ماہ مارچ و اپریل 2016 کے اہم ترین عالمی اور ملکی واقعات

گزرے برس کے حادثے، المیے، یادگار اور تاریخی لمحے۔

یہ ہُوا، یوں ہُوا تھا بیتے سال۔ فوٹو: فائل

مارچ 2016

٭بنگلا دیش نے ایشیا کپ سے باہر کیا

ایک 1999ء کا مارچ تھا، جب ساتویں کرکٹ ورلڈ کپ کے ایک غیر اہم میچ میں نوآموز بنگلادیش نے حیران کن طور پر پاکستان کو ہرایا تھا۔۔۔ 2016ء کے مارچ میں ایک اہم میچ بھی کچھ یہی نتیجہ برآمد ہوا۔ دنگل تھا، ٹی ٹوئنٹی ایشیا کپ کا، تاریخ تھی 2 مارچ، جب بنگلادیش نے پانچ وکٹوں سے شکست دے کر فائنل تک رسائی حاصل کی۔ بنگلا دیش نے 128 کا ہدف پانچ وکٹوں پر اور پانچ گیندوں قبل ہی پورا کرلیا، البتہ فائنل میں بھارت کے مقابل سرخرو نہ ہو سکا۔

٭ ''یار، یہ آدمی ہمیں کہاں لے آیا؟''

جی ہاں، یہ تذکرہ ہے نائن زیرو کی چھوٹی سی ذمہ داری سے صوبائی وزیر اور کراچی کی نظامت سنبھالنے والے مصطفیٰ کمال کا، جو سینیٹر تھے، جب 2013ء میں کارکنوں کے ہاتھوں ناروا سلوک کے بعد اپنی جماعت سے دور ہوگئے۔ 'میرے قائد، میرے قائد' کا دَم بھرنے والے مصطفیٰ کمال جب الطاف حسین پر پِل پڑے تو سننے والے بار بار اپنی چٹکی لے کر دیکھتے تھے کہ یہ سپنا تو نہیں۔۔۔ 3 مارچ کو دبئی سے لوٹے تو انیس قائم خانی کو لیے ڈفینس کراچی کے ایک بنگلے پر پہنچے، جہاں انہوں نے اسی خطابت کے جوہر متحدہ قومی موومنٹ اور الطاف حسین کے خلاف آزمائے، جس کے ذریعے وہ ان کا دفاع کرتے رہے تھے۔۔۔ 'را' کے ایجنٹ ہونے سے دہشت گردی تک، الزام تو کوئی بھی نیا نہیں لگایا۔ نئے تو صرف مصطفیٰ کمال تھے، جو سابق قائد کا تذکرہ کرتے تھے کہ 'یار، یہ آدمی ہمیں کہاں لے آیا۔'' 23 مارچ کو اس نومولود جماعت کا نام ''پاک سرزمین پارٹی'' رکھا گیا، جس میں7 مارچ کو ڈاکٹر صغیر، 10مارچ کو وسیم آفتاب اور افتخار عالم، 14مارچ کو رضا ہارون، 21 مارچ کو انیس ایڈووکیٹ، 4 اپریل کو محمد علی بروہی، 6 اپریل کو بلقیس مختار، 18 اپریل کو اشفاق منگی اور 19 اپریل کو افتخار رندھاوا شامل ہوئے۔



٭تین بلین ڈالر کا اسٹیشن

نیویارک میں تین مارچ کو دنیا کا منہگا ترین اسٹیشن عوام کے لیے کھول دیا گیا۔ یہ 2001ء میں طیاروں سے ہونے والے خود کُش حملوں سے زمیں بوس ہونے والے جڑواں 'ورلڈ ٹریڈ سینٹر' کے قریب واقع ہے۔ اس اسٹیشن پر تین بلین ڈالر سے زائد کی لاگت آئی ہے۔ اس کا خواب 12 برس پہلے دیکھا گیا، اس کے یورپی معماروں نے اسے شہریوں کے لیے محبت کا تحفہ قرار دیا ہے۔

٭اقبال ظفر جھگڑا گورنر خیبرپختونخوا بنے

مسلم لیگ ن کے راہ نما اقبال ظفر جھگڑا کو خیبرپختونخوا کا گورنر مقرر کیا گیا۔ انہوں نے 4 مارچ کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا، وہ 37 ویں گورنر خیبر پختونخوا ہیں۔ گذشتہ 84 برسوں میں گزرنے والے 36 گورنروں میں سے چھے انگریز تھے، جب کہ چھے ہی گورنروں کا تعلق 'مسلم لیگ' سے تھا۔

٭قتل پر 11، زبان کاٹنے پر5لاکھ!

