مصباح الحق نے آئی سی سی کا دل بھی جیت لیا

مصباح الحق کو ان کے بہترین رویے کی وجہ سے اسپرٹ آف کرکٹ کا ایوارڈ دیا گیا، آئی سی سی

مصباح الحق کی قیادت میں قومی ٹیم نے رواں برس ٹیسٹ رینکنگ میں بھی پہلی پوزیشن حاصل کی تھی۔ فوٹو: فائل

قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق نے اپنے بہترین رویے سے غیروں کا بھی دل جیت لیا جب کہ آئی سی سی نے انہیں اسپرٹ آف کرکٹ اعزاز سے نواز دیا۔

پاکستانی کپتان مصباح الحق کے عمدہ کھیل اور رویے کو ملک میں تو خاصا سراہا جاتا ہے اب آئی سی سی بھی اس کے اعتراف پر مجبور ہو گئی،انھیں اسپرٹ آف کرکٹ ایوارڈ کا حقدار قرار دیا گیا،انھوں نے اپنی زیرقیادت گرین کیپس کو تاریخ میں پہلی بار ٹیسٹ رینکنگ میں عالمی نمبر ون ٹیم بنانے میں اہم کردار ادا کیا تھا، ستمبر 2015 سے ستمبر 2016 تک کی کارکردگی کی بنیاد پر آئی سی سی ایوارڈز میں بھارتی روی چندرن ایشون سال اور ٹیسٹ کے بہترین کرکٹر قرار پائے، اس عرصے میں اسپنر نے 8 ٹیسٹ میں 48 وکٹیں حاصل کیں اور 336 رنز بنائے، انھوں نے 19 ٹوئنٹی 20 میچز میں 27 شکار کیے، رواں سال اسپنر 12 ٹیسٹ میں 72 وکٹیں لے چکے، نیوزی لینڈ کیخلاف کانپور ٹیسٹ میں انھوں نے تیز ترین 200 شکار کرنے والے بولر کا اعزاز اپنے نام کیا تھا، راہول ڈریوڈ اور سچن ٹنڈولکر کے بعد ایشون بہترین کرکٹر کی سر گار فیلڈ سوبرز ٹرافی جیتنے والے تیسرے بھارتی کرکٹر ہیں۔

جنوبی افریقی وکٹ کیپر بیٹسمین کوئنٹن ڈی کک کو عمدہ بیٹنگ پر سال کے بہترین ون ڈے کرکٹرقرار دیاگیا،انھوں نے ستمبر 2015 کے بعد 16 میچزمیں 793 رنز اسکور کیے،رواں سال فروری تک اپنی شاندار فارم کی بدولت ڈی کک نے بھارت اور انگلینڈ کیخلاف 6اننگز میں 4 سنچریاں بنائیں۔ٹوئنٹی 20کرکٹ میں بہترین انفرادی پرفارمنس کا اعزاز کارلوس بریتھ ویٹ نے حاصل کیا، ویسٹ انڈین آل راؤنڈر نے ورلڈ ایونٹ کے فائنل میں لگاتار 4 چھکوں سمیت 10 گیندوں پر 34 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو چیمپئن بنوانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ مستفیض الرحمان کو اُبھرتا ہوا نوجوان کرکٹر قرار دیا گیا، وہ آئی سی سی ایوارڈ جیتنے والے پہلے بنگلہ دیشی بولر ہیں، انھوں نے ون ڈے میچز میں 8 اور ٹوئنٹی 20میں 19وکٹیں حاصل کیں۔افغان وکٹ کیپر بیٹسمین محمد شہزاد ایسوسی ایٹ اور ایفیلیٹ ملکوں کے بہترین کرکٹر کا ایوارڈ لے اڑے، انھوں نے 16 ون ڈے میچز میں 699،17 ٹوئنٹی20 مقابلوں میں 533 اور انٹر کانٹی نینٹل کپ ٹورنامنٹ میں 301 رنز بنائے۔ ایرسمس کو بہترین امپائر کی ڈیوڈ شیفرڈ ٹرافی دی گئی۔


پاکستان کو صرف ایک اعزاز پر اکتفا کرنا پڑا،رواں سال کی آئی سی سی ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیموں میں کوئی بھی پاکستانی کھلاڑی جگہ نہیں بنا سکا۔ بہترین ٹیسٹ ٹیم کا کپتان الیسٹر کک کو بنایا گیا جبکہ دیگر پلیئرز میں ڈیوڈ وارنر، کین ولیمسن، جوئے روٹ، ایڈم ووجس، جونی بیئرسٹو، بین اسٹوکس، روی چندرن ایشون، رنگانا ہیراتھ، مچل اسٹارک اور ڈیل اسٹین شامل ہیں، اسٹیون اسمتھ 12ویں کھلاڑی کے طور پر موجود ہیں، آسٹریلیا اور انگلینڈ کے 4،4 جبکہ نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ، بھارت اور سری لنکا سے ایک ایک کھلاڑی منتخب ہوا، الیسٹر کک تیسری مرتبہ قیادت کیلیے چنے گئے، ڈیل اسٹین 9 سال میں آٹھویں جبکہ ڈیوڈ وارنر اور کین ولیمسن مسلسل تیسری بار فہرست میں نام درج کرانے میں کامیاب رہے۔

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یاسر شاہ اور بھارتی کپتان ویرات کوہلی کو تسلسل کے ساتھ عمدہ کارکردگی کے باوجود ٹیسٹ ٹیم میں جگہ نہیں مل سکی۔ آئی سی سی ون ڈے ٹیم کے کپتانی ویرات کوہلی کے سپرد کی گئی، دیگر کھلاڑیوں میں ڈیوڈ وارنر، کوئنٹن ڈی کک، روہت شرما، اے بی ڈی ویلیئرز، جوز بٹلر، مچل مارش، رویندرا جڈیجا،مچل اسٹارک، کگیسو ربادا، سنیل نارائن اور عمران طاہر (12ویں کھلاڑی) ہیں۔ ان میں جنوبی افریقہ کے 4، آسٹریلیا اور بھارت سے 3،3، انگلینڈ اور ویسٹ انڈیز کا ایک ایک پلیئر شامل ہے۔ ویرات کوہلی تیسری مرتبہ ون ڈے ٹیم آف دی ایئر کی قیادت کیلیے منتخب ہوئے، اے بی ڈی ویلیئرز چھٹی اور مچل اسٹارک تیسری بار اسکواڈ کا حصہ بنے، صرف ڈیوڈ وارنر اور اسٹارک ہی ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں اسکواڈز کیلیے منتخب ہونے والے کرکٹرز ہیں۔

https://www.dailymotion.com/video/x5600b6
Load Next Story