کوئی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کریگی پرویزالٰہی پگارا ملاقات
نائب وزیراعظم صدر کا کوئی پیغام لے کر نہیں آئے، لیگی دھڑوں کو متحد کرنا مشن ہے، پیرپگارا
حروں کے روحانی پیشوا اور پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کے سربراہ پیر پگارا صبغت اللہ شاہ راشدی سے نائب وزیر اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے مرکزی رہنما چوہدری پرویز الٰہی نے بدھ کے دور ان کی رہائش گاہ راجا ہاؤس میں ملاقات کی اور ملک کی موجودہ صورتحال اور لیگی دھڑوں کے اتحاد کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ۔
ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی ، بعدازاں ملاقات میں غلام مصطفی کھر بھی شامل ہوگئے ۔اس ملاقات میں پیراپگارا نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات کے لیے تمام جماعتیں صف بندیاں کررہی ہیں تاہم مسلم لیگ (فنکشنل) چاہتی ہے کہ آئندہ انتخابات میں عوام کو صاف ستھری قیادت دی جائے، چوہدری پرویز الٰہی میرے پاس صدر آصف علی زرداری کا کوئی پیغام لے کر نہیں آئے جبکہ چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں کوئی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکے گی۔
ملاقات کے بعد پریس کانفر نس سے کرتے ہوے پیر پگارا نے کہا کہ آئندہ انتخابات قریب ہیں ، اس لیے سب سیاسی جماعتیں اپنے اپنے طور پر صف بندیاں کررہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ف) چاہتی ہے کہ تمام لیگی دھڑیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوجائیں اور ان لیگی دھڑوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا میرا مشن ہے۔ پیر پگارا نے کہا کہ میری نظر میں عہدے اہمیت کے حامل نہیں ہوتے اور نہ مجھے عہدوں کی ضرورت ہے، میں عوام کو آئندہ انتخابات کے لیے ایک صاف ستھری قیادت دینا چاہتا ہوں جس کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھوں گا۔
انھوں نے کہا کہ چوہدری خاندان سے ہمارے پرانے مراسم ہیں، چوہدری پرویز الٰہی مجھ سے ملاقات کے لیے آئے ہیں ، ہماری ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی میرے لیے صدر آصف علی زرداری کا کوئی پیغام نہیں لائے۔ پیر پگارا نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کا اب ہم سے کوئی رابطہ نہیں ہے اور نہ ہی ہم ان سے کوئی رابطہ کررہے ہیں۔
اس موقع پر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ آئندہ انتخابات مقررہ وقت پر ہونا چاہئیں اور ان انتخابات میں کوئی ایک جماعت اکثریت حاصل نہیں کرسکتی۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ بھی مخلوط حکومت بنے گی۔ انھوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت مختلف مسائل کا سامنا ہے اور پاکستان کے موجودہ حالات کو دیکھ کر سب سے زیادہ دکھ مسلم لیگیوں کو ہوتا ہے کیونکہ پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ملک کو مسائل اور چیلنجز سے نکالنے کا واحد حل یہ ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں متحد ہوجائیں۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ دو تہائی اکثریت رکھنے کا دعویٰ کررہے ہیں وہ خواب غفلت میں ہیں، آئندہ انتخابات میں کسی ایک جماعت کے لیے اکثریت حاصل کرنا بہت مشکل ہے۔ انھوں نے کہا کہ پیر پگارا ہمارے لیے محترم ہیں اور ہم نے پیر پگارا کو دعوت دی ہے کہ وہ جب بھی پنجاب آئیں ہمیں خدمت کا موقع دیں۔ انھوں نے کہا کہ میں پیر پگارا کے پاس صدر آصف علی زرداری کا کوئی پیغام نہیں لایا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نگراں سیٹ اپ کے حوالے سے ابھی کوئی مشاورت نہیں ہوئی ہے۔
اس موقع پر غلام مصطفی کھر نے کہا کہ ملک کو کوئی ایک شخص بحران سے نہیں نکال سکتا اور ان بحرانوں سے نکلنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کا قومی اتحاد تشکیل دینا ہوگا اور ایک ایسی سیاسی قیادت سامنے لانی ہوگی جس کو عوام کا اعتماد حاصل ہو۔ انھوں نے کہا کہ پیر پگارا نے مجھ پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے میں اپنے سیاسی تجربے کی روشنی میں ان کے اعتماد پر پورا اتروں گا۔ انھوں نے کہا کہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے وقت کے حالات کچھ اور تھے ، آج کے حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھٹو دور سے آج تک ملک کو انتظامی اقدامات سے چلانے کا جو تجربہ کیا جارہا ہے وہ ناکام ہوچکا ہے۔
ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی ، بعدازاں ملاقات میں غلام مصطفی کھر بھی شامل ہوگئے ۔اس ملاقات میں پیراپگارا نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات کے لیے تمام جماعتیں صف بندیاں کررہی ہیں تاہم مسلم لیگ (فنکشنل) چاہتی ہے کہ آئندہ انتخابات میں عوام کو صاف ستھری قیادت دی جائے، چوہدری پرویز الٰہی میرے پاس صدر آصف علی زرداری کا کوئی پیغام لے کر نہیں آئے جبکہ چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں کوئی جماعت واضح اکثریت حاصل نہیں کرسکے گی۔
ملاقات کے بعد پریس کانفر نس سے کرتے ہوے پیر پگارا نے کہا کہ آئندہ انتخابات قریب ہیں ، اس لیے سب سیاسی جماعتیں اپنے اپنے طور پر صف بندیاں کررہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ف) چاہتی ہے کہ تمام لیگی دھڑیں ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوجائیں اور ان لیگی دھڑوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنا میرا مشن ہے۔ پیر پگارا نے کہا کہ میری نظر میں عہدے اہمیت کے حامل نہیں ہوتے اور نہ مجھے عہدوں کی ضرورت ہے، میں عوام کو آئندہ انتخابات کے لیے ایک صاف ستھری قیادت دینا چاہتا ہوں جس کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھوں گا۔
انھوں نے کہا کہ چوہدری خاندان سے ہمارے پرانے مراسم ہیں، چوہدری پرویز الٰہی مجھ سے ملاقات کے لیے آئے ہیں ، ہماری ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ چوہدری پرویز الٰہی میرے لیے صدر آصف علی زرداری کا کوئی پیغام نہیں لائے۔ پیر پگارا نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کا اب ہم سے کوئی رابطہ نہیں ہے اور نہ ہی ہم ان سے کوئی رابطہ کررہے ہیں۔
اس موقع پر چوہدری پرویز الٰہی نے کہا کہ آئندہ انتخابات مقررہ وقت پر ہونا چاہئیں اور ان انتخابات میں کوئی ایک جماعت اکثریت حاصل نہیں کرسکتی۔ انھوں نے کہا کہ آئندہ بھی مخلوط حکومت بنے گی۔ انھوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت مختلف مسائل کا سامنا ہے اور پاکستان کے موجودہ حالات کو دیکھ کر سب سے زیادہ دکھ مسلم لیگیوں کو ہوتا ہے کیونکہ پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ ہے۔
انھوں نے کہا کہ ملک کو مسائل اور چیلنجز سے نکالنے کا واحد حل یہ ہے کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں متحد ہوجائیں۔ انھوں نے کہا کہ جو لوگ دو تہائی اکثریت رکھنے کا دعویٰ کررہے ہیں وہ خواب غفلت میں ہیں، آئندہ انتخابات میں کسی ایک جماعت کے لیے اکثریت حاصل کرنا بہت مشکل ہے۔ انھوں نے کہا کہ پیر پگارا ہمارے لیے محترم ہیں اور ہم نے پیر پگارا کو دعوت دی ہے کہ وہ جب بھی پنجاب آئیں ہمیں خدمت کا موقع دیں۔ انھوں نے کہا کہ میں پیر پگارا کے پاس صدر آصف علی زرداری کا کوئی پیغام نہیں لایا۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ نگراں سیٹ اپ کے حوالے سے ابھی کوئی مشاورت نہیں ہوئی ہے۔
اس موقع پر غلام مصطفی کھر نے کہا کہ ملک کو کوئی ایک شخص بحران سے نہیں نکال سکتا اور ان بحرانوں سے نکلنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کا قومی اتحاد تشکیل دینا ہوگا اور ایک ایسی سیاسی قیادت سامنے لانی ہوگی جس کو عوام کا اعتماد حاصل ہو۔ انھوں نے کہا کہ پیر پگارا نے مجھ پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے میں اپنے سیاسی تجربے کی روشنی میں ان کے اعتماد پر پورا اتروں گا۔ انھوں نے کہا کہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کے وقت کے حالات کچھ اور تھے ، آج کے حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بھٹو دور سے آج تک ملک کو انتظامی اقدامات سے چلانے کا جو تجربہ کیا جارہا ہے وہ ناکام ہوچکا ہے۔