نئی دلّی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبہ یونین کے صدر کنہیا کمار کو 2016ء میں غداری کے الزامات کا سامنا تو تھا ہی، پانچ مارچ کو ایک انتہا پسند تنظیم کی جانب سے پوسٹر لگائے گئے کہ جو بھی کنہیا کو قتل کرے گا اسے 11 لاکھ روپے انعام دیا جائے گا، جب کہ بدایوں (اتر پردیش) میں بی جے پی کے مقامی عہدے دار کلدیپ درشنے نے کنہیا کمار کی زبان کاٹنے والے کے لیے پانچ لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا۔

٭آبی سرحدوں کے ڈسے ہوئے مچھیرے رہا

ساکت دھرتی پر تو نشیب وفراز کے باوجود سرحدوں کا تعین کر دیا جاتا ہے، فضا کا معاملہ بھی کچھ طے ہو جاتا ہے، لیکن ساگر کی لہروں پر 'حدود' کا تعین خاصا نازک معاملہ ہے، پانی کوئی ٹھیرتا تھوڑا ہی ہے کہ جو کہہ سکیں 'یہ ہمارا وہ تمہارا' تب ہی آئے روز پاک وہند کے سمندری پہرے دار دونوں طرف کے غریب مچھیروں کو 'سرحدی خلاف ورزی' کے جرم میں دھرلیتے ہیں۔ ان ستم زدہ ماہی گیروں کی اکثریت مفلوک الحال ہوتی ہے، جو بعض اوقات بہت طویل عرصے تک قید میں سڑتی رہتی ہے۔ پاکستان کی جانب سے خیرسگالی کے جذبے کے تحت چھے مارچ کو 87، جب کہ 20مارچ کو 86 بھارتی ماہی گیر براستہ واہگہ واپس بھیجے گئے۔



٭شام میں چھے پاکستانیوں کی ہلاکتیں

6 مارچ کو ایرانی ذرایع اِبلاغ نے خبر دی کہ 'پاس داران انقلاب' کی جانب سے شامی صدر بشاارلاسد کا دفاع کرتے ہوئے چھے پاکستانی جان سے گئے، ان کی تدفین قم کے خصوصی قبرستان میں ہوئی، جو شامی حکومت کی جانب سے لڑنے والوں کے لیے مخصوص ہے۔

٭شبقدر میں خودکُش وار

7 مارچ کو چارسدہ (خیبرپختونخوا) کی تحصیل شبقدر میں ایک کچہری میں خودکُش دھماکا ہوا، 20 جانیں تلف ہوئیں، 31 گھائل ہوئے۔ بم بار نے دروازے پر دو اہلکاروں کو گولی ماری، اس کے بعد سیشن عدالت کے باہر خود کو اڑالیا۔ بقول بی بی سی، تحریک طالبان سے جڑی جماعت الاحرار نے واقعے کی ذمے داری لی۔

٭ 'ہم بھی تھانے بنائیں گے'

1989ء سے کراچی میں موجود سرحدی محافظ (رینجرز) نے 7 مارچ کو اپنے تھانے اورمقدمات درج کرنے کے اختیار مانگے اور پولیس کی کارکردگی کو 'ناقص' کہہ کر اسے غیرسیاسی کرنے کا مطالبہ کیا۔ حکومت سندھ نے رینجرز کے اس مطالبے پر کہا ایسے تو ایک متوازی نظام بن جائے گا۔ دوسری طرف 10 مارچ کو عدالت عظمیٰ نے بھی رینجرز کے الگ تھانوں کی تجویز مسترد کردی۔

٭جس کی زباں اردو کی طرح!

نفاذِ اردو کے مسئلے کو اب ملک کا 'مسئلہ کشمیر' قرار دیا جانے لگا ہے، کہ جانے یہ کب حل ہوگا۔ 7 مارچ کو صدر مملکت ممنون حسین اسلامی کانفرنس میں گویا ہوئے تو اپنی قومی زبان یاد رکھی اور کسی بھی مسلم فورم پر اردو میں خطاب کرنے والے پہلے پاکستانی راہ نما بن گئے۔

٭شہبازتاثیر بازیاب ہوتے ہیں

کسی کی دوری کا ایک لمحہ بھی صدیوں جتنا بھاری ہوتا ہے، سابق گورنر سلمان تاثیر کے صاحب زادے شہبازتاثیر ساڑھے چار سال سے اغوا تھے۔ 8 مارچ کو بلوچستان کے علاقے کچلاک سے ان کی بازیابی کی نوید ملی۔ 9 مارچ کو وہ اپنے گھر پہنچے۔

