنوں افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔


عدالت نے ملزم کامران فاروقی کو 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کے لئے پولیس کے حوالے کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی جبکہ 19 دسمبرکو ملزم کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

دوسری جانب میڈیا سے بات کرتے ہوئے کامران فاروقی نے کہا کہ مجھے 12 مئی کے مقدمات میں ملوث کیا گیا ہے۔ رینجرز نے مجھے گھر سے گرفتار کیا ہے۔ اسپیکر سندھ اسمبلی نے انہیں رینجرز سے ملنے کے لئے کہا تھا لیکن اس وقت ایسا کرنا مناسب نہیں سمجھا تھا۔

Load Next Story