فتح کیلیے قومی ٹیم کو تاریخ کا دھارا بدلنے کی ضرورت

آسٹریلوی سرزمین پرٹیم نے چوتھی اننگزمیں 336 رنز سے زائد کبھی نہیں اسکورکیے۔

آسٹریلوی سرزمین پرٹیم نے چوتھی اننگزمیں 336 رنز سے زائد کبھی نہیں اسکورکیے۔ فوٹو: گیٹی امیج

PRETORIA:
قومی ٹیم کو کینگروز کیخلاف میچ جیتنے کیلیے تاریخ کا دھارا بدلنے کی ضرورت درپیش ہوگی کیوں کہ آسٹریلوی سرزمین پرٹیم نے چوتھی اننگزمیں 336 رنز سے زائد کبھی نہیں اسکورکیے۔


برسبین ٹیسٹ میں فتح کے لیے پاکستان کو تاریخ کا دھارا بدلنے کی ضرورت ہوگی، آسٹریلیا نے490 کا مشکل ترین ہدف دے دیا،مہمان ٹیم نے تیسرے دن کا اختتام 2 وکٹ پر 70 رنز بنا کر کیا، منزل ابھی 420 رنزکی دوری پر ہے، ماضی میں آسٹریلوی میدانوں پر پاکستان کی چوتھی اننگز میں بہترین کاوش 336 رہی،کسی بھی ٹیم کی جانب سے ٹیسٹ میں کامیاب ترین ہدف تک رسائی 418 رنز ہے، یہ کارنامہ ویسٹ انڈیز نے آسٹریلیا کیخلاف 2003 کے اینٹیگا ٹیسٹ میں انجام دے کر3 وکٹ سے کامیابی حاصل کی تھی، اس میں رام نریش سروان 105 اورشیونرائن چندرپال 104 رنز بناکر نمایاں رہے تھے، برائن لارا 60 رنزبناکرمیدان بدرہوئے تھے۔

آسٹریلوی سرزمین پر پاکستان کی چوتھی اننگز میں بہترین کاوش 336 رنز رہی، گرین کیپس نے یہ کارنامہ میلبورن کرکٹ گراﺅنڈ پر 90-1989 میں انجام دیا تھا، آسٹریلیا نے برسبین ٹیسٹ کی دوسری اننگزمیں5.17 کی اوسط سے رنز بنائے، یہ 200 یا اس سے زائد رنزکے معاملے میں چھٹی بہترین ایوریج ہے، تیسری اننگز میں ٹاپ 5 میں سے 4 اوسط 2014 کے بعد بنی ہیں، آسٹریلیا نے 287 رنزکی برتری حاصل کرنے کے باوجود پاکستان کو فالوآن کرانے سے گریز کیا، پہلی اننگز میں پاکستان کے 67 پر 8 کھلاڑی آﺅٹ ہوچکے تھے، یہ اس پوزیشن کا پانچواں کمترین اسکور رہا، اس سے قبل تمام چاروں کمترین اسکور انگلینڈ کیخلاف رہے،آسٹریلوی کپتان اسٹیون اسمتھ نے اس مقابلے کی پہلی اننگز میں 130 اور دوسری باری میں 63 رنز بنائے، یہ ان کے کیریئر کا ساتواں ٹیسٹ ہے جس میں انہوں نے سنچری اور ففٹی بنائی، جیک کیلس 11، رکی پونٹنگ10، ایلن بورڈر9 اور کمار سنگاکارا9 میچز میں یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔
Load Next Story