ٹریڈ پالیسی کے تحت برآمدی صنعتوں کو 3 ارب کی گرانٹ فراہم
3 سال میں 24 اسکیموں کیلیے 4 ارب 28 کروڑ روپے کے 7200 کلیمز جمع کرائے گئے
ٹریڈ پالیسی فریم ورک 2009-12 کے تحت برآمدی صنعتوں کو 3 ارب روپے کی گرانٹ فراہم کی گئی ہے۔
وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق 3 سال کے دوران برآمدی صنعتوں کی جانب سے 24 اسکیموں کے لیے مجموعی طور پر 4ارب 28 کروڑ روپے مالیت کے 7200 کلیمز جمع کرائے، وفاقی وزارت تجارت نے 3 ارب روپے کی گرانٹ جاری کردی، مزید 1 ارب 28 کروڑ روپے کے کلیمز کی ادائیگیاں فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث نہیں کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ 82کروڑ 45لاکھ روپے کی گرانٹ پراسیس فوڈ کی ایکسپورٹ سے وابستہ کمپنیوں کو 6فیصد آر اینڈ ڈی کی مد میں ادا کیے گئے۔
لائیو سی فوڈ کی ایکسپورٹ پر فریٹ سبسڈی کی مد میں 51کروڑ روپے، بیرون ملک ریٹیل آئوٹ لیٹس کے قیام کے لیے 50 کروڑ روپے، ان لینڈ فریٹ سبسڈی کی مد میں 27کروڑ 42لاکھ روپے، 1فیصد ایڈہاک ریلیف کی مد میں 27 کروڑ 20 لاکھ روپے ادا کیے گئے، بیرون ملک ایکسپورٹ دفاتر کے قیام کے لیے 20 کروڑ 87 لاکھ روپے فراہم کیے گئے، ویئرہائوسنگ کی سہولت کے لیے برآمد کنندگان کو 3 سال کے دوران 17 کروڑ 40 لاکھ روپے، ملک سے پھل اور سبزیوں کی برآمدات میں اضافے کیلیے ہارٹی کلچر ڈیولپمنٹ کمپنی کو 14 کروڑ روپے فراہم کیے گئے، بائیو ایکولینس اسٹڈیز کے لیے 4 کروڑ 43 لاکھ روپے، ٹینریز میں انفرادی ایفولوینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ پر میچنگ گرانٹ کے طور پر 4 کروڑ 40 لاکھ روپے فراہم کیے گئے۔
کول چین پراجیکٹس پر مارک اپ سبسڈی کی مد میں 67لاکھ روپے فراہم کیے گئے، 3 سال کے دوران سب سے زیادہ 3935 کلیمز سی فوڈ انڈسٹری نے جمع کرائے، بیرون ملک میڈیکل ریپ کی خدمات حاصل کرنے کے لیے 1390کلیم جمع کرائے گئے، 1 فیصد ایڈہاک ریلیف کے 850 اور ان لینڈ فریٹ سبسڈی کے 654 کلیم داخل کرائے گئے، پراسیس فوڈ انڈسٹری نے 77 کلیم داخل کیے، دوائوں کی بیرون ملک رجسٹریشن کے لیے 159 کلیم جمع کرائے گئے، بیرون ملک ایکسپورٹ دفاتر کے قیام کے لیے 23، ریٹیل آئوٹ لیٹس کے قیام کے لیے 26، ویئرہائوسنگ کے لیے 22، کمپلائنس سرٹیفکیٹ کے لیے 40، لیدر گارمنٹ انڈسٹری میں ڈیزائن سینٹر، اسٹوڈیو کے قیام کے لیے 10 اور لیدر سیکٹر میں سپلائی چین کی بہتری کے لیے بھی 10کلیم جمع کرائے گئے، صنعتوں کو بلند پیداواری لاگت مہنگی یوٹیلٹیز سے ریلیف دینے کے لیے 1 فیصد ایڈہاک ریلیف کے لیے 1.6 ارب روپے کے کلیم جمع کرائے گئے۔
6 فیصد آر اینڈ ڈی کے لیے 65 کروڑ روپے، لائیو سی فوڈ کی ایکسپورٹ اور ویئر ہائوسنگ کے لیے 53 کروڑ 52 لاکھ روپے، ان لینڈ فریٹ سبسڈی کی مد میں 65 کروڑ 40 لاکھ روپے کے کلیم جمع کرائے گئے، بیرون ملک ایکسپورٹ دفاتر کے قیام کے لیے 25 کروڑ 30لاکھ روپے، ریٹیل آئوٹ لیٹس کے قیام کے لیے 43 کروڑ 42 لاکھ روپے، ویئر ہائوسنگ کے لیے 22 کروڑ 20 لاکھ روپے، ان لینڈ فریٹ سبسڈی کے لیے 30 کروڑ روپے، ریڈی میڈ گارمنٹ ڈیزائن اسٹوڈیو کے لیے 20کروڑ روپے، ہائرنگ میڈیکل ریپ کے لیے 6 کروڑ 20 لاکھ روپے، فارما پراڈکٹ کی بیرون ملک رجسٹریشن کے لیے 1 کروڑ 80 لاکھ روپے کے کلیم جمع کرائے گئے۔
وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق 3 سال کے دوران برآمدی صنعتوں کی جانب سے 24 اسکیموں کے لیے مجموعی طور پر 4ارب 28 کروڑ روپے مالیت کے 7200 کلیمز جمع کرائے، وفاقی وزارت تجارت نے 3 ارب روپے کی گرانٹ جاری کردی، مزید 1 ارب 28 کروڑ روپے کے کلیمز کی ادائیگیاں فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث نہیں کی گئیں۔ ذرائع کے مطابق سب سے زیادہ 82کروڑ 45لاکھ روپے کی گرانٹ پراسیس فوڈ کی ایکسپورٹ سے وابستہ کمپنیوں کو 6فیصد آر اینڈ ڈی کی مد میں ادا کیے گئے۔
لائیو سی فوڈ کی ایکسپورٹ پر فریٹ سبسڈی کی مد میں 51کروڑ روپے، بیرون ملک ریٹیل آئوٹ لیٹس کے قیام کے لیے 50 کروڑ روپے، ان لینڈ فریٹ سبسڈی کی مد میں 27کروڑ 42لاکھ روپے، 1فیصد ایڈہاک ریلیف کی مد میں 27 کروڑ 20 لاکھ روپے ادا کیے گئے، بیرون ملک ایکسپورٹ دفاتر کے قیام کے لیے 20 کروڑ 87 لاکھ روپے فراہم کیے گئے، ویئرہائوسنگ کی سہولت کے لیے برآمد کنندگان کو 3 سال کے دوران 17 کروڑ 40 لاکھ روپے، ملک سے پھل اور سبزیوں کی برآمدات میں اضافے کیلیے ہارٹی کلچر ڈیولپمنٹ کمپنی کو 14 کروڑ روپے فراہم کیے گئے، بائیو ایکولینس اسٹڈیز کے لیے 4 کروڑ 43 لاکھ روپے، ٹینریز میں انفرادی ایفولوینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ پر میچنگ گرانٹ کے طور پر 4 کروڑ 40 لاکھ روپے فراہم کیے گئے۔
کول چین پراجیکٹس پر مارک اپ سبسڈی کی مد میں 67لاکھ روپے فراہم کیے گئے، 3 سال کے دوران سب سے زیادہ 3935 کلیمز سی فوڈ انڈسٹری نے جمع کرائے، بیرون ملک میڈیکل ریپ کی خدمات حاصل کرنے کے لیے 1390کلیم جمع کرائے گئے، 1 فیصد ایڈہاک ریلیف کے 850 اور ان لینڈ فریٹ سبسڈی کے 654 کلیم داخل کرائے گئے، پراسیس فوڈ انڈسٹری نے 77 کلیم داخل کیے، دوائوں کی بیرون ملک رجسٹریشن کے لیے 159 کلیم جمع کرائے گئے، بیرون ملک ایکسپورٹ دفاتر کے قیام کے لیے 23، ریٹیل آئوٹ لیٹس کے قیام کے لیے 26، ویئرہائوسنگ کے لیے 22، کمپلائنس سرٹیفکیٹ کے لیے 40، لیدر گارمنٹ انڈسٹری میں ڈیزائن سینٹر، اسٹوڈیو کے قیام کے لیے 10 اور لیدر سیکٹر میں سپلائی چین کی بہتری کے لیے بھی 10کلیم جمع کرائے گئے، صنعتوں کو بلند پیداواری لاگت مہنگی یوٹیلٹیز سے ریلیف دینے کے لیے 1 فیصد ایڈہاک ریلیف کے لیے 1.6 ارب روپے کے کلیم جمع کرائے گئے۔
6 فیصد آر اینڈ ڈی کے لیے 65 کروڑ روپے، لائیو سی فوڈ کی ایکسپورٹ اور ویئر ہائوسنگ کے لیے 53 کروڑ 52 لاکھ روپے، ان لینڈ فریٹ سبسڈی کی مد میں 65 کروڑ 40 لاکھ روپے کے کلیم جمع کرائے گئے، بیرون ملک ایکسپورٹ دفاتر کے قیام کے لیے 25 کروڑ 30لاکھ روپے، ریٹیل آئوٹ لیٹس کے قیام کے لیے 43 کروڑ 42 لاکھ روپے، ویئر ہائوسنگ کے لیے 22 کروڑ 20 لاکھ روپے، ان لینڈ فریٹ سبسڈی کے لیے 30 کروڑ روپے، ریڈی میڈ گارمنٹ ڈیزائن اسٹوڈیو کے لیے 20کروڑ روپے، ہائرنگ میڈیکل ریپ کے لیے 6 کروڑ 20 لاکھ روپے، فارما پراڈکٹ کی بیرون ملک رجسٹریشن کے لیے 1 کروڑ 80 لاکھ روپے کے کلیم جمع کرائے گئے۔