٭وزیراعظم سعودی عرب میں۔۔۔

نوازشریف اور مملکت سعودی عرب کا سمبندھ کچھ الگ سا ہے، کیوں کہ پچھلی وزارت عظمیٰ کے بعد انہوں نے کافی برس یہیں بِتائے، 10 مارچ کو نوازشریف سعودی عرب پہنچے، شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے بیٹھک بھی رہی اور 21 ممالک کی مشترکہ فوجی مشقوں کا مشاہدہ بھی کیا۔



٭امریکی نائب صدر کی تقریب پر دھاوا

9 مارچ کو اسرائیلی دارلحکومت تل ابیب میں امریکی نائب صدر جو بائیڈن کی تقریب میں ایک فلسطینی نے چاقو کے وار سے حملہ کیا، ایک امریکی سیاح ٹیلر فورس قتل ہوا، دیگر نو افراد زخمی ہوئے۔ غرب اردن سے تعلق رکھنے والے فلسطینی حملہ آور کو بھی موقع پر گولی مار دی گئی۔

٭کرکٹ ٹیم کولکتہ میں

12 مارچ کو خدشات کی بدلی چھٹ گئی۔۔۔ بیس اوور کے عالمی دنگل میں شرکت کرنے پاکستانی کرکٹ ٹیم کولکتہ پہنچی۔ فوجی دستے کے حصار میں ہوائی اڈے سے مسافرخانے کی مسافت پوری ہوئی۔

٭انقرہ میں دہشت گردی

13 مارچ کو تُرک دارلحکومت انقرہ میں دہشت گردی کے نتیجے میں 34 افراد جان سے گئے، 125 زخمی ہوئے۔ واقعہ سفارت خانوں کے قریب پیش آیا۔ کئی دکانیں اور گاڑیاں بھی تباہ ہوئیں۔

٭ عراق میں 67 کرد قتل

عراق کی سرزمین سے بھی امن روٹھا رہا۔ مختلف متحارب گروہ آمادۂ بغاوت رہے، باہم دست وگریباں رہے۔ وہیں ترکی بھی کُردوں کے خلاف متحرک رہا۔ 13 مارچ کو ایسی ہی کارروائی میں 67 کُرد جنگ جُو مارے جانے کی خبریں آئیں۔

٭سرکاری ملازمین پر حملہ

دہشت گردی کا سب سے زیادہ ہدف بننے والے خیبر کا دارالحکومت پشاور پھر نشانہ بنا۔ 16 مارچ کو مالاکنڈ سے آنے والی سرکاری ملازمین کی بس میں دھماکا ہوا، 17 افراد جاں بحق ہوگئے۔

٭ 'میں ایک دن آؤں گا'

16 مارچ کو عدالت عظمیٰ نے جنرل پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا اور وفاقی حکومت کی اپیل خارج کردی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ وفاق اور خصوصی عدالت پابندی لگا سکتے ہیں، عدالتی فیصلہ رکاوٹ نہیں بنے گا۔ یوں پرویز مشرف 17 مارچ کو چار سے چھے ہفتے میں واپسی کا وعدہ کر کے ملک سے چلے گئے۔ حزب اختلاف نے حکم راں جماعت کے خوب لتے لیے کہ وہ دستور کی دفعہ چھے لگانے کے دعوے کیا ہوئے۔۔۔ اُدھر وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ایوان صدر سے رخصت کرتے سمے سلامی کیوں دی، باہر کیوں جانے دیا۔ آج عدالت فیصلہ کرتی ہے تو حکومت اُسے کیوں نہ مانے۔ 21 مارچ کو پارلیمان میں بھی گرما گرم بحث ہوئی تو وزیر داخلہ نے کہا پرویز مشرف کو انٹرپول کے ذریعے لائیں گے۔ دوسری طرف 'بیمار' پرویز مشرف نے بھی کہا 'ڈاکٹر' سے اجازت ملتے ہی پاکستان لوٹیں گے۔ 2016ء تمام ہوگیا، مگر شاید انہیں 'ڈاکٹر' کی اجازت نہیں مل سکی۔



