لندن میں میدان سج گیا عجائبات سے پردہ آج اٹھے گا
مرکزی مشعل روشن کرنے والے کا نام ظاہر نہیں ہوا،بڑی گھنٹی کی آواز...
کھیلوں کا سب سے بڑا میلہ سجنے کو تیار ہے، لندن میں اولمپک کا میدان سج گیا، پوری دنیا میں شائقین کی بے تابیاں عروج پر پہنچ گئیں، آسکر ایوارڈ یافتہ ڈائریکٹر ڈینی بوائل کے عجائبات سے پردہ جمعے کو اٹھے گا، سات پردوں میں چھپا کر رکھے گئے سنسنی خیز پروگرامز شائقین کو دم بخود کردیں گے، منتظمین نے دعویٰ کیاکہ15 ہزار فنکاروں کے فن سے حاضرین و ناظرین میں سنسناہٹ دوڑ جائے گی، مرکزی مشعل روشن کرنے والے کا نام ظاہر نہیں کیا گیا،
27 ملین پائونڈ کی لاگت سے سجائی جانے والی رنگارنگ تقریب کا آغاز دنیاکی سب سے بڑی گھنٹی کی آواز سے ہوگا، جادوئی افسانوں کو حقیقت کا روپ دینے کی کوشش اور برطانوی زندگی کے مختلف پہلوئوں کی عکاسی ہوگی، 120 سربراہان مملکت کے ہمراہ 60 ہزار افراد اس ہوشربا شو کا نظارہ کریں گے، سب سے پہلے یونانی اور آخر میں برطانوی دستے کی آمد ہوگی،
پاکستان کا سبز ہلالی پرچم ہاکی کپتان سہیل عباس کے ہاتھوں میں ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق اولمپکس 2012 کی افتتاحی تقریب لندن کے اولمپک پارک میں جمعے کی شب 9بجے سجائی جائے گی، پاکستان میں اس وقت رات کے ایک بجے ہوں گے، بوائل اور ان کی ٹیم نے پوری کوشش کی کہ افتتاحی تقریب کے پروگراموں کا راز برقرار رہے اور اس کی بھنک تک لوگوں کو نہ پڑنے پائے،
اگرچہ سوشل میڈیا کے ذریعے کچھ چیزیں منظر عام پر آئیں مگر بنیادی پروگرام ابھی تک صیغہ راز میں ہیں۔ بدھ کی شام افتتاحی تقریب کی آخری ڈریس ریہرسل ہوئی جس میں10ہزار پرفارمنس نے شوز کیے، اسے دیکھنے کیلیے ہزاروں کی تعداد میں کرائوڈ موجود تھا، ریہرسل کے اختتام پر لوگوں نے آرگنائزرز سے وعدے کے مطابق اپنے ہونٹ سختی سے بند رکھے تاہم چند ایک نے اس دعوے کی تصدیق کی کہ تقریب سے حاضرین و ناظرین میں سنسناہٹ دوڑ جائے گی۔
تقریب کا آغاز ایک بڑی گھنٹی کی آواز سے ہوگا، 27 ٹن وزنی یہ گھنٹی برطانیہ کی 442 سال سے قائم فائونڈری وائٹ چیپل نے تیار کی، اسی نے لندن کا مشہور کلاک ٹاور بگ بین بنایا تھا۔ ڈینی بوائل نے اس افتتاحی تقریب کے شو کا نام' آئیل آف ونڈر' یعنی جزیرۃ العجائب رکھا جو ولیم شیکسپیئر کے ایک ڈرامے 'دی ٹیمپیسٹ' کے ایک حصے سے ماخوذ ہے، افتتاحی تقریب کو دنیا بھر میں ایک ارب لوگوں سے زائد ٹی وی پر دیکھیں گے۔
گرین اینڈ پلیزنٹ کے نام سے دیہاتی پس منظر پیش کیا جائے گا،اگرچہ کرکٹ اولمپک کا ایک صدی سے حصہ نہیں مگر پھر بھی افتتاحی تقریب میں کرکٹ کی جھلک بھی دکھائی دے گی جو برطانوی کلچر کا لازمی جزو سمجھی جاتی ہے، تقریب کے دوران ڈینیئل کریگ کے بطور جیمز بانڈ 007 برمنگھم پیلس میں ملکہ برطانیہ ایلزبیتھ دوئم کی موجودگی میں فلمائی گئی فلم دکھائی جائے گی،
مگر بعض اطلاعات کے مطابق خود ڈینیئل کریگ جیمز بانڈ کے روپ میں پیراشوٹ سے اسٹیڈیم میں چھلانگ لگائیں گے۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر جیکس روگ ملکہ برطانیہ سمیت دنیا بھر سے آنے والے سربراہان مملکت کا استقبال کریں گے، لندن گیمز کے آخری مشعل بردار کا نام ظاہر نہیں کیا گیا تاہم برطانوی میڈیا میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ عظیم اولمپئن اسٹیو ریڈگریو مرکزی مشعل کوروشن کرنے کا فریضہ انجام دے سکتے ہیں۔
انگلش فٹبالر ڈیوڈ بیکہم اگرچہ خود ہی اس ذمہ داری سے دستبردار ہوچکے،مگر ان کو بھی تقریب کا حصہ بنایا جائے گا،لندن میں گذشتہ ایک ہفتے سے عظیم باکسر محمد علی کلے کی موجودگی کے حوالے سے بھی چہ میگوئیاں ہورہی ہیں کہ شائد وہ بھی ڈینی بوائل کے کسی پروگرام کا حصہ ہیں۔
