یاسرشاہ کوپچ میں اپنے لیے امید کی کرن نظر آنے لگی

میلبورن میں باؤنس اور ٹرن ملنے پر زیادہ سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کی کوشش کروں گا،لیگ اسپنر

میلبورن میں باؤنس اور ٹرن ملنے پر زیادہ سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کی کوشش کروں گا،لیگ اسپنر . فوٹو: فائل

میلبورن ٹیسٹ سے قبل یاسر شاہ کوپچ میں اپنے لیے امیدکی کرن نظر آنے لگی، پاکستانی لیگ اسپنر کا کہنا ہے کہ پنک بال سے بولنگ میں مشکلات رہیں،اسپن اور باؤنس کم حاصل ہوا جب کہ یہاں گیند سرخ اور کنڈیشنز سازگار ہیں۔


پاکستان اور آسٹریلیا کے مابین برسبین ٹیسٹ ڈے اینڈ نائٹ تھا، اس میں گیند گلابی استعمال کی گئی، وہاں یاسر شاہ اسپن کا جادوجگانے میں ناکام رہے تھے، لیگ اسپنر کے خیال میں میلبورن کی کنڈیشز ان کیلیے زیادہ سازگار ہونگی، انھوں نے کہاکہ دبئی کے بعد برسبین میں پنک بال سے بولنگ میں مشکلات رہیں، اسپن اور باؤنس کم حاصل ہوا لیکن میلبورن میں گیند سرخ اور کنڈیشنز مختلف جب کہ نیٹ میں دونوں ہتھیار کام کررہے ہیں، امید ہے کہ میچ کیلیے مخصوص پچ بھی مددگار اور میری کارکردگی ٹیم کے کام آئے گی، شین وارن کی طرف سے سیکھنے میں سست قرار دیے جانے کے حوالے سے سوال پر یاسرشاہ نے کہا کہ سابق کینگرو اسپنر جب بھی ملیں قیمتی مشورے دیتے ہیں، ملاقات نہ ہوتو واٹس ایپ اور ٹویٹر پر بھی رہنمائی کرتے ہیں، ان کا ہمیشہ یہی کہنا ہوتا ہے کہ اپنے پورے ردھم میں جارحانہ بولنگ کا سلسلہ جاری رکھوں، مشوروں پر عمل کرنے کی پوری کوشش کرتا ہوں لیکن کبھی کبھار کنڈیشنز اجازت نہیں دیتیں، میلبورن میں باؤنس اور ٹرن ملنے پر زیادہ سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے کی کوشش کروں گا۔

دوسری جانب پاکستانی ٹیم کے بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کو بھی میلبورن ٹیسٹ میں ریورس سوئنگ اور اسپن کے موثر ہونے کی توقعات ہیں، انھوں نے کہاکہ یہاں اچھی اور سخت پچ پر کارکردگی دکھانے کا موقع ملے گا، بولرز کو سخت محنت کرنا ہوگی، ہمارے بولرزحریف کو ابتدا میں ہی مشکل میں ڈال سکے اور گیند ریورس سوئنگ ہوئی تو بہتر نتائج حاصل کرسکیں گے، یاسر شاہ بھی کنڈیشنز کا فائدہ اٹھائیں گے، خاص طور پر لیگ اسپنر میچ کے اختتام پر اپنی بہترین فارم میں نظر آسکتے ہیں۔
Load Next Story