٭ 'درشن' نے افواہیں ختم کردیں

18 مارچ کو جب متحدہ قومی موومنٹ کے یوم تاسیس کا منچ سجا تھا۔ لندن سے 'بھائی' نے اپنے کارکنوں کو مواصلاتی درشن کرا کے شاداں کیا اور اپنے ہونے اور نہ ہونے سے لے کر حالت غیر ہونے جیسی ساری افواہوں کو جھوم جھوم کر ہوا کر دیا۔ جناح گراؤنڈ میں حاضرین نے الطاف حسین کی تقریر کی نشرواشاعت پر پابندی کے خلاف قرارداد منظور کی، جب کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ 'پیٹھ میں چھرا گھونپنے والوں نے قائد کی قدر نہیں کی۔' (ان کا اشارہ مصطفیٰ کمال سے جا ملنے والوں کی طرف تھا)

٭دبئی کا مسافر طیارہ گرگیا

19 مارچ کو 'فلائی دبئی' کا مسافر طیارہ روس میں اتُرنے کو تھا کہ طوفانی جھکڑوں نے آلیا اور اسے حادثے پیش آگیا۔ 62 مسافر لقمہ اَجل بن گئے۔

٭کیوبا امریکا مل گئے!

21 مارچ کو ایک تاریخ رقم ہوگئی۔ امریکی صدر حریف ملک کیوبا جا پہنچے۔۔۔ کیوبا نے بھی آسرا نہیں کیا، صدارتی محل پہنچے تو بدھائی کے واسطے زور دار سلامی بھی دے ڈالی۔ بارک اوباما نے کیوبا کی آزادی کے ہیرو ہوزے مارتی کی یادگار پر پھول چڑھائے، گویا اپنے 'پیار' کا عملی ثبوت دیا۔ عالمی سطح پر اختلاف، اختلاف کھیلنے والے دونوں حریفوں نے سیاسی واقتصادی تعاون پر اتفاق کیا۔

٭بیلجیئم میں بم دھماکے

22مارچ کو بیلجیئم کے شہر برسلز میں دو بم دھماکے ہوئے، جس میں 37 افراد ہلاک اور180 زخمی ہوئے۔ صورت حال ایسی تھی کہ بیلجیئم میں پہلی بار ہدایت جاری ہوئی کہ شہری گھر یا دفتر جہاں ہیں، وہیں رک جائیں۔

٭ 'را' کا ایجنٹ بھی نہیں افسر!

24 مارچ کو بلوچستان کے وزیرداخلہ سرفراز بگٹی نے بتایا کہ کلبھوشن یادیو نامی ایک 'را' کے افسر کو گرفتار کیا ہے، جس نے بلوچستان اور کراچی مین علیحدگی اور فرقہ ورانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ اندرون ملک بہتیرے ناخوش گوار واقعوں میں بھارتی خفیہ ادارے 'را' کے ایجنٹوں کا ہاتھ قرار دیا جاتا تھا، لیکن پکڑا جانے والا کلبھوشن تو 'را' کا ایجنٹ نہیں بل کہ افسر نکلا!

٭ حسن روحانی کی آمد

25 مارچ کو ایرانی صدر حسن روحانی پاکستان آئے۔ تجارتی حجم بڑھانے پر اتفاق ہوا، چھے نئے سمجھوتے طے ہوئے، ساتھ ہی آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے 'را' کے ایرانی سرزمین کے استعمال کے معاملے کو اٹھایا۔ حسن روحانی نے کہا پاک ایران سرحد امن کی علامت بننی چاہیے۔

٭73 طالبان ارکان ہلاک

افغانستان میں امریکی کارروائیوں کا سلسلہ مسلسل پندرہویں برس بھی جاری رہا۔ 26 مارچ کو افغان صوبے ہلمند میں امریکی فضائی کارروائی کے نتیجے میں73 طالبان ارکان کی ہلاکت کی خبر آئی۔

٭پھر سے 'گلشن' اجاڑ دیا!

27مارچ کو تعطیل کی ایک پرسکون شام جب تفریحی مقامات پر شہری اپنے پیاروں کے ساتھ خوش گوار وقت گزار رہے تھے۔۔۔ لاہور کے ایک باغ 'گلشن اقبال' میں بھی ننھے منوں کی ہنسی سے فضا مسکرا رہی تھی، پیڑوں کی ڈالیوں سے بھی سُکھ ہی سُکھ برستا تھا۔۔۔ پاس میں کچھ جھولے معصوم بچوں کا مرکز نگاہ تھے۔۔۔ کتنی ہی مائیں بچوں کی خوشیوں سے قلبی مسرت کشید کر رہی ہوں گی۔۔۔ شاید بہت سے واپس گھر چلنے کے لیے کہہ رہی ہوں اور بچے بھی 'ابھی' کچھ دیر اور' کی خواہش کر رہے ہوں۔۔۔ کہ اچانک 'قیامت' آگئی۔۔۔! یہیں کسی درندہ صفت نے پل بھر میں ہنستی بولتی کلیوں کو لرزہ خیزی آہ وبکا میں بدل دیا۔۔۔ اس بم دھماکے سے آٹھ خواتین اور 29 بچوں سمیت 72 افراد لقمہ اَجل بن گئے!