اولمپکس میں شریک دستوں کی اسٹیڈیم میں آمد حروف تہجی کے حساب سے ہوگی تاہم یونان کا دستہ سب سے پہلے اور میزبان برطانیہ کا آخر میں آئے گا، پاکستان کے ہاکی کپتان سہیل عباس قومی پرچم اٹھانے کا فریضہ انجام دیں گے۔
27 ملین پائونڈ کی لاگت سے سجائی جانے والی رنگارنگ تقریب کا آغاز دنیاکی سب سے بڑی گھنٹی کی آواز سے ہوگا، جادوئی افسانوں کو حقیقت کا روپ دینے کی کوشش اور برطانوی زندگی کے مختلف پہلوئوں کی عکاسی ہوگی، 120 سربراہان مملکت کے ہمراہ 60 ہزار افراد اس ہوشربا شو کا نظارہ کریں گے، سب سے پہلے یونانی اور آخر میں برطانوی دستے کی آمد ہوگی،
پاکستان کا سبز ہلالی پرچم ہاکی کپتان سہیل عباس کے ہاتھوں میں ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق اولمپکس 2012 کی افتتاحی تقریب لندن کے اولمپک پارک میں جمعے کی شب 9بجے سجائی جائے گی، پاکستان میں اس وقت رات کے ایک بجے ہوں گے، بوائل اور ان کی ٹیم نے پوری کوشش کی کہ افتتاحی تقریب کے پروگراموں کا راز برقرار رہے اور اس کی بھنک تک لوگوں کو نہ پڑنے پائے،
اگرچہ سوشل میڈیا کے ذریعے کچھ چیزیں منظر عام پر آئیں مگر بنیادی پروگرام ابھی تک صیغہ راز میں ہیں۔ بدھ کی شام افتتاحی تقریب کی آخری ڈریس ریہرسل ہوئی جس میں10ہزار پرفارمنس نے شوز کیے، اسے دیکھنے کیلیے ہزاروں کی تعداد میں کرائوڈ موجود تھا، ریہرسل کے اختتام پر لوگوں نے آرگنائزرز سے وعدے کے مطابق اپنے ہونٹ سختی سے بند رکھے تاہم چند ایک نے اس دعوے کی تصدیق کی کہ تقریب سے حاضرین و ناظرین میں سنسناہٹ دوڑ جائے گی۔
تقریب کا آغاز ایک بڑی گھنٹی کی آواز سے ہوگا، 27 ٹن وزنی یہ گھنٹی برطانیہ کی 442 سال سے قائم فائونڈری وائٹ چیپل نے تیار کی، اسی نے لندن کا مشہور کلاک ٹاور بگ بین بنایا تھا۔ ڈینی بوائل نے اس افتتاحی تقریب کے شو کا نام' آئیل آف ونڈر' یعنی جزیرۃ العجائب رکھا جو ولیم شیکسپیئر کے ایک ڈرامے 'دی ٹیمپیسٹ' کے ایک حصے سے ماخوذ ہے، افتتاحی تقریب کو دنیا بھر میں ایک ارب لوگوں سے زائد ٹی وی پر دیکھیں گے۔
گرین اینڈ پلیزنٹ کے نام سے دیہاتی پس منظر پیش کیا جائے گا،اگرچہ کرکٹ اولمپک کا ایک صدی سے حصہ نہیں مگر پھر بھی افتتاحی تقریب میں کرکٹ کی جھلک بھی دکھائی دے گی جو برطانوی کلچر کا لازمی جزو سمجھی جاتی ہے، تقریب کے دوران ڈینیئل کریگ کے بطور جیمز بانڈ 007 برمنگھم پیلس میں ملکہ برطانیہ ایلزبیتھ دوئم کی موجودگی میں فلمائی گئی فلم دکھائی جائے گی،
مگر بعض اطلاعات کے مطابق خود ڈینیئل کریگ جیمز بانڈ کے روپ میں پیراشوٹ سے اسٹیڈیم میں چھلانگ لگائیں گے۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر جیکس روگ ملکہ برطانیہ سمیت دنیا بھر سے آنے والے سربراہان مملکت کا استقبال کریں گے، لندن گیمز کے آخری مشعل بردار کا نام ظاہر نہیں کیا گیا تاہم برطانوی میڈیا میں امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ عظیم اولمپئن اسٹیو ریڈگریو مرکزی مشعل کوروشن کرنے کا فریضہ انجام دے سکتے ہیں۔
انگلش فٹبالر ڈیوڈ بیکہم اگرچہ خود ہی اس ذمہ داری سے دستبردار ہوچکے،مگر ان کو بھی تقریب کا حصہ بنایا جائے گا،لندن میں گذشتہ ایک ہفتے سے عظیم باکسر محمد علی کلے کی موجودگی کے حوالے سے بھی چہ میگوئیاں ہورہی ہیں کہ شائد وہ بھی ڈینی بوائل کے کسی پروگرام کا حصہ ہیں۔
اولمپکس میں شریک دستوں کی اسٹیڈیم میں آمد حروف تہجی کے حساب سے ہوگی تاہم یونان کا دستہ سب سے پہلے اور میزبان برطانیہ کا آخر میں آئے گا، پاکستان کے ہاکی کپتان سہیل عباس قومی پرچم اٹھانے کا فریضہ انجام دیں گے۔