شریف برادران برطانیہ میں اپنے500 ملین ڈالر کا حساب دیں قمر کائرہ
شہبازشریف نقل کرکے بھٹو نہیں بن سکتے،چیف جسٹس عدلیہ پر لگے سیاہ دھبے صاف کریں، پی پی عدلیہ کے سامنے کھڑی نہیں ہوئی۔
وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہشریف برادران برطانیہ میں 5سو ملین ڈالر کاحساب دیں، شہباز شریف نقل کرکے بھٹو نہیں بن سکتے۔
چیف جسٹس عدلیہ پر لگے سیاہ دھبے صاف کریں،پیپلزپارٹی کبھی عدلیہ کے سامنے کھڑی نہیں ہوئی۔ طاہر القادری الیکشن میں آئیںآٹے دال کا بھائو معلوم ہوجائے گا، فیصلہ سازی میں صرف سیاستدان بیٹھیں گے کسی اور کو نہیں بٹھائیں گے۔ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کرپشن کا شور مچانے والے ثابت توکرکے دکھائیں، شہباز شریف آمرسے معاہدہ کرکے سعودی عرب چلے گئے اب بڑھکیں ماررہے ہیں۔پیپلزپارٹی ہی وفاق کی جماعت ہے۔ عوام کی خدمت پریقین رکھتی ہے ہم گن گن کر نہیں بتاتے۔پیپلزپارٹی کی موجودہ حکومت نے اپنی کارکردگی کتابی شکل میں میڈیااپوزیشن اورعوام کے سامنے پیش کردی ہے۔
2008ء میں لوگ خود کشیاں کرنے اورآٹے کے تھیلے پرلڑرہے تھے،امن وامان کی صورتحال بہت خراب تھی دن کی روشنی میں جنازے نہیں پڑھا سکتے تھے،تاریخ کے دو بڑے بدترین سیلابوں کا بھی سامنا کیا،اقتدار جب ملا تو ملک میں آٹا چینی نہ تھا لیکن آج حکومت نے اپنی پالیسیوں سے ملک کو گندم چینی میں خودکفیل بنا دیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ عدلیہ کے چیمپیئن بننے والوں نے اپنے دور میں سپریم کورٹ کے دو حصے کردیے تھے، پیپلزپارٹی والے عدلیہ میں اپنے مقدمے لڑتے ہیں عدلیہ کے خلاف نہیں لڑتے۔ قائداعظم نے سیاست کے ذریعے ملک کو بنایا اورقائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے سیاست کے ذریعے ملک بچایا، طاہرالقادری آئین میں رہتے ہوئے بات کریں کوئی اعتراض نہیں،آئین کے باہرکسی فرد یا ادارے کا کردار قبول نہیں، انھوں نے کہا کہ صدرآصف زرداری کے پاس صرف ایک عہدہ ہے پارٹی کا عہدہ اعزازی ہے۔
عدالتیں سیاسی معاملات میں نہ آئیں۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ شہباز شریف نے ماضی میں عدلیہ پر دباؤ ڈال کر فیصلے کرائے، سپریم کورٹ نے جنرل پرویز مشرف کو وردی میں الیکشن لڑنے اور آئین میں ترمیم کی اجازت دی۔ چیف جسٹس ماضی کے ان سیاہ دھبوں کا فیصلہ کریں، طاہرالقادری کی خواہش کے مطابق ادارے نہیں بن سکتے، دھمکیاں دینے کا وقت گزر گیا ، نئے گورنر کی تعیناتی کسی کیخلاف سازش نہیں۔ صوبے کا 70 فیصد بجٹ لاہور پرخرچ کیا جا رہاہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے مکہ مکرمہ میں جو فیکٹریاں لگائی ہیں اور لندن میں کروڑوں ڈالر کے فلیٹ لیے ہیں، وہ پیسے کہاں سے آئے۔ ججوں پر دباؤ ڈالنے والا رشوت دینے والا تب بھی وزیر اعلی تھا اور آج بھی وزیر اعلیٰ ہے۔ آصف زرداری کو ایک گاڑی کی ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر 10 سال جیل میں رکھا گیا ،ہم ہمیشہ عدلیہ کے ہاتھوں شہید ہوجاتے ہیں۔
