پی پی نے محترمہ کی برسی کو سیاسی مقاصد کیلیے استعمال کیا مریم اورنگزیب
5 سال حکومت کرنے کے بعد پیپلزپارٹی کا بے نظیر کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ مضحکہ خیز ہے، وزیر مملکت برائے اطلاعات
وزیر مملكت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی برسی کے جلسے میں میں رقص كیا گیا اور ڈھول بجائے گئے جو انتہائی غیر مناسب تھے جب کہ پیپلز پارٹی نے محترمہ كی برسی پر عوام كو اپنے سیاسی مقاصد كے لیے اكٹھا كیا۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری پاناما پرسیاست كررہے ہیں، پیپلز پارٹی نے محترمہ كی برسی پر عوام كو اپنے سیاسی مقاصد كے لیے اكٹھا كیا۔ انہوں نے كہا كہ ان كی برسی كے موقع پر جلسے كے جو مناظر تھے اس میں رقص كیا گیا اور ڈھول بجائے گئے جو انتہائی غیر مناسب تھے، بے نظیر بھٹو ایك وژنری لیڈر تھیں، آج پاكستان پیپلز پارٹی كے قائدین ماضی كی بات كررہے ہیں جو مضحكہ خیز ہے، پانچ سال تك ان كی حكومت رہی، اس دوران انہوں نے محترمہ کے قتل کی كوئی تحقیقات نہیں كرائیں، اگروہ اپنے دور میں ایك كمیشن ہی بنا دیتے تو كم از كم وہ اپنی رپورٹ ہی پیش كردیتا۔
مریم اورنگزیب نے كہا كہ یہ پیپلزپارٹی اوران كے رہنماؤں كے لیے ایك سوال ہے كہ ایسا كیوں نہیں كیا گیا، ان كو خود اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے كہ وہ قاتلوں كی كم از كم نشاندہی كردیتے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹوكو محترمہ بے نظیربھٹو كی سیاسی زندگی سے سیكھنے كی ضرورت ہے كیونكہ وہ ایك بڑی لیڈر تھیں اور ان كی زندگی سے بہت كچھ سیكھا جاسكتاہے، بلاول بھٹو زرداری كے پارلیمنٹ میں آنے سے ان كی بہتر سیاسی تربیت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاكستان پیپلز پارٹی اعلانات كركے قبل از وقت الیكشن موڈ میں چلی گئی ہے، انتخابات میں ابھی ڈیڑھ سال باقی ہے، پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ كا اعلان كرنا تھا لیكن یہ بات واضح ہے كہ پاكستان كی عوام نے لانگ مارچ اور دھرنے كی سیاست كو مسترد كردیا ہے جب كہ ایك اورسیاسی جماعت پچھلے تین سال سے دھرنے اور مارچ كی سیاست كركے مایوس ہو چكی ہے۔
وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری اور آصف علی زرداری پاناما پرسیاست كررہے ہیں، پیپلز پارٹی نے محترمہ كی برسی پر عوام كو اپنے سیاسی مقاصد كے لیے اكٹھا كیا۔ انہوں نے كہا كہ ان كی برسی كے موقع پر جلسے كے جو مناظر تھے اس میں رقص كیا گیا اور ڈھول بجائے گئے جو انتہائی غیر مناسب تھے، بے نظیر بھٹو ایك وژنری لیڈر تھیں، آج پاكستان پیپلز پارٹی كے قائدین ماضی كی بات كررہے ہیں جو مضحكہ خیز ہے، پانچ سال تك ان كی حكومت رہی، اس دوران انہوں نے محترمہ کے قتل کی كوئی تحقیقات نہیں كرائیں، اگروہ اپنے دور میں ایك كمیشن ہی بنا دیتے تو كم از كم وہ اپنی رپورٹ ہی پیش كردیتا۔
مریم اورنگزیب نے كہا كہ یہ پیپلزپارٹی اوران كے رہنماؤں كے لیے ایك سوال ہے كہ ایسا كیوں نہیں كیا گیا، ان كو خود اپنے آپ سے پوچھنا چاہیے كہ وہ قاتلوں كی كم از كم نشاندہی كردیتے۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹوكو محترمہ بے نظیربھٹو كی سیاسی زندگی سے سیكھنے كی ضرورت ہے كیونكہ وہ ایك بڑی لیڈر تھیں اور ان كی زندگی سے بہت كچھ سیكھا جاسكتاہے، بلاول بھٹو زرداری كے پارلیمنٹ میں آنے سے ان كی بہتر سیاسی تربیت ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاكستان پیپلز پارٹی اعلانات كركے قبل از وقت الیكشن موڈ میں چلی گئی ہے، انتخابات میں ابھی ڈیڑھ سال باقی ہے، پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ كا اعلان كرنا تھا لیكن یہ بات واضح ہے كہ پاكستان كی عوام نے لانگ مارچ اور دھرنے كی سیاست كو مسترد كردیا ہے جب كہ ایك اورسیاسی جماعت پچھلے تین سال سے دھرنے اور مارچ كی سیاست كركے مایوس ہو چكی ہے۔