2016 کا سورج فلم انڈسٹری کیلیے تشویش لیکر غروب ہوگا

پاکستانی فلموں نے 20 فیصد کاروبار کیا جو گذشتہ برس کے مقابلے میں کم ہے، رپورٹ

کثیر تعداد میں ریلیز ہونے والی ان فلم میں سے ایک ادھ ہی معیار پر پوری اتر سکیں۔ فوٹو : فائل

سال 2016 پاکستان فلم انڈسٹری کی تاریخ میں اہم باب کے طور پر یاد رکھا جائے گا جس نے ایک سال کے دوران کئی اتار چڑھاؤ دیکھے۔

رواں سال اس وجہ سے بھی تاریخی حیثیت رکھتا ہے کہ پْرانی فلم انڈسٹری کے زوال کے بعد جس تسلسل سے امسال تقریباً 30 فلمیں ریلیز ہوئی ایسا 70 کی دہائی کے بعد سال 2016 میں دیکھا گیا تاہم کثیر تعداد میں ریلیز ہونے والی ان فلم میں سے ایک ادھ ہی معیار پر پوری اتر سکیں۔

2016 میں ریلیز ہونے والی فلموں میں ہو من جہاں، بچانا، مالک، ہجرت، ماہ میر، ہوٹل، عکسبندھ، سوال سات سو کروڑ ڈالر کا، عشق پازیٹیو، ریوینج آف دا ورتھ لیس، بلائینڈ لوو، ڈانس کہانی، تیری میری لوو اسٹوری، جانان، ایکٹر ان لاء، زندگی کتنی حسین ہے، عبداللہ دی فائنل وٹنس، جیون ہاتھی، لاہور سے آگے، رحم، دوبارہ پھر سے، 8969، سلیوٹ، 3 بہادر 2 ریوینج آف بابا بلام اور سایہ خدائے ذوالجلال شامل ہیں۔


ایکسپریس سروے کے مطابق رواں سال پانچ فلمیں بہترین قرار پائیں جن میں سے ایکٹر ان لاء سر فہرست رہی ،جاناں دوسرے مالک تیسرے ،ماہ میرچوتھے اور دوبارہ پھر سے پانچویں نمبرپر رہیں ۔رواں سال ریلیز ہونے والی فلموں کا بطور جائزہ لینے کے بعد یہ بات باخوبی کہی جاسکتی ہے کہ پاکستان فلم انڈسٹری کو مستحکم ہونے میں ابھی ایک عرصہ درکار ہے۔

رواں سال پاکستانی فلموں نے باکس آفس پرتقریبا 20 فیصد کاروبار کیا جو گذشتہ برس کے مقابلے میں گھٹا ہے۔ تاہم 2016 کا سورج پاکستان فلم انڈسٹری کے لیے تشویش اور سوالات لے کر غروب ہورہا ہے جس نے ثابت کیا ہے کہ مبالغہ آرائی سے حقائق نہیں چھپ سکتے مگر اعتماد زائل ہوگا۔

 
Load Next Story