مردم شماری فارم میں ہمارا خانہ بھی شامل کیا جائے صدر خواجہ سرا سول سوسائٹی نیلی رانا
خواجہ سرا سول سوسائٹی كی صدر نے مطالبہ کیا ہے کہ مردم شماری كے فارم میں ان كا خانہ بھی شامل كیا جائے۔
خواجہ سرا سول سوسائٹی كی صدر نیلی رانا نے مطالبہ کیا ہے کہ مردم شماری كے فارم میں خواجہ سراؤں كا خانہ بھی شامل كیا جائے اور سركاری نوكریوں میں بھی ان کےلئے كوٹہ ركھا جائے تاكہ خواجہ سرا گھر گھر بھكاریوں كی طرح نہ چكر لگائیں۔
ایك انٹرویو میں نیلی رانا نے كہا کہ وہ حكومت كی كسی ایسی مردم شماری كو قبول نہیں كریں گی جس میں خواجہ سراؤں کو شامل نہ كیا گیا ہو،ہم بھی پاكستانی ہیں اور ہمیں بھی حق دیا جائے لیکن موجودہ حكومت نے جان بوجھ كر ہمیں نظر انداز كیا ہے اور ہم حكومت كے اس فعل كی شدید مذمت كرتے ہیں، انہوں نے حكومت سے مطالبہ كرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سراؤں كے تحفظ كےلئے فوری قانون سازی كرے اور مردم شماری كے فارم میں خانہ شامل كیا جائے۔
نیلی رانا کا کہنا تھا کہ حكومت سپریم كورٹ كے احكامات نظر انداز كررہی ہے اور موجودہ حكومت میں سب سے زیادہ خواجہ سراؤں كے ساتھ ناانصافیاں ہوئی ہیں۔
انہوں نے شکایت کی کہ پنجاب اسمبلی میں خواتین كے تحفظ كا بل پاس كیا گیا لیكن خواجہ سراؤں کےلئے آج تك كسی اسمبلی نے قانون سازی كرنے كی كوشش ہی نہیں كی۔
امریكا اور برطانیہ جیسے ممالك میں خواجہ سراؤں كے لئے قوانین بھی موجود ہیں اور ان كے لئے سركاری نوكریوں كا كوٹہ بھی ہے۔ ایك اندازے كے مطابق پاكستان میں ڈھائی لاكھ سے زائد خواجہ سرا موجود ہیں۔
ایك انٹرویو میں نیلی رانا نے كہا کہ وہ حكومت كی كسی ایسی مردم شماری كو قبول نہیں كریں گی جس میں خواجہ سراؤں کو شامل نہ كیا گیا ہو،ہم بھی پاكستانی ہیں اور ہمیں بھی حق دیا جائے لیکن موجودہ حكومت نے جان بوجھ كر ہمیں نظر انداز كیا ہے اور ہم حكومت كے اس فعل كی شدید مذمت كرتے ہیں، انہوں نے حكومت سے مطالبہ كرتے ہوئے کہا کہ خواجہ سراؤں كے تحفظ كےلئے فوری قانون سازی كرے اور مردم شماری كے فارم میں خانہ شامل كیا جائے۔
نیلی رانا کا کہنا تھا کہ حكومت سپریم كورٹ كے احكامات نظر انداز كررہی ہے اور موجودہ حكومت میں سب سے زیادہ خواجہ سراؤں كے ساتھ ناانصافیاں ہوئی ہیں۔
انہوں نے شکایت کی کہ پنجاب اسمبلی میں خواتین كے تحفظ كا بل پاس كیا گیا لیكن خواجہ سراؤں کےلئے آج تك كسی اسمبلی نے قانون سازی كرنے كی كوشش ہی نہیں كی۔
امریكا اور برطانیہ جیسے ممالك میں خواجہ سراؤں كے لئے قوانین بھی موجود ہیں اور ان كے لئے سركاری نوكریوں كا كوٹہ بھی ہے۔ ایك اندازے كے مطابق پاكستان میں ڈھائی لاكھ سے زائد خواجہ سرا موجود ہیں۔