جنوبی افریقہ کو سری لنکن اسپن اٹیک کا چیلنج درپیش
پروٹیز نے آئی لینڈرز کے اسپن اٹیک کا توڑ کرنے کیلیے پچ پر گھاس چھوڑدی ہے۔
جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے درمیان 3 ٹیسٹ میچزکی سیریز کا آغاز پیر سے پورٹ ایلزبیتھ میں ہورہا ہے، پروٹیز نے آئی لینڈرز کے اسپن اٹیک کا توڑ کرنے کیلیے پچ پر گھاس چھوڑدی ہے۔
سینٹ جارج پارک کی پچ کو اسپنرز کیلیے موزوں قرار دیا جاتا ہے تاہم سری لنکا کی اسپن پاور کا زور کم کرنے کیلیے وکٹ پر گھاس چھوڑدی گئی ہے، اس کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ میچ آگے بڑھنے کے ساتھ ہی وکٹ سلو ہوتی جائے گی۔ جنوبی افریقی کپتان ابراہم ڈی ویلیئرزکافی خوش ہیں وہ کہتے ہیں کہ وکٹ پر معمول سے کچھ زیادہ گھاس موجود ہے، یہ اس چیز کی تصدیق ہے کہ ہم نے حریف ٹیم کے سب سے خطرناک پلیئر کو گیم سے باہر کردیا ہے۔ ان کا اشارہ لیفٹ آرم اسپنر رنگانا ہیراتھ کی جانب تھا جنھوں نے 2011 اور2012 میں ڈربن میں 9 وکٹیں لے کر سری لنکا کو کامیابی سے ہمکنار کیا تھا۔ میزبان ٹیم کی جانب سے زیادہ تبدیلیوں کا امکان نہیں ہے، ڈوپلیسی پہلے ہی تصدیق کرچکے ہیں کہ وہ تین فاسٹ بولر اور ایک اسپنر کیس اتھ میدان سنبھالیں گے، اس طرح اٹیک کاگیسو ربادا، کائیل ایبٹ، ورنون فلینڈر اور کیشیو مہاراج پر مشتمل ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب سری لنکاکا جنوبی افریقہ میں ریکارڈ بہت مایوس کن ہے، اس ملک میں 10 میں سے 8 ٹیسٹ میچز میں آئی لینڈرز کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے، صرف تین سری لنکن بیٹسمینوں نے یہاں پر سنچریاں اسکور کی ہیں۔ پہلے ٹیسٹ کیلیے نوان پردیپ اور رنگانا ہیراتھ کا میدان میں اترنا تقریباً یقینی ہے، دشمونتھا چمیرا اور سورنگا لکمل بھی انھیں جوائن کریں گے تاہم ٹور میچ میں تین وکٹیں لے کر لاہیرو کمارا نے بھی اپنا کیس مضبوط کیا ہے۔ میچ کے دوسرے دن بارش کی پیشگوئی موجود ہے۔ جنوبی افریقہ کبھی بھی اپنے ہوم گراؤنڈز پرکسی بھی ایشیائی ٹیم سے سیریز نہیں ہارا تاہم 17 ایسی سیریز میں سے دو ڈرا ہوئیں۔ کاگیسو ربادا کو ٹیسٹ وکٹوں کی ففٹی مکمل کرنے کیلیے مزید 6 شکار درکار ہیں۔
سینٹ جارج پارک کی پچ کو اسپنرز کیلیے موزوں قرار دیا جاتا ہے تاہم سری لنکا کی اسپن پاور کا زور کم کرنے کیلیے وکٹ پر گھاس چھوڑدی گئی ہے، اس کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ میچ آگے بڑھنے کے ساتھ ہی وکٹ سلو ہوتی جائے گی۔ جنوبی افریقی کپتان ابراہم ڈی ویلیئرزکافی خوش ہیں وہ کہتے ہیں کہ وکٹ پر معمول سے کچھ زیادہ گھاس موجود ہے، یہ اس چیز کی تصدیق ہے کہ ہم نے حریف ٹیم کے سب سے خطرناک پلیئر کو گیم سے باہر کردیا ہے۔ ان کا اشارہ لیفٹ آرم اسپنر رنگانا ہیراتھ کی جانب تھا جنھوں نے 2011 اور2012 میں ڈربن میں 9 وکٹیں لے کر سری لنکا کو کامیابی سے ہمکنار کیا تھا۔ میزبان ٹیم کی جانب سے زیادہ تبدیلیوں کا امکان نہیں ہے، ڈوپلیسی پہلے ہی تصدیق کرچکے ہیں کہ وہ تین فاسٹ بولر اور ایک اسپنر کیس اتھ میدان سنبھالیں گے، اس طرح اٹیک کاگیسو ربادا، کائیل ایبٹ، ورنون فلینڈر اور کیشیو مہاراج پر مشتمل ہوسکتا ہے۔ دوسری جانب سری لنکاکا جنوبی افریقہ میں ریکارڈ بہت مایوس کن ہے، اس ملک میں 10 میں سے 8 ٹیسٹ میچز میں آئی لینڈرز کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ہے، صرف تین سری لنکن بیٹسمینوں نے یہاں پر سنچریاں اسکور کی ہیں۔ پہلے ٹیسٹ کیلیے نوان پردیپ اور رنگانا ہیراتھ کا میدان میں اترنا تقریباً یقینی ہے، دشمونتھا چمیرا اور سورنگا لکمل بھی انھیں جوائن کریں گے تاہم ٹور میچ میں تین وکٹیں لے کر لاہیرو کمارا نے بھی اپنا کیس مضبوط کیا ہے۔ میچ کے دوسرے دن بارش کی پیشگوئی موجود ہے۔ جنوبی افریقہ کبھی بھی اپنے ہوم گراؤنڈز پرکسی بھی ایشیائی ٹیم سے سیریز نہیں ہارا تاہم 17 ایسی سیریز میں سے دو ڈرا ہوئیں۔ کاگیسو ربادا کو ٹیسٹ وکٹوں کی ففٹی مکمل کرنے کیلیے مزید 6 شکار درکار ہیں۔