مارکیٹس رواں ہفتے کھلی رہیں گی کراچی تاجراتحاد

حالات خراب ہونے کی وجہ سے رواں ماہ معمول کے اخراجات بھی پورا کرنا دشوار ہوگیا

عتیق میر کی زیر صدارت اجلاس،9 روز میں7 سرکاری تعطیلات پر تحفظات کا اظہار۔ فوٹو: فائل

کراچی میں بدامنی کاروباری ایام میں کمی کا باعث بن رہی ہے جبکہ شہر کی تجارت تقویمی سال کے اختتامی مہینے کے آخری ہفتے میں کسی تعطیل کی متحمل نہیں ہوسکتی۔

ان زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے آل کراچی تاجر اتحاد نے رواں ہفتے کے تمام ایام میں تمام تجارتی مراکز کھلے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی صدارت میں تاجروں کے منعقدہ ایک نمائندہ اجلاس میں کیا گیا جس میں تاجروں نے اتفاق رائے سے رواں ہفتے تعطیل نہ کرنے اور کاروبار جاری رکھنے کی بھرپور حمایت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں ماہ امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث تجارتی سرگرمیاں شدید متاثر رہیں، حکومت اور اسکے ادارے تاجر برادری سے تعاون کریں، کسی بھی حکومتی ادارے نے کاروباری سرگرمیاں روکنے کی کوشش کی تو نقص امن کی تمام تر ذمے دار حکومت ہوگی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ شہر میں رونما ہونے والے بدامنی کے مختلف واقعات کے نتیجے میں رواں ماہ 80 فیصد سے زائد تاجروں کیلیے معمول کے اخراجات پورا کرنا دشوار ہوگیا، مختلف علاقوں میں فائرنگ، قتل، کشیدگی، احتجاج اور ریلیوں کے باعث مارکیٹوں میں سناٹے کا راج رہا، ٹریفک جام معمول بن گیا، خریداروں کیلیے مارکیٹوں تک پہنچنا محال ہوگیا۔ تاجروں نے 9 دنوں میں7 سرکاری تعطیلات کو حکومتی اداروں کیلیے تحفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اپنے ماتحت اداروں کو پکنک منانے کا بھرپور موقع فراہم کیا ہے۔




اجلاس میں شریک تاجر رہنمائوں شرجیل گوپلانی، انصار بیگ قادری، زبیر علی خان ،عبدالغنی اخوند، احمد شمسی، عارف قادری، سید سعید احمد، عبدالرحمان، آصف علی خان، سلیم قریشی، صابر فینسی، اکرم رانا، عالم شیخ، طارق ممتاز، بلال شیخ، حنیف ستار، عبدالقادر، سید شرافت علی، میاں نعیم،مجاہد شبّیر، اقبال لالہ، عارفین صدیقی اور دیگر نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعطیلات اور کاروباری بندش کے نتیجے میں مارکیٹوں میں یومیہ اجرت پر کام کرنیوالے 25 لاکھ سے زائد محنت کش، مزدور اور ہنرمند مالی مشکلات کا شکار ہوکر فاقہ کشی پر مجبور ہورہے ہیں۔

تاجروں نے اعلان کیا کہ شہر کے حالات پرامن ہونے تک مارکیٹوں میں تعطیلات کے دوران کاروبار جاری رکھنے کیلیے مہم چلائی جائیگی تاکہ ہولناک بیروزگاری اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خوفناک جرائم کا سلسلہ تھم سکے۔ تاجروں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیا کہ شہر میں جاری بدامنی سے متاثرہ کاروبار کی حوصلہ افزائی کیلیے شاپ ایکٹ میں نرمی کا اعلان کیا جائے۔
Load Next Story