بھارت کے ہاتھوں انگلینڈ کی پٹائی کا فائدہ پاکستان نے اٹھالیا
قومی ٹیم ٹیسٹ رینکنگ میں چوتھے سے تیسرے نمبر پرپہنچ گئی
بھارت کے ہاتھوں انگلینڈ کی پٹائی کا فائدہ پاکستان نے اٹھالیا جس کے باعث رینکنگ میں قومی ٹیم تیسرے نمبر پرپہنچ گئی۔
بھارت نے 2016 کا اختتام ٹاپ رینکڈ ٹیم کے ساتھ کیا، اس نے انگلینڈ کو 5 میچز کی سیریز میں 0-4 سے مات دی، چنئی میں کھیلے جانے والے آخری ٹیسٹ میں بھارتی کامیابی کا مارجن ایک اننگز اور 75 رنز رہا۔ اپنے ہوم گراؤنڈز پر مسلسل دوسری سیریز بڑے تناسب سے جیتنے کی وجہ سے بھارت نے اپنی ٹاپ پوزیشن کو انتہائی مستحکم کرلیا ہے، انگلش ٹیم کے خلاف فتح سے 5 پوائنٹس اس کے ہاتھ آئے جس سے مجموعی پوائنٹس کی تعداد 120 ہوگئی، وہ دوسرے نمبر پر موجود آسٹریلیا سے پورے 15 پوائنٹس آگے ہے۔
دوسری جانب خشک اور مردہ وکٹوں کی دھول چاٹنے والی انگلش ٹیم نے سیریز کا آغاز آسٹریلیا کے ساتھ 105 پوائنٹس کی برابری سے کیا تھا،مگر اعشاریائی پوائنٹس کی برتری کے باعث دوسری پوزیشن حاصل تھی جہاں سے اب وہ 101 پوائنٹس باقی رہ جانے کے باعث پانچویں نمبر پر پہنچ گئی جو پاکستان اور جنوبی افریقہ دونوں سے ایک پوائنٹ کم ہے، گرین کیپس اور پروٹیز کے اگرچہ پوائنٹس 102 ہیں مگر چند اعشاریائی پوائنٹس نے پاکستان کو تیسرے نمبر پر پہنچا دیا۔
مصباح الحق الیون اس سے قبل نیوزی لینڈ کے ہاتھوں وائٹ واش کی وجہ سے چوتھے نمبر پر چلی گئی تھی۔ اب دوسرے سے پانچویں نمبر پر موجود چار ٹیموں کے درمیان 4 ہی پوائنٹس کا فرق ہے، یکم اپریل کی کٹ آف ڈیٹ بھی اپنے ساتھ خصوصی بونس لے کر آنے والی ہے، جو ٹیم اس تاریخ تک ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون ہوئی اسے 10 لاکھ ڈالر ملیں گے، دوسرے نمبر والی ٹیم کو 5 لاکھ ڈالر دیے جائیں گے، تیسری اور چوتھی پوزیشنز کی حامل ٹیمیں بالترتیب 2 اور ایک لاکھ ڈالر حاصل کریں گی۔ ٹیسٹ رینکنگ کے حوالے سے 2016 کافی دلچسپ رہا، 21 اگست سے 11 اکتوبر کے دوران آسٹریلیا، پاکستان اور پھر بھارت ٹاپ پوزیشن پر فائز ہوئے۔ اب آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان 3 جنوری سے سڈنی میں شیڈول تیسرے ٹیسٹ کے اختتام پر رینکنگ اپ ڈیٹ ہوگی۔
بھارت نے 2016 کا اختتام ٹاپ رینکڈ ٹیم کے ساتھ کیا، اس نے انگلینڈ کو 5 میچز کی سیریز میں 0-4 سے مات دی، چنئی میں کھیلے جانے والے آخری ٹیسٹ میں بھارتی کامیابی کا مارجن ایک اننگز اور 75 رنز رہا۔ اپنے ہوم گراؤنڈز پر مسلسل دوسری سیریز بڑے تناسب سے جیتنے کی وجہ سے بھارت نے اپنی ٹاپ پوزیشن کو انتہائی مستحکم کرلیا ہے، انگلش ٹیم کے خلاف فتح سے 5 پوائنٹس اس کے ہاتھ آئے جس سے مجموعی پوائنٹس کی تعداد 120 ہوگئی، وہ دوسرے نمبر پر موجود آسٹریلیا سے پورے 15 پوائنٹس آگے ہے۔
دوسری جانب خشک اور مردہ وکٹوں کی دھول چاٹنے والی انگلش ٹیم نے سیریز کا آغاز آسٹریلیا کے ساتھ 105 پوائنٹس کی برابری سے کیا تھا،مگر اعشاریائی پوائنٹس کی برتری کے باعث دوسری پوزیشن حاصل تھی جہاں سے اب وہ 101 پوائنٹس باقی رہ جانے کے باعث پانچویں نمبر پر پہنچ گئی جو پاکستان اور جنوبی افریقہ دونوں سے ایک پوائنٹ کم ہے، گرین کیپس اور پروٹیز کے اگرچہ پوائنٹس 102 ہیں مگر چند اعشاریائی پوائنٹس نے پاکستان کو تیسرے نمبر پر پہنچا دیا۔
مصباح الحق الیون اس سے قبل نیوزی لینڈ کے ہاتھوں وائٹ واش کی وجہ سے چوتھے نمبر پر چلی گئی تھی۔ اب دوسرے سے پانچویں نمبر پر موجود چار ٹیموں کے درمیان 4 ہی پوائنٹس کا فرق ہے، یکم اپریل کی کٹ آف ڈیٹ بھی اپنے ساتھ خصوصی بونس لے کر آنے والی ہے، جو ٹیم اس تاریخ تک ٹیسٹ رینکنگ میں نمبر ون ہوئی اسے 10 لاکھ ڈالر ملیں گے، دوسرے نمبر والی ٹیم کو 5 لاکھ ڈالر دیے جائیں گے، تیسری اور چوتھی پوزیشنز کی حامل ٹیمیں بالترتیب 2 اور ایک لاکھ ڈالر حاصل کریں گی۔ ٹیسٹ رینکنگ کے حوالے سے 2016 کافی دلچسپ رہا، 21 اگست سے 11 اکتوبر کے دوران آسٹریلیا، پاکستان اور پھر بھارت ٹاپ پوزیشن پر فائز ہوئے۔ اب آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان 3 جنوری سے سڈنی میں شیڈول تیسرے ٹیسٹ کے اختتام پر رینکنگ اپ ڈیٹ ہوگی۔