ڈیفنس معمولی تنازع پر پولیس افسر کا بیٹا قتل
بیٹا شاہ زیب گاڑی پارکنگ میں کھڑی کرنے کیلیے اپارٹمنٹ کے نیچے ہی رک گیا
ڈیفنس میں معمولی تنازع پر ڈی ایس پی کے جواں سال بیٹے اور پیپلز پارٹی کے رہنما نبیل گبول کے قریبی رشتے دار کو فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔
پولیس نے نبیل گبول کی مداخلت پر نا مزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، تفصیلات کے مطابق پیر اورمنگل کی درمیانی شب ڈیفنس فیز 5میںجامع مسجد مبارک کے قریب معمولی تنازع پر کار پر فائرنگ کرکے ڈی ایس پی اورنگزیب کے 20 سالہ بیٹے شاہ زیب کو زخمی کردیا گیا جسے فوری طور پر ضیا الدین اسپتال لے جایا گیا جہاں زخمی شاہ زیب دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گیا ، واقعے کی اطلاع ملتے ہی نبیل گبول اسپتال پہنچ گئے۔
ڈی ایس پی اورنگزیب نے ایکسپریس کو بتایا کہ وہ بڑی بیٹی کے ولیمے میں شرکت کرنے کے بعدفیملی کے ہمراہ2 گاڑیوں میں سوار ہوکر فیز5میں واقع رہائش گاہ کنٹری کلب اپارٹمنٹ آرہے تھے کہ وہ اور اہلیہ راستے میں ایک دکان پر رک گئے جبکہ بیٹا اور بیٹی دوسری گاڑی میںموجود تھے جو اپارٹمنٹ پہنچ گئے،انھوں نے بتایا گھرکی چابی ان ہی کے پاس رہ گئی تھی،بیٹا اور بیٹی نے دکان آکر ان سے فلیٹ کی چابی لی اورفلیٹ کی جانب چلے گئے۔
بیٹا شاہ زیب گاڑی پارکنگ میں کھڑی کرنے کیلیے اپارٹمنٹ کے نیچے ہی رک گیا جبکہ بیٹی اپارٹمنٹ کی گیارہویں منزل پر واقع فلیٹ پر چلی گئی اوربیٹی فلیٹ کا دروازہ کھول ہی رہی تھی کہ سامنے والے فلیٹ کے نوکر نے ان کی بیٹی سے پوچھا کہ تم اتنی دیر سے کس لڑکے کے ساتھ آرہی ہو اور نوکر نے ان کی بیٹی سے بد تمیزی کی جس پر ان کی بیٹی نے بھائی شاہ زیب اور انھیں فون کر کے صورتحال سے آگاہ کردیا جس پر اپارٹمنٹ کے نیچے موجود بھائی شاہ زیب اپارٹمنٹ کی گیارہویں منزل پر پہنچا تو فلیٹ کے نوکر اور پہلے سے موجود افراد نے شاہ زیب سے تلخ کلامی شروع کردی۔
انھوں نے بتایا کہ اسی دوران مددگار 15کو بھی اطلاع کردی لیکن پولیس موقع پر نہیں آئی تاہم وہ خود بھی رہائش گاہ پہنچ گئے، معمولی تنازع تھا جو ختم کرادیا گیا تھا اوربیٹا شاہ زیب گاڑی پارکنگ میںکھڑی کرنے کے لیے دوبارہ اپارٹمنٹ سے نیچے اترگیا تھا ، اپارٹمنٹ کے نیچے گاڑیوں کا کا فی رش تھا تو بیٹا گاڑی گھما کر دوسری سڑک کی طرف سے پارکنگ ایریا میں اپنی گاڑی لا رہا تھا کہ مبارک مسجد کے قریب پہلے سے موجود لوگوں نے شاہ زیب کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں شاہ زیب زخمی ہوگیا اورگاڑی درخت سے ٹکرا کر الٹ گئی۔
انھوں نے بتایا کہ موقع پر موجود لوگوں نے شاہ زیب کوگاڑی سے نکال کر ضیا الدین اسپتال پہنچا دیا جہاں شاہ زیب دوران علاج دم توڑگیا ،پیپلز پارٹی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی نبیل گبول نے بتایا کہ پولیس واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کررہی تھی اورجب انھوں نے اعلیٰ پولیس افسران سے موبائل فون پر رابطہ کیا تو پولیس اسپتال پہنچ گئی اور واقعے کی ایف آئی آربھی درج کر لی، انھوں نے بتایا کہ مخالف گروہ کافی با اثر ہے اور پولیس پرکافی دبائو تھاجس کی وجہ سے پولیس مقدمہ درج کرنے سے کترا رہی تھی۔