٭سابقہ بیوی سے ملوا دو!

29 مارچ کو مصری فضائی ادارے کا مسافر طیارہ اسکندریہ سے قاہرہ جا رہا تھا کہ اسے اغوا کر کے قبرص اتار لیا گیا۔ اغواکار نے دھمکی دی تھی کہ اس نے دھماکا خیز مواد باندھا ہوا ہے۔ طیارہ اترنے کے بعد بڑے پیمانے پر ہنگامی حالت سے نمٹنے کی تیاری کی گئی اور گفت وشنید ہوئی۔ اغوا کار نے اپنی سابق اہلیہ سے ملاقات کا مطالبہ کیا، جس پر اس کے بچوں اور بیوی کو بلایا گیا۔ چھے گھنٹے کے بعد اغوا کار نے گرفتاری دی، تو اس کے قبضے سے کوئی دھماکا خیز مواد نہیں ملا۔ حکام کے مطابق سیف الدین مصطفیٰ نامی اس اغواکار کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں، یہ بھی انکشاف ہوا کہ وہ اسکندریہ یونیورسٹی کا پروفیسر ہے۔ n

اپریل 2016

٭مودی سعودی عرب میں!


2 اپریل کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سعودی عرب پہنچے۔ دورے کے دوران انہوں نے سعودی فرماں رواں شاہ سلمان سے ملاقات کی، پانچ معاہدے کیے، مشترکہ اعلامیے میں دوسرے ممالک میں دہشت گردی کرنے والوں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا اور کہا دہشت گردی کو کسی ایک قوم، مذہب یا ملک سے منسلک کیا جانا مناسب نہیں۔

٭بارشوں سے 71 افراد جاں بحق

3 اپریل کو خیبر پختونخوا، کشمیر اور گلگت بلتستان میں موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں بہت سے حادثات پیش آئے، جن میں 71 افراد جاں بحق ہوگئے۔

٭ 'واقعہ پٹھان کوٹ' کا تفتیشی افسر قتل

تفتیش کرنے والے گویا پوشیدہ ہاتھ بے نقاب کرتے ہیں، کسی کی اصلیت کھلتی ہے، تو کسی کی غفلت اور جرم سامنے آتا ہے، یہی وجہ ہے کہ تفتیش کاروں کی جان ہمہ وقت خطرے میں رہتی ہے۔ انہی خطروں سے کھیلتے ہوئے بھارت میں پٹھان کوٹ اور دیگر اہم واقعات کی تفتیش کرنے والے تنزیل احمد نے اپنی جان دے دی۔ 3 اپریل کو وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ نئی دلی آرہے تھے کہ بجنور شہر میں موٹرسائیکل سوار قاتلوں نے انہیں گھیرلیا اور 21 گولیاں ماریں۔ اس سے قبل بھی مالے گاؤں دھماکے اور سمجھوتا ایکسپریس کی تحقیقات کرنے والے پولیس افسر ہمنت کرکرے کو بھی قتل کیا جا چکا ہے۔

٭پاناما کا پینڈورابکس

4 اپریل کو پاناما کی خفیہ دستاویزات منظر عام پر آئیں، جس میں درجن بھر سربراہان مملکت سمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ کئی اہم شخصیات کے نام سامنے آئے، جنہوں نے چھپ چھپا کر دھن جمع کیا تھا۔ وزیراعظم نوازشریف کے بچوں سمیت، چوہدری شجاعت، عبدالرحمٰن ملک، شوکت ترین اور دیگر کے نام نمایاں ہیں۔ دنیا بھر میں تحقیقات شروع ہوئیں، پاکستان میں حکومت کی مخالفت پر کمربستہ عمران خان نے اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔ وزیراعظم نے 5 اپریل کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے غیرقانونی دولت کی تردید کی اور پاناما لیکس پر ایک عدالتی کمیشن کا اعلان کیا۔

٭مقابل امیدوار متحدہ کا ہوگیا!

