اظہرعلی اور یاسر شاہ کے ڈوپ ٹیسٹ
پہلی غلطی کے بعد لیگ اسپنر خصوصی طور پر محتاط ہیں، ذرائع
پاکستانی کرکٹرز اظہر علی اور یاسر شاہ کے ڈوپ ٹیسٹ لئے گئے ہیں جب کہ ٹیسٹ کی رپورٹس دو ہفتوں میں آئے گی۔
میلبورن میں جاری باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے دوران پاکستانی کرکٹرز یاسر شاہ اور اظہر علی کے سیمپلز حاصل کرلئے گئے ہیں، میچ کے تیسرے روز ہونے والے ڈوپ ٹیسٹ کی رپورٹ آئندہ دو ہفتوں میں آئے گی، یاسر شاہ اس کارروائی کا خاص ہدف نظر آتے ہیں، نومبر 2015 کو انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کے ابوظبی میچ کے دوران لیگ اسپنر کے سیمپل سے ممنوعہ ادویات کا استعمال ثابت ہوگیا تھا، انہوں نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ غلطی سے بیوی کی بلڈ پریشر کی دوا لینے کی وجہ سے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا، شک کا فائدہ دیکر رعایت برتتے ہوئے یاسر شاہ کو صرف 3ماہ کے لیے معطلی کی سزا سنائی گئی جس کی وجہ سے وہ بھارت میں شیڈول ورلڈ ٹوئنٹی20میں شرکت سے بھی محروم رہے، رواں سال جون میں دورہ انگلینڈ کے دوران بھی ایک بار پھران کا سیمپل لیا گیا، تاہم کسی ممنوعہ دوا کا استعمال سامنے نہیں آیا۔
ذرائع کا کہنا ہے پہلی غلطی کے بعد لیگ اسپنر خصوصی طور پر محتاط ہیں،اس بار مسائل پیش آنے کا خدشہ نہیں ہے،ٹیم منیجمنٹ کا کہنا ہے کہ ڈوپ ٹیسٹ آئی سی سی قوانین کے تحت معمول کی کاررروائی کا حصہ ہیں، دنیا میں کسی بھی کرکٹر کو سیمپل دینے کے لیے کہا جاسکتا ہے۔
میلبورن میں جاری باکسنگ ڈے ٹیسٹ کے دوران پاکستانی کرکٹرز یاسر شاہ اور اظہر علی کے سیمپلز حاصل کرلئے گئے ہیں، میچ کے تیسرے روز ہونے والے ڈوپ ٹیسٹ کی رپورٹ آئندہ دو ہفتوں میں آئے گی، یاسر شاہ اس کارروائی کا خاص ہدف نظر آتے ہیں، نومبر 2015 کو انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز کے ابوظبی میچ کے دوران لیگ اسپنر کے سیمپل سے ممنوعہ ادویات کا استعمال ثابت ہوگیا تھا، انہوں نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ غلطی سے بیوی کی بلڈ پریشر کی دوا لینے کی وجہ سے ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا، شک کا فائدہ دیکر رعایت برتتے ہوئے یاسر شاہ کو صرف 3ماہ کے لیے معطلی کی سزا سنائی گئی جس کی وجہ سے وہ بھارت میں شیڈول ورلڈ ٹوئنٹی20میں شرکت سے بھی محروم رہے، رواں سال جون میں دورہ انگلینڈ کے دوران بھی ایک بار پھران کا سیمپل لیا گیا، تاہم کسی ممنوعہ دوا کا استعمال سامنے نہیں آیا۔
ذرائع کا کہنا ہے پہلی غلطی کے بعد لیگ اسپنر خصوصی طور پر محتاط ہیں،اس بار مسائل پیش آنے کا خدشہ نہیں ہے،ٹیم منیجمنٹ کا کہنا ہے کہ ڈوپ ٹیسٹ آئی سی سی قوانین کے تحت معمول کی کاررروائی کا حصہ ہیں، دنیا میں کسی بھی کرکٹر کو سیمپل دینے کے لیے کہا جاسکتا ہے۔