دہلی جانے کے خواہشمند شائقین کا جوش ٹھنڈا پڑ گیا
بھارتی ہائی کمیشن کی سخت شرائط کی وجہ سے ویزا عام آدمی کیلیے جوئے شیر لانے کے مترادف ہوگیا۔
ٹکٹوں کے اجراء میں غیر معمولی تاخیر سے دہلی میں میچ دیکھنے کے خواہشمند شائقین کا جوش بھی ٹھنڈا پڑگیا۔فیروز شاہ کوٹلہ اسٹیڈیم میں سیریز کے آخری ون ڈے میچ کے دوران بھی گرین شرٹس کی تعداد کم ہی نظر آنے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ بھارت کا اعلان ہونے کے چند روز بعد ہی خوشخبری سنائی گئی کہ پاکستانی شائقین بھی میچ دیکھنے کیلیے بھارت جا سکیں گے، بی سی سی آئی نے بنگلور، احمد آباد، چنئی اور کولکتہ میں ہر مقابلے کیلیے500 جبکہ دہلی کیلیے ایک ہزار ٹکٹ جاری کرنے کا وعدہ کیا، مگر بھارتی ہائی کمیشن نے شرائط اتنی کڑی رکھ دیں کہ ویزا عام آدمی کیلیے جوئے شیر لانے کے مترادف ہوگیا۔
بھارت روانگی کا پروانہ حاصل کرنے کیلیے پی سی بی کے نامزد کردہ ٹریول ایجنٹس کے ذریعے میچ اور سفر کے ریٹرن ٹکٹ،ہوٹل کی بکنگ حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا، ویزا درخواست پر کارروائی مکمل کرنے کیلیے 7 روز کا وقت درکار تھا، ٹکٹوں کے اجرا میں غیر معمولی تاخیر کی وجہ سے ٹریول ایجنٹس کیلیے ابتدائی 4 میچز سے قبل تمام مراحل مکمل کرنا ممکن نہ رہا تو شائقین نے اپنی توجہ 6 جنوری کو دہلی میں شیڈول ون ڈے دیکھنے پر مرکوز کرلی، میچ کے انعقاد میں 8 روز باقی ہیں جبکہ صورتحال غیریقینی ہے۔
ایک ٹریول ایجنٹ کا کہنا ہے کہ ہمیں ٹکٹ نہیں ملے، پی سی بی سے بات ہوئی،جلد صورتحال واضح ہوجائے گی، دوسرے نے کہا کہ میرے پاس 50 سے زائد ٹکٹ موجود ہیں، پاسپورٹ جمع کرانے پر تمام ویزا مراحل مکمل کرلیں گے۔ ایک شائق نے کہا کہ 27 ہزار روپے اور دستاویزات جمع کرا دیں، ٹریول ایجنٹ نے یکم جنوری تک ویزا دلانے کا کہا ہے ، تین تاریخ کو روانگی ہوگی تاہم فی الحال یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ باقی وقت میں ہائی کمیشن پاسپورٹ واپس کردے گا، غیر یقینی صورتحال سے پریشان ہیں، ویزا نہ ہی ملے تو اچھا ہے کم از کم اپنے پیسے تو واپس لے سکیں گے۔
تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ بھارت کا اعلان ہونے کے چند روز بعد ہی خوشخبری سنائی گئی کہ پاکستانی شائقین بھی میچ دیکھنے کیلیے بھارت جا سکیں گے، بی سی سی آئی نے بنگلور، احمد آباد، چنئی اور کولکتہ میں ہر مقابلے کیلیے500 جبکہ دہلی کیلیے ایک ہزار ٹکٹ جاری کرنے کا وعدہ کیا، مگر بھارتی ہائی کمیشن نے شرائط اتنی کڑی رکھ دیں کہ ویزا عام آدمی کیلیے جوئے شیر لانے کے مترادف ہوگیا۔
بھارت روانگی کا پروانہ حاصل کرنے کیلیے پی سی بی کے نامزد کردہ ٹریول ایجنٹس کے ذریعے میچ اور سفر کے ریٹرن ٹکٹ،ہوٹل کی بکنگ حاصل کرنا لازمی قرار دیا گیا، ویزا درخواست پر کارروائی مکمل کرنے کیلیے 7 روز کا وقت درکار تھا، ٹکٹوں کے اجرا میں غیر معمولی تاخیر کی وجہ سے ٹریول ایجنٹس کیلیے ابتدائی 4 میچز سے قبل تمام مراحل مکمل کرنا ممکن نہ رہا تو شائقین نے اپنی توجہ 6 جنوری کو دہلی میں شیڈول ون ڈے دیکھنے پر مرکوز کرلی، میچ کے انعقاد میں 8 روز باقی ہیں جبکہ صورتحال غیریقینی ہے۔
ایک ٹریول ایجنٹ کا کہنا ہے کہ ہمیں ٹکٹ نہیں ملے، پی سی بی سے بات ہوئی،جلد صورتحال واضح ہوجائے گی، دوسرے نے کہا کہ میرے پاس 50 سے زائد ٹکٹ موجود ہیں، پاسپورٹ جمع کرانے پر تمام ویزا مراحل مکمل کرلیں گے۔ ایک شائق نے کہا کہ 27 ہزار روپے اور دستاویزات جمع کرا دیں، ٹریول ایجنٹ نے یکم جنوری تک ویزا دلانے کا کہا ہے ، تین تاریخ کو روانگی ہوگی تاہم فی الحال یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ باقی وقت میں ہائی کمیشن پاسپورٹ واپس کردے گا، غیر یقینی صورتحال سے پریشان ہیں، ویزا نہ ہی ملے تو اچھا ہے کم از کم اپنے پیسے تو واپس لے سکیں گے۔