مصطفیٰ کمال کے انحراف کے بعد پے درپے چھاپوں، گرفتاریوں اور الزامات سے پریشان متحدہ قومی موومنٹ مزید مشکلات کا شکار ہوتی دکھائی دی۔ اسی اثنا میں 7 اپریل کو ایک قومی 245 اور ایک صوبائی حلقہ 115 میں ضمنی چناؤ ہوا، جو بہ آسانی متحدہ کی فتح پر منتج ہوا۔ 245 میں چناؤ سے چند گھنٹے قبل تحریک انصاف کے امیدوار امجداللہ کی جانب سے متحدہ میں شمولیت سے ایک ڈرامائی صورت حال پیدا ہوگئی۔ اس کے بعد پی ٹی وی کے پروڈیوسر حیدر امام رضوی 15 اپریل اور سنیئر سیاسی کارکن ساتھی اسحٰق 27 اپریل کو متحدہ قومی موومنٹ کا حصہ بنے۔ 22 اگست کو متحدہ (پاکستان) کی الطاف حسین سے لاتعلقی کے بعد امجد اللہ اور ساتھی اسحٰق لندن کی جانب سے بنائی جانے والی رابطہ کمیٹی کا حصہ ہیں۔



٭ ''یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے''

2015ء میں شدید گرمی سے شہر قائد کے ڈیڑھ ہزار افراد لقمہ اَجل بنے، تو اس گرماؤ کی وجوہات میں بھارت کی جانب سے لگائے گئے کوئلے کے پلانٹ بھی چرچا میں آئے، کہ جس کا کثیف فضائی فضلے کو قدرتی ہواؤں کی راہ میں حائل قرار دیا گیا، مگر ماحول تو ساجھا ہی رہے گا، یہ بھی بھلا کبھی سیاسی سرحدوں کے تابع ہوا ہے، بقول شاعر

لگے گی آگ تو آئیں گے گھر کئی زد میں

یہاں پہ صرف ہمارا مکان تھوڑی ہے

وجوہات کچھ بھی رہی ہوں، کیا اِدھر اور کیا اُدھر، دونوں جگہ ہی موسمی سختیاں بڑھ رہی ہیں۔ صرف بھارتی ریاست تلنگانہ میں شدید گرمی کی بنا پر اپریل کے پہلے ہفتے میں 66 جانیں ضایع ہوئیں۔

٭حامد میر حملے پر عدالتی کمیشن

19 اپریل 2014ء کو معروف صحافی حامد میر پر کراچی میں قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ اس حوالے سے ایک عدالتی کمیشن قائم کیا گیا، 9 اپریل 2016ء کو کمیشن نے واقعے کا الزام آئی ایس آئی پر لگانے کو مفروضہ قرار دیا۔

٭ 'اللہ کو پاکستانیوں پر ترس آگیا!'

10 اپریل سے پہلے تک 'قوم سے خطاب' کے لیے سربراہ مملکت کی مسند ہونا لازمی سمجھا جاتا تھا، یہ فریضہ وزیراعظم یا صدر مملکت انجام دیتے تھے یا فوج برسراقتدار ہو تو اُس کا جرنیل، لیکن اس روز تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے نجی چینل پر 'قوم سے خطاب' کیا اور کہا کہ نوازشریف اب استعفا دیں، میں اب پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ پاناما انکشافات کے بعد اب ان کے اقتدار میں رہنے کا جواز نہیں۔ انہوں نے پاناما کو اللہ کی طرف سے غیبی مدد قرار دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کو پاکستانیوں پر ترس آگیا ہے اور اس نے پاکستانیوں کے لیے سوموٹو ایکشن لیا ہے۔'

٭7.1 شدت کا زلزلہ

10 اپریل کو صوبہ پنجاب، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلہ پیما پر اس کی شدت 7.1 پیمائش کی گئی، جس کے نتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے۔

٭ 'بم کیسے پھٹتا ہے؟'

11 اپریل کوکراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں لیاری گینگ وار کے ایک ملزم کی پیشی تھی۔ سماعت کے موقع پر تفتیشی افسر نے جب ایک سال پہلے برآمد کیا گیا ایک بم عدالت میں پیش کیا تو جج نے دریافت کیا کہ دستی بم کیسے چلتا ہے، تو اہل کار نے کہا کہ وہ کھول کر دیکھتا ہے اور یہ کہہ کر بم کی پن نکال لی، جس کے بعد دستی بم پھٹ گیا، اور اہل کار اور ایک کلرک زخمی ہوگئے۔

٭شاہ سلمان کا عرب فورس کا اعلان

10اپریل کو سعودی فرماں رواں شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مصری پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مشترکہ عرب فور س بنائی جائے گی۔ اس موقع پر مصر اور سعودی عرب کے درمیان 60 ارب ریال کے 20 معاہدوں پر دستخط ہوئے اور مصر نے بحر احمر کے دو جزیرے بھی سعودی تحویل میں دے دیے۔

