شہریوں کی گمشدگی اور غیرقانونی حراست کیخلاف درخواستوں پرکمنٹس طلب
گل عزیز کے اغوا میں ملوث ملزمان کورہا کرنے پر تھانیدارکیخلاف فوجداری کارروائی کرنے کا حکم
سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سوات کے رہائشی سمیت دو شہریوں کی غیر قانونی حراست کیخلاف دائر درخواست پر حساس اداروں،وفاقی و صوبائی وزارت داخلہ، ڈی جی ایف سی ،ڈی جی رینجرز،آئی جی سندھ اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا،
طارق احمد نے موقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گزرا کا بھائی باچا احمد سوات کا رہائشی ہے اور 4سال سے سعید آباد کراچی میں اپنے خاندان کے ہمراہ مقیم ہے،وہ5جون2012کو اپنے دوستوں پیر بخش اور سعید ولی کے ہمراہ اپنے ایک اور دوست ناصر سے ملاقات کیلیے پولیس ٹریننگ سینٹر سعید آباد گیا،واپسی پر فٹبال گرائونڈ کے نزدیک پولیس اہلکاروں نے انھیں گرفتار کرلیا اور آنکھوں پر پٹی باندھ کر لے گئے،
کچھ دور جا کر پیر بخش کو چھوڑدیا جبکہ سعید بخش بھی موقع پا کرفرار ہوگیا، درخواست میں کہا گیا ہے کہ مدعا علیہان کو پابند کیا جائے کہ عدالت کی اجازت کے بغیر باچااحمد کو کسی ایجنسی کے حوالے نہ کیا جائے،فاضل عدالت نے مدعاعلیہان اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو31جولائی کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے،
دریں اثنا فاضل عدالت نے انعام نامی شہری کی بازیابی سے متعلق درخواست پر بھی کمنٹس طلب کرلیے ہیں،محمداسلم شاہ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ 17جولائی2012کورینجرز اور پولیس نے شیر شاہ میں واقع ان کی رہائش گاہ سے درخواست گزار کے بیٹوں انعام اور عارف کو گرفتار کیا ،بعدازاں عارف کو رہا کردیا گیا مگر انعام تاحال قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ہے،
سندھ ہائیکورٹ نے نوشہروفیروز سے اغوا ہونے والے سندھ ہائیکورٹ کے لفٹ آپریٹر گل حسن کے بیٹے گل عزیز کے اغوا میں ملوث ملزمان کو غیر قانونی طور پر رہا کرنے پر ایس ایچ او مٹھانی انسپکٹرلعل بخش کے خلاف محکمہ جاتی اور فوجداری کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔
طارق احمد نے موقف اختیار کیا ہے کہ درخواست گزرا کا بھائی باچا احمد سوات کا رہائشی ہے اور 4سال سے سعید آباد کراچی میں اپنے خاندان کے ہمراہ مقیم ہے،وہ5جون2012کو اپنے دوستوں پیر بخش اور سعید ولی کے ہمراہ اپنے ایک اور دوست ناصر سے ملاقات کیلیے پولیس ٹریننگ سینٹر سعید آباد گیا،واپسی پر فٹبال گرائونڈ کے نزدیک پولیس اہلکاروں نے انھیں گرفتار کرلیا اور آنکھوں پر پٹی باندھ کر لے گئے،
کچھ دور جا کر پیر بخش کو چھوڑدیا جبکہ سعید بخش بھی موقع پا کرفرار ہوگیا، درخواست میں کہا گیا ہے کہ مدعا علیہان کو پابند کیا جائے کہ عدالت کی اجازت کے بغیر باچااحمد کو کسی ایجنسی کے حوالے نہ کیا جائے،فاضل عدالت نے مدعاعلیہان اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو31جولائی کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے،
دریں اثنا فاضل عدالت نے انعام نامی شہری کی بازیابی سے متعلق درخواست پر بھی کمنٹس طلب کرلیے ہیں،محمداسلم شاہ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ 17جولائی2012کورینجرز اور پولیس نے شیر شاہ میں واقع ان کی رہائش گاہ سے درخواست گزار کے بیٹوں انعام اور عارف کو گرفتار کیا ،بعدازاں عارف کو رہا کردیا گیا مگر انعام تاحال قانون نافذ کرنے والے اداروں کی تحویل میں ہے،
سندھ ہائیکورٹ نے نوشہروفیروز سے اغوا ہونے والے سندھ ہائیکورٹ کے لفٹ آپریٹر گل حسن کے بیٹے گل عزیز کے اغوا میں ملوث ملزمان کو غیر قانونی طور پر رہا کرنے پر ایس ایچ او مٹھانی انسپکٹرلعل بخش کے خلاف محکمہ جاتی اور فوجداری کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