بے پناہ ٹیلنٹ ہونے کے باوجود فلم انڈسٹری مسائل کا شکار ہے مہوش حیات
لالی ووڈ میں کامیاب فلم بنانے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ اچھوتے موضوعات کی بھی اشد ضرورت ہے
معروف اداکارہ وماڈل مہوش حیات نے کہا ہے کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک اگرآج دنیا بھرکی اکانومی پرراج کر رہے ہیں تواس میں سب سے اہم کرداربلاشبہ جدید ٹیکنالوجی کا ہی ہے۔ خاص طورپرفنون لطیفہ کے تمام شعبوں کی بات کی جائے تو پھرجہاں لوگوں کوانٹرٹین کرنے میں جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے والوں کوآج عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، وہیں ان کی قابلیت کے ڈنکے بھی بجتے ہیں۔ ہالی وڈ اس حوالے سے سرفہرست مانا جاتا ہے جس اندازسے فلم انڈسٹری سے وابستہ تکنیک کاروں نے اپنی صلاحیتوں کو استعمال کیا ہے اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے ''ایکسپریس'' سے کیا۔
مہوش حیات نے کہا کہ بس یوں سمجھ لیجئے کہ جدید ٹیکنالوجی کی ایجادات اکثرحیران کردیتی ہیں۔ بلاشبہ ہالی وڈ کے علاوہ دیگرمغربی ممالک سمیت ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی فلم انڈسٹری بالی وڈ بھی اس معاملے میں خاصی کوشش کرتی رہتی ہے لیکن ابھی تک اس کو وہ مقام نہیں مل سکا، جس کا وہاں چرچا کیا جاتا ہے مگرایک بات ضرور ہے کہ وہاں پرفلم ہی نہیں، ٹی وی ڈرامے، تھیٹر، رقص، میوزک اورفیشن کے شعبوں کومنفرداورحیرت انگیز بنانے کے لیے خاصا کام ہورہا ہے اوراس کی بدولت انہیں بہتربزنس بھی مل رہا ہے۔ ایک طرف سیٹلائٹ چینلز کی دوڑ میں وہ بہت آگے بڑھ چکے ہیں اوراسی طرح فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں بھی وہ اپنی پہچان تیزی سے بناتے ہوئے ہالی وڈ کے قریب پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔ اس سلسلہ میں پاکستان میں فنون لطیفہ کے تمام شعبے ( جن میں فلم، ٹی وی ، تھیٹر، میوزک، رقص اورفیشن قابل ذکرہیں) اور اس سے وابستہ افراد تاحال بے پناہ ٹیلنٹ ہونے کے باوجود وسائل کی کمی کے خلاف جاری جنگ لڑرہے ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ اچھوتے موضوعات کی بھی اشد ضرورت ہے۔ جب تک ہم اپنے کلچر کی عکاسی فلمیں نہیں بنائیں گے، تب تک لوگوں کو پاکستانی فلموں کی جانب گامزن کرنا مشکل ٹاسک رہے گا۔
مہوش حیات نے کہا کہ بس یوں سمجھ لیجئے کہ جدید ٹیکنالوجی کی ایجادات اکثرحیران کردیتی ہیں۔ بلاشبہ ہالی وڈ کے علاوہ دیگرمغربی ممالک سمیت ہمارے پڑوسی ملک بھارت کی فلم انڈسٹری بالی وڈ بھی اس معاملے میں خاصی کوشش کرتی رہتی ہے لیکن ابھی تک اس کو وہ مقام نہیں مل سکا، جس کا وہاں چرچا کیا جاتا ہے مگرایک بات ضرور ہے کہ وہاں پرفلم ہی نہیں، ٹی وی ڈرامے، تھیٹر، رقص، میوزک اورفیشن کے شعبوں کومنفرداورحیرت انگیز بنانے کے لیے خاصا کام ہورہا ہے اوراس کی بدولت انہیں بہتربزنس بھی مل رہا ہے۔ ایک طرف سیٹلائٹ چینلز کی دوڑ میں وہ بہت آگے بڑھ چکے ہیں اوراسی طرح فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں میں بھی وہ اپنی پہچان تیزی سے بناتے ہوئے ہالی وڈ کے قریب پہنچنے کی کوشش میں ہیں۔ اس سلسلہ میں پاکستان میں فنون لطیفہ کے تمام شعبے ( جن میں فلم، ٹی وی ، تھیٹر، میوزک، رقص اورفیشن قابل ذکرہیں) اور اس سے وابستہ افراد تاحال بے پناہ ٹیلنٹ ہونے کے باوجود وسائل کی کمی کے خلاف جاری جنگ لڑرہے ہیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ اچھوتے موضوعات کی بھی اشد ضرورت ہے۔ جب تک ہم اپنے کلچر کی عکاسی فلمیں نہیں بنائیں گے، تب تک لوگوں کو پاکستانی فلموں کی جانب گامزن کرنا مشکل ٹاسک رہے گا۔