٭مندر میں بھگدڑ سے102 ہلاک

10 اپریل کو جنوبی بھارت کی ریاست کیرالا کے ایک مندر میں آتش بازی کے سامان میں آگ بھڑکنے سے بھگدڑ مچ گئی، جس سے 102 افراد ہلاک اور 350 سے زائد زخمی ہوگئے۔

٭ 'چھوٹو گینگ کے خلاف کارروائی

صوبہ پنجاب کے ضلع راجن پور میں ڈاکوؤں کے گروہ المعروف 'چھوٹو گینگ' نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ناکوں چنے چبوا دیے۔ مقابلہ ہوا تو ایس ایچ او سمیت نو پولیس اہل کار قتل ہوئے اور 28 اہل کار یرغمال بنے۔ جس کے بعد فوجی کمانڈوز نے کرفیو لگا کر کارروائی کی۔ ٹینک، توپیں گن شپ ہیلی کاپٹر اور بکتربند گاڑیوں، اور بلٹ پروف کشتیوں کی مدد لی گئی۔ 'بی بی سی' کے مطابق کارروائی میں 1500 فوجی، 3000 رینجرز، جب کہ 1600 پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا، جس کے بعد 19 اپریل کو گروہ کے سرغنہ غلام رسول عرف چھوٹو نے ہتھیار ڈال دیے۔ 175 ارکان گرفتار ہوئے، جن میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔



٭نوازشریف کا طبی معائنہ

وزیراعظم نوازشریف نے 11 اپریل کو خرابیٔ صحت کے باعث ترکی کا دورہ ملتوی کر دیا اور 13 اپریل کو طبی معائنے کے لیے لندن گئے، جہاں انہیں صحت مند قرار دے دیا گیا اور وہ 19 اپریل کو لوٹ آئے۔ تاہم مئی میں وہ دوبارہ لندن گئے، جہاں ان کے دل کا آپریشن کیا گیا۔

٭سائبر بل منظور ہوا

13اپریل کو قومی اسمبلی میں سائبر کرائم پر 14 سال قید اور پانچ کروڑ تک جرمانے کا بل منظور کر لیا گیا۔ دہشت گردی، نفرت انگیز مواد، بچوں کی فحش تصاویر کی تشہیر، غیرقانونی سم سمیت 21 جرائم قابل گرفت قرار دیے گئے۔

٭ایک سے زیادہ کھانے پکے تو۔۔۔

14 اپریل کو پنجاب اسمبلی نے ون ڈش پر پابندی کے حوالے سے قانون منظور کیا، جس کی رو سے شادی کی تقاریب میں ایک ڈش سے زائد کھانوں کی ممانعت ہوگی، تقریب رات دس بجے ختم کرنا ہوگی، جہیز کی نمائش اور آتش بازی کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔ خلاف ورزی کی صورت میں چھے ماہ قید اور پچاس ہزار سے بیس لاکھ جرمانہ عائد ہوگا۔

٭بچوں کی نانی پوچھتی ہیں۔۔۔

17 اپریل کو لندن میں عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ کے گھر کے باہر مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے مظاہرہ کیا اور عمران خان کی گاڑی روک لی۔ عمران خان نے کہا کہ بچوں کی نانی نے پوچھا کہ تم نے کچھ غلط کیا ہے، میں نے بتایا کہ میں نے نہیں نوازشریف نے غلط کیا ہے۔

٭سابق برادرنسبتی کی انتخابی مہم

عمران خان 17 اپریل کو لندن سے واپس لوٹے۔ وہاں قیام کے دوران عمران خان نے لندن کے میئر کے امیدوار زیک گولڈ اسمتھ کی انتخابی مہم چلائی، زیک گولڈ اسمتھ عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما کے بھائی ہیں، ان کے مقابلے میں ایک پاکستانی نژاد صادق خان تھے۔ عمران خان کے بقول زیک انہیں کے مشورے پر سیاست میں آئے اور اور وہ انہی سے سیاسی راہ نمائی لیتے رہتے ہیں۔ عمران نے لندن میں ان کی مہم چلائی، تاہم زیک گولڈ اسمتھ یہ انتخاب ہار گئے اور صادق خان لندن کے میئر بنے۔

٭400 تارکین وطن ڈوب گئے

18 اپریل کو بحیرہ روم میں کشتی ڈوبنے سے مختلف ممالک کے 400 تارکین وطن جان سے گئے۔

