سانحہ صفورا میں بے قصور قرار دیئے گئے ملزمان کی عدم رہائی پر سندھ ہائی کورٹ برہم

ملزمان کو غیر قانونی جیل میں رکھنے کے ذمہ داروں پر 10 ہزار روپے روزانہ کی بنیاد پر جرمانہ عائد کیا جائے گا، عدالت

غیرقانونی جیل میں رکھنے کے ذمہ داروں اور دستاویزات پیش نہ کرنے والوں پر 10 ہزار روپے روزانہ جرمانہ عائد کیا جائے گا، عدالت : فوٹو : فائل

PESHAWAR:
سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ صفورا میں بے قصور قرار دیئے گئے ملزمان کی عدم رہائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات اور سپریٹنڈینٹ کراچی جیل کو طلب کرلیا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں سانحہ صفورا کے ملزمان کو بری کرنے کے باوجود رہا نہ کرنے کے حوالے سے درخواست کی سماعت ہوئی۔ سانحہ صفورا میں سہولت کاری کے ملزم سلطان قمر اور نعیم ساجد کے وکیل نے درخواست کی کہ ملزمان کو ملٹری کورٹ نے بری کردیا ہے لیکن انہیں جیل سے رہائی نہیں دی جارہی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سانحہ صفورا کا اہم ملزم علی رحمان لیوکین گرفتار


چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ملٹری کورٹ سے بری ہونے کے باوجود ملزمان کو ابھی تک جیل میں کیوں رکھا گیا ہے۔ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ملزمان کی فائلیں جی ایچ کیو راولپنڈی میں ہیں، چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومت اور پولیس ملزمان کی قید کی ذمہ داری نہیں لے رہے اگر ملزمان کو جیل میں رکھنے کے ثبوت نہیں تو ہم انہیں بری کردیتے ہیں اور غیر قانونی جیل میں رکھنے کے ذمہ داروں اور دستاویزات پیش نہ کرنے والوں پر 10 ہزار روپے روزانہ کی بنیاد پر جرمانہ عائد کیا جائے گا، عدالت نے کیس کی سماعت کچھ دیر کے لئے ملتوی کردی گئی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: سانحہ صفورا کے سہولت کار کی ضمانت منظور

عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے آئی جی جیل خانہ جات اور سپریٹنڈنٹ سے ملزمان کو جیل میں رکھنے سے متعلق دستاویزات طلب کرتے ہوئے دونوں کو فوری طلب کرلیا۔

 
Load Next Story