مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین کا حملہ 2 بھارتی اہلکار ہلاک
بانڈی پورہ کے گلشن پورہ محلہ میں اہلکار علاقے کا محاصرہ کر رہے تھے کہ مجاہدین نے حملہ کردیا۔
PESHAWAR:
مقبوضہ کشمیر کے شمال میں بانڈی پورہ حاجن علاقہ میں مجاہدین نے بھارتی فورسز پر اچانک حملہ کرتے ہوئے2 بھارتی اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ حملہ جمعرات کو شاہ گھنڈ کے گلشن پورہ محلہ میں اس وقت کیا گیا جب فورسز علاقے کا محاصرہ کررہی تھیں۔ مجاہدین نے دستی بم چلائے اور فائرنگ کی۔ جھڑپ کے بعدمجاہدین نے کریک ڈاؤن ناکام بنا دیا جبکہ وہ بھارتی فورسز کو چکمہ دے کر علاقے سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ بعد میں فورسز نے علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا، اس دوران آبادی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
بھارتی فورسز نے مجاہدین کے فورسز پر تازہ حملوں کے بعد وادی کے شمال تا جنوب میں شاہراؤں پر چیکنگ اور جامہ تلاشیوں کا نیا سلسلہ شروع کردیا۔ اس دوران پاپہ چھن بانڈی پورہ میں نوجوانوں نے سی آر پی ایف اہلکاروں پر پتھراؤ کیا جس پر پولیس نے4نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ سری نگر میں مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر بار ایسو سی ایشن نے ہائیکورٹ میں احتجاجی جلوس نکالا اور اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ وکلا عدالتی فیصلوں کے علاوہ مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں کومقبوضہ ریاست کی ڈومیسائل اسناد کی فرہمی پر احتجاج کر رہے تھے۔
وکلا نے کہا کہ ایک منصوبے کے تحت سیاسی نوعیت کے معاملات کو عدالتوں میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ حریت فورم کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے گزشتہ6ماہ کے دوران115سے زائد کشمیریوں کو شہید اور16ہزارسے زائدکوزخمی کیا، پیلٹ گن سے1200 افرادجن میںبیشترنوجوان شامل تھے کی آنکھوں کو نشانہ بنایاگیا۔ فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے مقبوضہ علاقے میں قتل عام اور بھارتی فورسز کے دیگر مظالم پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔
معروف حریت رہنما اور جموں و کشمیرمسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو جمعرات کو کٹھوہ جیل سے عدالتی احکام کے تحت رہا کردیا گیا تھا لیکن پولیس نے انھیں دوبارہ جیل کے باہرسے گرفتار کرلیاہے۔ گرفتاری کے بعد بھارتی پولیس نے انھیں نامعلوم مقام پرمنتقل کردیاہے۔ ایک بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہاہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ عدالتی احکام اور فیصلوںکو ردی کی ٹوکری کی نذرکررہی ہے۔
مقبوضہ کشمیر کے شمال میں بانڈی پورہ حاجن علاقہ میں مجاہدین نے بھارتی فورسز پر اچانک حملہ کرتے ہوئے2 بھارتی اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ حملہ جمعرات کو شاہ گھنڈ کے گلشن پورہ محلہ میں اس وقت کیا گیا جب فورسز علاقے کا محاصرہ کررہی تھیں۔ مجاہدین نے دستی بم چلائے اور فائرنگ کی۔ جھڑپ کے بعدمجاہدین نے کریک ڈاؤن ناکام بنا دیا جبکہ وہ بھارتی فورسز کو چکمہ دے کر علاقے سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے۔ بعد میں فورسز نے علاقے میں تلاشی آپریشن شروع کیا، اس دوران آبادی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
بھارتی فورسز نے مجاہدین کے فورسز پر تازہ حملوں کے بعد وادی کے شمال تا جنوب میں شاہراؤں پر چیکنگ اور جامہ تلاشیوں کا نیا سلسلہ شروع کردیا۔ اس دوران پاپہ چھن بانڈی پورہ میں نوجوانوں نے سی آر پی ایف اہلکاروں پر پتھراؤ کیا جس پر پولیس نے4نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ سری نگر میں مشترکہ مزاحمتی قیادت کی کال پر بار ایسو سی ایشن نے ہائیکورٹ میں احتجاجی جلوس نکالا اور اسلام و آزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ وکلا عدالتی فیصلوں کے علاوہ مغربی پاکستان کے پناہ گزینوں کومقبوضہ ریاست کی ڈومیسائل اسناد کی فرہمی پر احتجاج کر رہے تھے۔
وکلا نے کہا کہ ایک منصوبے کے تحت سیاسی نوعیت کے معاملات کو عدالتوں میں گھسیٹا جا رہا ہے۔ حریت فورم کی رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے گزشتہ6ماہ کے دوران115سے زائد کشمیریوں کو شہید اور16ہزارسے زائدکوزخمی کیا، پیلٹ گن سے1200 افرادجن میںبیشترنوجوان شامل تھے کی آنکھوں کو نشانہ بنایاگیا۔ فورم کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے مقبوضہ علاقے میں قتل عام اور بھارتی فورسز کے دیگر مظالم پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔
معروف حریت رہنما اور جموں و کشمیرمسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو جمعرات کو کٹھوہ جیل سے عدالتی احکام کے تحت رہا کردیا گیا تھا لیکن پولیس نے انھیں دوبارہ جیل کے باہرسے گرفتار کرلیاہے۔ گرفتاری کے بعد بھارتی پولیس نے انھیں نامعلوم مقام پرمنتقل کردیاہے۔ ایک بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہاہے کہ کٹھ پتلی انتظامیہ عدالتی احکام اور فیصلوںکو ردی کی ٹوکری کی نذرکررہی ہے۔