٭انسداد پولیو ٹیم پر حملہ

20 اپریل کو اورنگی ٹاؤن کراچی کے بنگلا بازار میں پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ، جس کے نتیجے میں سات اہل کار جاں بحق ہوگئے۔

٭اوباما کا دورہ سعودی عرب

20 اپریل کو امریکی صدر باراک اوباما سعودیہ پہنچے اور شاہ سلمان سے داعش کے خلاف کارروائیوں اور شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

٭ 'میرا آخری وقت آگیا ہے'

20 اپریل کو کئی برسوں بعد کیوبا کے انقلابی راہ نما اور سابق صدر فیڈل کاسترو نے قوم سے خطاب کیا اور کہا کہ ان کا آخری وقت آگیا ہے، وہ اپنی جماعت اور عوام کے لیے اپنے قیمتی نظریات اور اصول چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ اگست میں انہوں نے اپنی عمر کے 90 برس مکمل کیے اور اس خطاب کے سات ماہ بعد 26 نومبر کو چل بسے۔



٭پاک فوج میں بدعنوانی

21 اپریل کو پاک فوج نے داخلی تحقیقات کے بعد دو جنرل، تین بریگیڈیئر اور ایک کرنل کو برطرف کر دیا اور ان سے تمام مراعات سرکاری اعزازات، پلاٹس اور زرعی زمین وغیرہ شامل ہیں، واپس لے لیں، تاہم پنشن اور طبی سہولیات بدستور دست یاب رہیں۔

٭سردار سورن سنگھ کا قتل

22 اپریل کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے مشیر سردار سورن سنگھ کو ان کے گھر کے قریب نامعلوم افراد نے قتل کر دیا۔ 25 اپریل کو پولیس نے دعویٰ کیا کہ سورن سنگھ کو تحریک انصاف کے کونسلر نے ٹکٹ نہ ملنے پر اجرتی قاتلوں سے قتل کرایا۔

٭ 'حب الوطنوں کا شہر بنائیں گے'

مارچ میں اپنی جماعت کا ڈول ڈالنے والے مصطفیٰ کمال نے 24 اپریل کو کراچی میں اپنی جماعت کے پہلے جلسے سے خطاب کیا اور کہا کہ کراچی کو 'را' کے ایجنٹوں کا نہیں، بل کہ حب الوطنوں کا شہر بنائیں گے۔

٭القاعدہ کے 800 ارکان ہلاک

2016ء میں یمن کی خانہ جنگی بھی دہکتی رہی، حوثی باغی ہیں، تو القاعدہ بھی ہے اور ہم سائے سعودی مملکت کی حمایت یافتہ سرکار بھی۔ 25 اپریل کو سعودی اتحاد کے فضائی حملے میں 800 القاعدہ اراکین ہلاک ہوئے۔ اس سے پہلے 13 مارچ کو بھی سعودی فضائیہ نے یمن میں حملہ کرکے القاعدہ کے 17 ارکان کو نشانہ بنایا۔

٭فلم 'مالک' پر پابندی

وفاقی حکومت نے 26 اپریل کو فلم 'مالک' کا سینسر سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیا۔ یہ فلم تین ہفتے قبل نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی۔ وفاقی حکومت کا موقف تھا کہ اس میں افغان جنگ کے ایک شدت پسند کو ہیرو کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ تاہم ستمبر2016ء میں فلم پر سے یہ پابندی اٹھالی گئی۔

٭ 'ایف سولہ چاہئیں تو پیسے لاؤ!'

جانے یہ ناتا کیسے نشیب وفراز سے گزرتا رہا ہے۔ اکثر آقا و غلام کا گماں ہوتا ہے، کبھی ایسا لگتا ہے کہ بہت پکے دوست ہیں، اس دوران وہ اپنے کام خوب نکلوالیتا ہے اور بڑے بڑے وعدے بھی کرلیتا ہے۔ کچھ یہی گماں رہتا ہے ہمارے امریکا سے تعلقات میں۔ جو آنکھیں دکھانا بھی جانتا ہے اور کام نکلنے کے بعد پھیرنا بھی۔۔۔ یہی ہوا 29 اپریل کو بھی جب امریکی سینیٹ کی خارجہ امور کی کمیٹی نے اسلام آباد کی فوجی امداد روک لی اور مطالبہ کیا کہ وہ ایف سولہ طیاروں کی پوری قیمت ادا کرے۔ پاکستان کو امریکا کی طرف سے 74 کروڑ 20 لاکھ ڈالر فوجی اور 43 کروڑ ڈالر ایف سولہ کی خریداری کی مد میں ملنا تھے۔

Load Next Story