توانائی بحران ٹیکسٹائل کو35 کروڑ ڈالر یومیہ نقصان
ملک بھر کی 80فیصد ٹیکسٹائل ملز پنجاب میں واقع ہیں، جس میں سے صرف 20 فیصد ملز آئی پی پیز پر چل رہی ہیں۔
صنعتکاروں نے کہا ہے کہ توانائی کے بحران کے باعث ٹیکسٹائل انڈسٹری کو یومیہ 3.5 کروڑ ڈالر نقصان ہورہا ہے۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسو سی ایشن(اپٹما)ذرائع کے مطابق ملک بھر کی 80فیصد ٹیکسٹائل ملز پنجاب میں واقع ہیں، جس میں سے صرف 20 فیصد ملز آئی پی پیز پر چل رہی ہیں جبکہ واپڈا کی جانب سے بجلی کی سپلائی پر چلنے والی ملز تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔
بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث پیدا ہونے والے توانائی بحران کی وجہ سے صنعتی پہیہ رک گیا ہے ، پیداواری عمل منجمد ہونے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو پیداوار کے اعتبار سے یومیہ 3کروڑ30لاکھ ڈالرنقصان ہورہا ہے۔ جبکہ ہزاروں افراد بھی بے روزگار ہوگئے ہیں۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسو سی ایشن(اپٹما)ذرائع کے مطابق ملک بھر کی 80فیصد ٹیکسٹائل ملز پنجاب میں واقع ہیں، جس میں سے صرف 20 فیصد ملز آئی پی پیز پر چل رہی ہیں جبکہ واپڈا کی جانب سے بجلی کی سپلائی پر چلنے والی ملز تباہی کے دہانے پر پہنچ گئی ہیں۔
بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث پیدا ہونے والے توانائی بحران کی وجہ سے صنعتی پہیہ رک گیا ہے ، پیداواری عمل منجمد ہونے سے ٹیکسٹائل انڈسٹری کو پیداوار کے اعتبار سے یومیہ 3کروڑ30لاکھ ڈالرنقصان ہورہا ہے۔ جبکہ ہزاروں افراد بھی بے روزگار ہوگئے ہیں۔