پولیس نے نبیل گبول کی مداخلت پر نا مزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا، تفصیلات کے مطابق پیر اورمنگل کی درمیانی شب ڈیفنس فیز 5میںجامع مسجد مبارک کے قریب معمولی تنازع پر کار پر فائرنگ کرکے ڈی ایس پی اورنگزیب کے 20 سالہ بیٹے شاہ زیب کو زخمی کردیا گیا جسے فوری طور پر ضیا الدین اسپتال لے جایا گیا جہاں زخمی شاہ زیب دوران علاج اسپتال میں دم توڑ گیا ، واقعے کی اطلاع ملتے ہی نبیل گبول اسپتال پہنچ گئے۔
ڈی ایس پی اورنگزیب نے ایکسپریس کو بتایا کہ وہ بڑی بیٹی کے ولیمے میں شرکت کرنے کے بعدفیملی کے ہمراہ2 گاڑیوں میں سوار ہوکر فیز5میں واقع رہائش گاہ کنٹری کلب اپارٹمنٹ آرہے تھے کہ وہ اور اہلیہ راستے میں ایک دکان پر رک گئے جبکہ بیٹا اور بیٹی دوسری گاڑی میںموجود تھے جو اپارٹمنٹ پہنچ گئے،انھوں نے بتایا گھرکی چابی ان ہی کے پاس رہ گئی تھی،بیٹا اور بیٹی نے دکان آکر ان سے فلیٹ کی چابی لی اورفلیٹ کی جانب چلے گئے۔
بیٹا شاہ زیب گاڑی پارکنگ میں کھڑی کرنے کیلیے اپارٹمنٹ کے نیچے ہی رک گیا جبکہ بیٹی اپارٹمنٹ کی گیارہویں منزل پر واقع فلیٹ پر چلی گئی اوربیٹی فلیٹ کا دروازہ کھول ہی رہی تھی کہ سامنے والے فلیٹ کے نوکر نے ان کی بیٹی سے پوچھا کہ تم اتنی دیر سے کس لڑکے کے ساتھ آرہی ہو اور نوکر نے ان کی بیٹی سے بد تمیزی کی جس پر ان کی بیٹی نے بھائی شاہ زیب اور انھیں فون کر کے صورتحال سے آگاہ کردیا جس پر اپارٹمنٹ کے نیچے موجود بھائی شاہ زیب اپارٹمنٹ کی گیارہویں منزل پر پہنچا تو فلیٹ کے نوکر اور پہلے سے موجود افراد نے شاہ زیب سے تلخ کلامی شروع کردی۔
انھوں نے بتایا کہ اسی دوران مددگار 15کو بھی اطلاع کردی لیکن پولیس موقع پر نہیں آئی تاہم وہ خود بھی رہائش گاہ پہنچ گئے، معمولی تنازع تھا جو ختم کرادیا گیا تھا اوربیٹا شاہ زیب گاڑی پارکنگ میںکھڑی کرنے کے لیے دوبارہ اپارٹمنٹ سے نیچے اترگیا تھا ، اپارٹمنٹ کے نیچے گاڑیوں کا کا فی رش تھا تو بیٹا گاڑی گھما کر دوسری سڑک کی طرف سے پارکنگ ایریا میں اپنی گاڑی لا رہا تھا کہ مبارک مسجد کے قریب پہلے سے موجود لوگوں نے شاہ زیب کی گاڑی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں شاہ زیب زخمی ہوگیا اورگاڑی درخت سے ٹکرا کر الٹ گئی۔
انھوں نے بتایا کہ موقع پر موجود لوگوں نے شاہ زیب کوگاڑی سے نکال کر ضیا الدین اسپتال پہنچا دیا جہاں شاہ زیب دوران علاج دم توڑگیا ،پیپلز پارٹی کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی نبیل گبول نے بتایا کہ پولیس واقعے کی ایف آئی آر درج نہیں کررہی تھی اورجب انھوں نے اعلیٰ پولیس افسران سے موبائل فون پر رابطہ کیا تو پولیس اسپتال پہنچ گئی اور واقعے کی ایف آئی آربھی درج کر لی، انھوں نے بتایا کہ مخالف گروہ کافی با اثر ہے اور پولیس پرکافی دبائو تھاجس کی وجہ سے پولیس مقدمہ درج کرنے سے کترا رہی تھی۔