کراچی کوئٹہ اور پشاور میں مزید دہشت گردی کا خطرہ ہے رحمن ملک

تمام سیاسی جماعتوں سے یہ اپیل کروں گا کہ وہ اپنے پارٹی منشور میں سادگی کے شعور کو اجاگر کریں۔ رحمن ملک

تمام سیاسی جماعتوں سے یہ اپیل کروں گا کہ وہ اپنے پارٹی منشور میں سادگی کے شعور کو اجاگر کریں۔ رحمن ملک فوٹو: فائل

وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ کراچی،کوئٹہ اور پشاور میں آئندہ 15روز میں دہشت گردی کے مزید واقعات پیش آسکتے ہیں۔

دہشت گرد ملک میں الیکشن کو ملتوی کرانے کی سازش کررہے ہیں ، وہ چاہتے ہیں کہ ملک میں ہڑتالیں ہوں اور افراتفری پھیلے۔ کراچی سمیت ملک بھر سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سوات طرز کی کامیاب حکمت عملی پر تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہونا ہوگا۔ حکومت کراچی سمیت ملک بھر میں دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے بھرپور اقدامات کررہی ہے تاہم تمام سیاسی قوتوں کی ذمے داری ہے کہ وہ قیام امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔


ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو فاران کلب میں جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن کے صاحبزادے سید طلحہ حسن کے دعوت ولیمہ کی تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ سید منور حسن سے میرا پرانا تعلق ہے، ہم نے تعلیم کراچی یونیورسٹی سے ایک ساتھ شروع کی تھی۔ منور حسن کی خوبی یہ ہے کہ وہ سیاست میں شرافت کے دائرے کو ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ سیاست میں شرافت کے دائرے کو ہاتھ میں رکھ کر مفاہمت کو مزید تقویت ملتی ہے۔

رحمٰن ملک نے کہا کہ آج کل کی شادیوں میں لوگ اپنی حیثیت منوانے کے لیے بڑے پیمانے پر اخراجات کرتے ہیں ، آج کی اس تقریب میں شرکت کرکے مجھے جو خوشی ہوئی ہے اس پر میں تمام سیاسی جماعتوں سے یہ اپیل کروں گا کہ وہ اپنے پارٹی منشور میں سادگی کے شعور کو اجاگر کریں۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ میں گذشتہ تین ماہ سے کہہ رہا ہوں کہ پاکستان اور جمہوریت کو غیر مستحکم کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں اور میں نے یہ بھی کہا تھا کہ ملک کو غیر مستحکم کرنے کے لیے موٹرسائیکلوں میں بم دھماکے ،موبائل فونز کو دہشت گردی میں استعمال کرنے کے علاوہ سیمنٹ کے بلاکوں میں بم رکھ کر دہشت گردی کی جائے گی۔

میری یہ تمام باتیں درست ثابت ہورہی ہیں ، حکومت ان واقعات کو روکنے کی کوشش کررہی ہے۔ایک سوال پر انھوں نے کہا کراچی میں پولیس کی نفری بہت کم ہے، اسی وجہ سے پیٹرولنگ کم ہورہی ہے ۔ دشمنوں نے حکومت سے گوریلا جنگ شروع کی ہوئی ہے۔کراچی دو کروڑ کی آبادی کا شہر ہے، یہاں بھتہ مافیا، لینڈ مافیا سمیت دیگر مافیا سرگرم عمل ہیں ، حکومت ان کے خاتمے کے لیے اپنی ذمے داری نبھارہی ہے، تاہم ان کے خاتمے کے لیے حکومتی اداروں کے علاوہ تمام سیاسی و مذہبی قوتوں کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

Recommended Stories

Load Next Story