پاکستان اور بھارت کے درمیان پرامن جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ
جبکہ دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کی جیلوں میں قید ماہی گیروں کی تفصیلات کا تبادلہ بھی کیا گیا۔
پاکستان اور بھارت کے تعلقات پر پڑی برف پگھلنے لگی ہے اور اب دونوں ممالک کے درمیان سفارتی سطح پر باقاعدہ طور پر ایک مرتبہ پھر رابطہ ہوا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان باضابطہ طور پر سفارتی سطح پر رابطہ ہوا اور دونوں ممالک نے پرامن (سویلین) جوہری تنصیبات کی فہرستیں ایک دوسرے کو دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے قونصلررام گہورام نے پاکستانی دفترخارجہ میں تفصیلات جمع کرائیں جب کہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے قونصلر فوزیہ منصور نے بھارتی دفترخارجہ میں جوہری تنصیبات کی تفصیلات جمع کرائیں۔
واضح رہے کہ 31 دسمبر 1988 کو پاکستان اور بھارت نے ایک باہمی معاہدے پر دستخط کئے تھے جس پر 27 جنوری 1991 سے عمل درآمد شروع ہوا اور اس معاہدے کے تحت تحت یہ دونوں ممالک ہر سال یکم جنوری کو اپنی پرامن ایٹمی تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔ کل یعنی یکم جنوری 2017 کے روز ہونے والا تبادلہ اس سلسلے میں فہرستوں کا 24 واں سالانہ تبادلہ بھی ہے۔
ایک اور معاہدے کے تحت دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کی جیلوں میں قید ماہی گیروں کی تفصیلات کا تبادلہ بھی کیا گیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان باضابطہ طور پر سفارتی سطح پر رابطہ ہوا اور دونوں ممالک نے پرامن (سویلین) جوہری تنصیبات کی فہرستیں ایک دوسرے کو دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کی جانب سے قونصلررام گہورام نے پاکستانی دفترخارجہ میں تفصیلات جمع کرائیں جب کہ بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے قونصلر فوزیہ منصور نے بھارتی دفترخارجہ میں جوہری تنصیبات کی تفصیلات جمع کرائیں۔
واضح رہے کہ 31 دسمبر 1988 کو پاکستان اور بھارت نے ایک باہمی معاہدے پر دستخط کئے تھے جس پر 27 جنوری 1991 سے عمل درآمد شروع ہوا اور اس معاہدے کے تحت تحت یہ دونوں ممالک ہر سال یکم جنوری کو اپنی پرامن ایٹمی تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔ کل یعنی یکم جنوری 2017 کے روز ہونے والا تبادلہ اس سلسلے میں فہرستوں کا 24 واں سالانہ تبادلہ بھی ہے۔
ایک اور معاہدے کے تحت دونوں ممالک کی جانب سے ایک دوسرے کی جیلوں میں قید ماہی گیروں کی تفصیلات کا تبادلہ بھی کیا گیا۔