قوانین میں توسیع نہ ہونے سے ’نیپ‘ متاثر ہونا شروع
تحفظ پاکستان ایکٹ ختم ہوئے 6 ماہ گزرچکے،اب فوجی عدالتوں کی مدت ختم ہورہی ہے
PESHAWAR:
وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلیے بنائے جانے اہم قوانین میں تاحال توسیع نہ کرنے کی وجہ سے قومی ایکشن پلان متاثر ہونا شروع ہوگیا ہے۔
وفاق حکومتی کی عدم دلچسپی کے سبب ان قوانین کی مدت میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کیے جانے والے آپریشنزبھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس صورتحال سے اعلیٰ سیکیورٹی حلقوں نے وفاق کو آگاہ کردیا ہے اور فوری طور پر اس معاملے کو حل کرنے کیلیے کہا ہے۔
سیکیورٹی اداروں کے اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سانحہ اے پی ایس پشاور کے بعد ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے وفاقی حکومت نے پارلیمانی جماعتوں ،صوبائی حکومتوں اور سیکیورٹی اداروں کی مشاورت سے قومی ایکشن پلان تشکیل دیا۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ میں ترامیم اور تحفظ پاکستان ایکٹ کی میعاد ختم ہوئے 6ماہ گزرچکے ہیں جبکہ فوجی عدالتوں کی مدت بھی اب ختم ہورہی ہے تاہم وفاقی حکومت نے ان قوانین میں توسیع کرنے کوئی عملی اقدام تاحال نہیں کیے ہیں ۔دہشت گردی کے خاتمے کیلیے بنائے گئے قوانین میں توسیع نہ ہونے کی وجہ سے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کرانا وفاق اور صوبائی حکومتوں کیلیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں دہشت گردی کے خاتمے کیلیے بنائے جانے اہم قوانین میں تاحال توسیع نہ کرنے کی وجہ سے قومی ایکشن پلان متاثر ہونا شروع ہوگیا ہے۔
وفاق حکومتی کی عدم دلچسپی کے سبب ان قوانین کی مدت میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے کیے جانے والے آپریشنزبھی متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس صورتحال سے اعلیٰ سیکیورٹی حلقوں نے وفاق کو آگاہ کردیا ہے اور فوری طور پر اس معاملے کو حل کرنے کیلیے کہا ہے۔
سیکیورٹی اداروں کے اہم ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سانحہ اے پی ایس پشاور کے بعد ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلیے وفاقی حکومت نے پارلیمانی جماعتوں ،صوبائی حکومتوں اور سیکیورٹی اداروں کی مشاورت سے قومی ایکشن پلان تشکیل دیا۔ انسداد دہشت گردی ایکٹ میں ترامیم اور تحفظ پاکستان ایکٹ کی میعاد ختم ہوئے 6ماہ گزرچکے ہیں جبکہ فوجی عدالتوں کی مدت بھی اب ختم ہورہی ہے تاہم وفاقی حکومت نے ان قوانین میں توسیع کرنے کوئی عملی اقدام تاحال نہیں کیے ہیں ۔دہشت گردی کے خاتمے کیلیے بنائے گئے قوانین میں توسیع نہ ہونے کی وجہ سے قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کرانا وفاق اور صوبائی حکومتوں کیلیے ایک چیلنج بن گیا ہے۔