بلاول بیٹا اپنی تاریخ پڑھو اور اپنے حجم سے بڑی باتیں مت کرو خواجہ سعدرفیق
یہ بھی ایک تاریخی حقیقت ہے کہ بھٹو کا دور سول آمریت کا دور تھا، وزیر ریلوے
KARACHI:
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے بلاول بیٹا اپنی تاریخ پڑھو اور اپنے حجم سے بڑی باتیں مت کرو۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بے نظیر بھٹو ایک بڑی سیاسی لیڈر تھیں اور ان کی شہادت کا ہمیں بھی اتنا ہی افسوس اور دکھ ہے جتنا پیپلز پارٹی کے کسی رہنما کو ہے لیکن بلاول بھٹو سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں اپنے ماضی پر اترانے اور اپنے حجم سے بڑی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔ ہم ذوالفقار بھٹو کی پھانسی کو بھی عدالتی قتل سمجھتے ہیں لیکن یہ بھی ایک تاریخی حقیقت ہے کہ بھٹو کا دور سول آمریت کا دور تھا، ادھر ہم ادھر تم کے مطالبات ہم آج تک نہیں بھولے، 1971 میں اکثریت کا فیصلہ مان لیتے تو شاید ملک دو ٹکڑے نہ ہوتا۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ایک سیاسی حقیقت ہے لیکن وہ شہادتیں گنوانے کے بجائے کچھ کر کے دکھائے، سیاست کرنا سب کا حق ہے لیکن ماضی پر اترانے کی ضرورت نہیں ہے، ہماری پارٹی میں بلی کی طرح میاؤں میاؤں نہیں کیا جاتا بلکہ معاملات پر رائے لی جاتی ہے۔ دھرنوں اور احتجاج کے دوران جب ہم پربہتان لگائے جاتے اور مغلظات بکی جاتی ہیں تو نواز شریف اور ان کے ساتھی سینہ کشادہ کرکے ان کو سنتے ہیں، نواز شریف ہی سب کو جمہوریت کا سبق پڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح اگر پی ٹی آئی عوام اور اپنے ووٹر پر مہربانی کر کے خیبر پختون خوا میں تبدیلی لے آئے، اگر عمران خان پشاور میں کیمپ لگائیں تو یقینی طور پر ان کی جماعت کی کارکردگی بھی بہتر ہو گی۔
https://www.dailymotion.com/video/x56d98e
وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے چیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے بلاول بیٹا اپنی تاریخ پڑھو اور اپنے حجم سے بڑی باتیں مت کرو۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بے نظیر بھٹو ایک بڑی سیاسی لیڈر تھیں اور ان کی شہادت کا ہمیں بھی اتنا ہی افسوس اور دکھ ہے جتنا پیپلز پارٹی کے کسی رہنما کو ہے لیکن بلاول بھٹو سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں اپنے ماضی پر اترانے اور اپنے حجم سے بڑی باتیں نہیں کرنی چاہئیں۔ ہم ذوالفقار بھٹو کی پھانسی کو بھی عدالتی قتل سمجھتے ہیں لیکن یہ بھی ایک تاریخی حقیقت ہے کہ بھٹو کا دور سول آمریت کا دور تھا، ادھر ہم ادھر تم کے مطالبات ہم آج تک نہیں بھولے، 1971 میں اکثریت کا فیصلہ مان لیتے تو شاید ملک دو ٹکڑے نہ ہوتا۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی ایک سیاسی حقیقت ہے لیکن وہ شہادتیں گنوانے کے بجائے کچھ کر کے دکھائے، سیاست کرنا سب کا حق ہے لیکن ماضی پر اترانے کی ضرورت نہیں ہے، ہماری پارٹی میں بلی کی طرح میاؤں میاؤں نہیں کیا جاتا بلکہ معاملات پر رائے لی جاتی ہے۔ دھرنوں اور احتجاج کے دوران جب ہم پربہتان لگائے جاتے اور مغلظات بکی جاتی ہیں تو نواز شریف اور ان کے ساتھی سینہ کشادہ کرکے ان کو سنتے ہیں، نواز شریف ہی سب کو جمہوریت کا سبق پڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح اگر پی ٹی آئی عوام اور اپنے ووٹر پر مہربانی کر کے خیبر پختون خوا میں تبدیلی لے آئے، اگر عمران خان پشاور میں کیمپ لگائیں تو یقینی طور پر ان کی جماعت کی کارکردگی بھی بہتر ہو گی۔
https://www.dailymotion.com/video/x56d98e