سمندری خوراک کی برآمدات 1 ارب ڈالر کرنے کا فیصلہ
پاکستان سالانہ4 لاکھ میٹرک ٹن سمندری خوراک کی پیداوار حاصل کرتا ہے۔
حکومت نے جدید ٹیکنالوجی کے فروغ اور ماہی گیروں کو تکنیکی سہولیات کی فراہمی میں اضافہ کرکے سمندری خوراک کی برآمدات کو ایک ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
صوبہ سندھ کے محکمہ فشریز کے ڈائریکٹر خاور پرویز اعوان نے بتایا کہ پاکستان مختلف ممالک کو30کروڑ ڈالر مالیت کی سمندری خوراک برآمد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ سمندری خوراک کی برآمدات صوبہ سندھ سے کی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے فروغ ، ماہی گیروں کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے اور تکنیکی سہولیات میں اضافہ کرکے سمندری خوراک کی برآمدات کو ایک ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سالانہ4 لاکھ میٹرک ٹن سمندری خوراک کی پیداوار حاصل کرتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یورپی یونین کی طرف سے سمندری خوراک کی درآمدات پر عائد پابندی سے مچھلی کی برآمدات میں کمی نہیں ہوئی کیونکہ سمندری خوراک کی برآمدات دیگر ممالک کے لیے بڑھ گئی ہیں۔
صوبہ سندھ کے محکمہ فشریز کے ڈائریکٹر خاور پرویز اعوان نے بتایا کہ پاکستان مختلف ممالک کو30کروڑ ڈالر مالیت کی سمندری خوراک برآمد کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ سمندری خوراک کی برآمدات صوبہ سندھ سے کی جاتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے فروغ ، ماہی گیروں کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے اور تکنیکی سہولیات میں اضافہ کرکے سمندری خوراک کی برآمدات کو ایک ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سالانہ4 لاکھ میٹرک ٹن سمندری خوراک کی پیداوار حاصل کرتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یورپی یونین کی طرف سے سمندری خوراک کی درآمدات پر عائد پابندی سے مچھلی کی برآمدات میں کمی نہیں ہوئی کیونکہ سمندری خوراک کی برآمدات دیگر ممالک کے لیے بڑھ گئی ہیں۔