کراچی میں پراسرار بیماری کے مزید 46 مریض اسپتالوں میں داخل
ملیر میں نامعلوم وبا مسلسل جاری ہے اور گزشتہ روز تین اسپتالوں میں مزید 46 مریض تیز بخار كے ساتھ لائے گئے۔
ملیر میں نامعلوم وبا مسلسل جاری ہے اور گزشتہ روز تین اسپتالوں میں مزید 46 مریض تیز بخار كے ساتھ لائے گئے۔
ملیر كے تین اسپتالوں میں بدھ كو مزید 46 مریض تیز بخار كے ساتھ لائے گئے جبکہ ڈائریكٹر صحت كراچی ڈاكٹر عبدالوحید پنہور كا کہنا ہے کہ عوام میں بخار كا خوف كم ہوا ہے اور مریضوں كی تعداد میں كمی ہوئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران سندھ گورنمنٹ اسپتال سعودآباد، المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ اور ملیر شیڈ کے اسپتال میں تیز بخار کے 46 مریض لائے گئے جبكہ ڈاؤ لیبارٹری كی ٹیم بھی بدھ كو سعودآباد اسپتال پہنچی اور مریضوں كے خون كے نمونے حاصل كیے۔
ادھرمحكمہ صحت كی ٹیم نے ملیر كے نجی اسپتالوں كا دورہ كیا؛ نجی اسپتالوں میں بھی تیز بخار كے مریض معائنے كےلیے پہنچے تھے۔ سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد میں الگ كاؤنٹر قائم ہے اور جو مریض بھی بخار كے ساتھ آرہے ہیں ان كا مكمل معائنہ كیا جارہا ہے جبكہ مرض كی صحیح تشخیص كےلیے مریضوں كے ٹیسٹ كی رپورٹ اسلام آباد سے موصول ہونے كا بھی انتظار كیا جا رہا ہے۔
واضح رہے كہ كراچی كے علاقے ملیركے علاوہ دیگر كئی مضافاتی علاقوں سے گزشتہ ایك ہفتے كے دوران تیز بخارمیں مبتلا مریضوں كے حوالے سے مسلسل اطلاعات موصول ہورہی ہیں جس پر محكمہ صحت نے ماہرین وبائی امراض كومتاثرہ علاقوں كا دورہ كرنے كی ہدایت كی ہے اورمتاثرہ مریضوں كے خون كے نمونے لے كر قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد كی لیبارٹری بھجوائے گئے ہیں جس كی رپورٹ پیر تك متوقع ہے۔ رپورٹ آنے كے بعد ہی بخار كی تشخیص ممكن ہوسكے گی تاہم قبل از وقت نامعلوم بخاركو كوئی نام نہیں دیا جاسكتا۔
ڈائریكٹر صحت وحید پہنور كا كہنا ہے كہ ذرائع ابلاغ پر بخاركے حوالے سے نشركی گئی خبروں سے عوام میں تشویش اور خوف و ہراس پھیل رہا ہے جو غلط ہے تاہم موجودہ موسم میں وائرل انفیكشن بدستوربرقرار ہے جس میں گلے كی خرابی، كھانسی، نزلہ اور بخار سمیت دیگر امراض شامل ہیں جو قابل علاج ہیں۔
ملیر كے تین اسپتالوں میں بدھ كو مزید 46 مریض تیز بخار كے ساتھ لائے گئے جبکہ ڈائریكٹر صحت كراچی ڈاكٹر عبدالوحید پنہور كا کہنا ہے کہ عوام میں بخار كا خوف كم ہوا ہے اور مریضوں كی تعداد میں كمی ہوئی ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران سندھ گورنمنٹ اسپتال سعودآباد، المصطفیٰ ویلفیئر ٹرسٹ اور ملیر شیڈ کے اسپتال میں تیز بخار کے 46 مریض لائے گئے جبكہ ڈاؤ لیبارٹری كی ٹیم بھی بدھ كو سعودآباد اسپتال پہنچی اور مریضوں كے خون كے نمونے حاصل كیے۔
ادھرمحكمہ صحت كی ٹیم نے ملیر كے نجی اسپتالوں كا دورہ كیا؛ نجی اسپتالوں میں بھی تیز بخار كے مریض معائنے كےلیے پہنچے تھے۔ سندھ گورنمنٹ اسپتال سعود آباد میں الگ كاؤنٹر قائم ہے اور جو مریض بھی بخار كے ساتھ آرہے ہیں ان كا مكمل معائنہ كیا جارہا ہے جبكہ مرض كی صحیح تشخیص كےلیے مریضوں كے ٹیسٹ كی رپورٹ اسلام آباد سے موصول ہونے كا بھی انتظار كیا جا رہا ہے۔
واضح رہے كہ كراچی كے علاقے ملیركے علاوہ دیگر كئی مضافاتی علاقوں سے گزشتہ ایك ہفتے كے دوران تیز بخارمیں مبتلا مریضوں كے حوالے سے مسلسل اطلاعات موصول ہورہی ہیں جس پر محكمہ صحت نے ماہرین وبائی امراض كومتاثرہ علاقوں كا دورہ كرنے كی ہدایت كی ہے اورمتاثرہ مریضوں كے خون كے نمونے لے كر قومی ادارہ برائے صحت اسلام آباد كی لیبارٹری بھجوائے گئے ہیں جس كی رپورٹ پیر تك متوقع ہے۔ رپورٹ آنے كے بعد ہی بخار كی تشخیص ممكن ہوسكے گی تاہم قبل از وقت نامعلوم بخاركو كوئی نام نہیں دیا جاسكتا۔
ڈائریكٹر صحت وحید پہنور كا كہنا ہے كہ ذرائع ابلاغ پر بخاركے حوالے سے نشركی گئی خبروں سے عوام میں تشویش اور خوف و ہراس پھیل رہا ہے جو غلط ہے تاہم موجودہ موسم میں وائرل انفیكشن بدستوربرقرار ہے جس میں گلے كی خرابی، كھانسی، نزلہ اور بخار سمیت دیگر امراض شامل ہیں جو قابل علاج ہیں۔