62فیصد پاکستانی ڈاکٹربرطانوی امتحان کے پہلے مرحلے پرہی ناکام
برطانیہ میں پیشہ وارانہ میڈیکل امتحان میںناکامی کی سب سے بڑی وجہ زبان ہے ،رپورٹ
برطانوی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ 62فیصد پاکستانی ڈاکٹرامتحان کے پہلے مرحلے پرہی ناکام ہوجاتے ہیں۔
پیشہ وارانہ میڈیکل امتحان میں ناکامی کی سب سے بڑی وجہ زبان ہے، مریضوں کو یہ معلوم نہیں ہو پاتا کہ ان کا علاج کرنے والا ڈاکٹر پیشہ وارانہ امتحان پاس کرچکاہے یانہیں۔برطانوی اخباردی میل کے مطابق امتحان کی ابتدائی اسٹیج میں فیل ہونے والوں میں63فیصد بھارتی اور68فیصد نائجیرین شامل ہیں۔
ہرسال تقریبا تین ہزار ڈاکٹررائل کالج کی طرف سے منعقدہ پیشہ وارانہ جی پی ایس فائنل امتحان دیتے ہیں ان میں سے ایک تہائی یورپ سے باہر کے لوگ ہوتے ہیں اور ان کی مکمل میڈیکل تربیت برطانیہ میں نہیں ہوتی۔غیرملکی ڈاکٹروں کی اکثریت تین گھنٹے کے نالج ٹیسٹ میں بھی فیل ہوجاتی ہے جن میں 46فی صد غیرملکی جبکہ16فیصد برطانوی ہیں۔
پیشہ وارانہ میڈیکل امتحان میں ناکامی کی سب سے بڑی وجہ زبان ہے، مریضوں کو یہ معلوم نہیں ہو پاتا کہ ان کا علاج کرنے والا ڈاکٹر پیشہ وارانہ امتحان پاس کرچکاہے یانہیں۔برطانوی اخباردی میل کے مطابق امتحان کی ابتدائی اسٹیج میں فیل ہونے والوں میں63فیصد بھارتی اور68فیصد نائجیرین شامل ہیں۔
ہرسال تقریبا تین ہزار ڈاکٹررائل کالج کی طرف سے منعقدہ پیشہ وارانہ جی پی ایس فائنل امتحان دیتے ہیں ان میں سے ایک تہائی یورپ سے باہر کے لوگ ہوتے ہیں اور ان کی مکمل میڈیکل تربیت برطانیہ میں نہیں ہوتی۔غیرملکی ڈاکٹروں کی اکثریت تین گھنٹے کے نالج ٹیسٹ میں بھی فیل ہوجاتی ہے جن میں 46فی صد غیرملکی جبکہ16فیصد برطانوی ہیں۔