چیف جسٹس عدلیہ پر لگے سیاہ دھبے صاف کریں،پیپلزپارٹی کبھی عدلیہ کے سامنے کھڑی نہیں ہوئی۔ طاہر القادری الیکشن میں آئیںآٹے دال کا بھائو معلوم ہوجائے گا، فیصلہ سازی میں صرف سیاستدان بیٹھیں گے کسی اور کو نہیں بٹھائیں گے۔ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کرپشن کا شور مچانے والے ثابت توکرکے دکھائیں، شہباز شریف آمرسے معاہدہ کرکے سعودی عرب چلے گئے اب بڑھکیں ماررہے ہیں۔پیپلزپارٹی ہی وفاق کی جماعت ہے۔ عوام کی خدمت پریقین رکھتی ہے ہم گن گن کر نہیں بتاتے۔پیپلزپارٹی کی موجودہ حکومت نے اپنی کارکردگی کتابی شکل میں میڈیااپوزیشن اورعوام کے سامنے پیش کردی ہے۔
2008ء میں لوگ خود کشیاں کرنے اورآٹے کے تھیلے پرلڑرہے تھے،امن وامان کی صورتحال بہت خراب تھی دن کی روشنی میں جنازے نہیں پڑھا سکتے تھے،تاریخ کے دو بڑے بدترین سیلابوں کا بھی سامنا کیا،اقتدار جب ملا تو ملک میں آٹا چینی نہ تھا لیکن آج حکومت نے اپنی پالیسیوں سے ملک کو گندم چینی میں خودکفیل بنا دیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ عدلیہ کے چیمپیئن بننے والوں نے اپنے دور میں سپریم کورٹ کے دو حصے کردیے تھے، پیپلزپارٹی والے عدلیہ میں اپنے مقدمے لڑتے ہیں عدلیہ کے خلاف نہیں لڑتے۔ قائداعظم نے سیاست کے ذریعے ملک کو بنایا اورقائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے سیاست کے ذریعے ملک بچایا، طاہرالقادری آئین میں رہتے ہوئے بات کریں کوئی اعتراض نہیں،آئین کے باہرکسی فرد یا ادارے کا کردار قبول نہیں، انھوں نے کہا کہ صدرآصف زرداری کے پاس صرف ایک عہدہ ہے پارٹی کا عہدہ اعزازی ہے۔
عدالتیں سیاسی معاملات میں نہ آئیں۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ شہباز شریف نے ماضی میں عدلیہ پر دباؤ ڈال کر فیصلے کرائے، سپریم کورٹ نے جنرل پرویز مشرف کو وردی میں الیکشن لڑنے اور آئین میں ترمیم کی اجازت دی۔ چیف جسٹس ماضی کے ان سیاہ دھبوں کا فیصلہ کریں، طاہرالقادری کی خواہش کے مطابق ادارے نہیں بن سکتے، دھمکیاں دینے کا وقت گزر گیا ، نئے گورنر کی تعیناتی کسی کیخلاف سازش نہیں۔ صوبے کا 70 فیصد بجٹ لاہور پرخرچ کیا جا رہاہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے مکہ مکرمہ میں جو فیکٹریاں لگائی ہیں اور لندن میں کروڑوں ڈالر کے فلیٹ لیے ہیں، وہ پیسے کہاں سے آئے۔ ججوں پر دباؤ ڈالنے والا رشوت دینے والا تب بھی وزیر اعلی تھا اور آج بھی وزیر اعلیٰ ہے۔ آصف زرداری کو ایک گاڑی کی ڈیوٹی ادا نہ کرنے پر 10 سال جیل میں رکھا گیا ،ہم ہمیشہ عدلیہ کے ہاتھوں شہید ہوجاتے ہیں۔