پاکستان کے رعب سے بھارتی سورماؤں پر کپکپی طاری

طویل القامت محمد عرفان ایک بار پھر حریف بیٹسمینوں کا سکون لوٹنے کیلیے بے تاب ہیں.

سیریز کی ٹرافی پر کسی کی شراکت قبول نہیں،محمد حفیظ ۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور بھارت کے درمیان ٹوئنٹی 20 سیریز کا دوسرا اور آخری میچ جمعے کو احمد آباد میں کھیلا جائے گا۔

گرین شرٹس کے رعب سے بھارتی سورمائوں پر کپکپی طاری ہے، بپھرے ہوئے پاکستانی اٹیک پر قابو پانے کیلیے سرجوڑ لیے، مہندرا سنگھ دھونی مڈل آرڈر بیٹسمینوں کا حوصلہ بڑھاتے رہے، میزبان سائیڈ کو آخری لمحات میں اعصاب کو کنٹرول میں رکھنے کا سخت چیلنج درپیش ہوگا، موتیرا کی فلیٹ وکٹ پر روی چندرن ایشون کو کھلائے جانے کاامکان روشن ہے۔ دوسری جانب بلند حوصلہ پاکستانی ٹیم کی نگاہیں مختصر سیریز میں کلین سوئپ پر مرکوز ہیں، فاتح الیون ہی میدان میں اتاری جائے گی، محمد حفیط بدستور ون ڈائون پر کھیلیں گے، ٹاپ آرڈرگذشتہ ناکامی کا داغ دھونے کیلیے پُرعزم ہے۔

طویل القامت محمد عرفان ایک بار پھر حریف بیٹسمینوں کا سکون لوٹنے کیلیے بے تاب ہیں، کپتان محمد حفیظ نے واضح کردیا کہ انھیں ٹرافی پر کسی کی شراکت قبول نہیں ہے۔ تفصیلات کے مطابق بنگلور میں پہلے ٹوئنٹی20 میں شاندار پرفارمنس سے فتح حاصل کرنے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم اس بات کو تو یقینی بناچکی کہ اب دو میچزکی سیریز ہار نہیں سکتی مگر وہ دوسرا میچ بھی جیت کر ٹرافی پر اپنی واحد ملکیت چاہتی ہے۔ منگل کو کھیلے گئے میچ میں نئی گیند کے ساتھ بولرز کے زیادہ کارآمد نہ ہونے اور پھر بیٹنگ میں ٹاپ آرڈر کے ناکام ہونے کے باوجود فاتح الیون میں کسی قسم کی تبدیلی کا امکان نہیں،کپتان حفیظ پہلے ہی اس بارے میں اشارہ دے چکے ہیں۔


گذشتہ روز احمد آباد میں میڈیا سے بات چیت میں انھوں نے اپنے اوپنرز پر اعتماد ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے سیریز میں اپنے اسپیشلسٹ اوپنرز کو ہی موقع دینے کا فیصلہ کیا تھا، اگرچہ میں خود بھی ایک اوپنر مگر چاہتا ہوں کہ ناصر اور احمد شہزاد مستقبل کے چیلنجز کیلیے ابھی سے تیار ہوجائیں، ویسے بھی ایک دن میں تمام ہی کھلاڑیوں کا بہتر پرفارم کرنا مشکل ہوتا ہے، ہمارا ان دونوں پر اعتماد برقرار ہے۔ شاہد خان آفریدی کو مڈل آرڈر میں کھلائے جانے کے بارے میں حفیظ نے کہا کہ آل رائونڈر اپنی کپتانی کے دنوں میں بھی ایسا ہی کرتے تھے، ہمیں اپنے بیٹنگ آرڈر کے درمیان میں ایسے کھلاڑی کی ضرورت ہوتی ہے جو انتہائی دبائو میں بھی میچ کے کامیابی پر اختتام کا ہنر جانتا ہو، آفریدی آخری پانچ اوورز میں حریف سائیڈ پر دبائو بڑھانے کے طریقے سے واقف ہیں۔



دوسری جانب بھارتی کیلیے اختتامی لمحات میں اعصاب پر کنٹرول کھو دینا ایک بڑا مسئلہ بنتا دکھائی دے رہا ہے، انگلینڈ اور پاکستان کے خلاف کھیلے گئے گذشتہ دونوں میچز میں بھارت کو آخری اوور میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، گرین شرٹس کے خلاف آخری 10اوورز میں بھارت کی 9 وکٹیں گریں جبکہ جواب میں تین ٹاپ بیٹسمینوں کو آئوٹ کرنے کے باوجود میچ اس کے ہاتھ سے نکل گیا۔ مہندرا سنگھ دھونی پر خاص طور پر ایشون کو نہ کھلانے پر شدید تنقید ہوئی، حفیظ نے بھی انھیں ورلڈ کلاس اسپنر قرار دے کر بھارتی زخموں پر اور نمک چھڑکا جس کی وجہ سے توقع ہے کہ اس بار ان کو کھلایا جائے گا،پہلے مقابلے جڈیجا کو 2.4 اوورز میں 29 رنزکی پٹائی برداشت کرنا پڑی جبکہ کوئی وکٹ بھی ہاتھ نہیں آئی تھی۔

9 رنز کے عوض تین وکٹیں لینے والے بھونیشور کمار سے بہت زیادہ توقعات باندھ لی گئی، بھارتی میڈیا ان کی تعریفوں کے پل باندھنے میں مصروف ہے جس سے نوجوان فاسٹ بولر پر توقعات کا بہت زیادہ دبائو ہوگا، بنگلور میں کنڈیشنز سوئنگ بولنگ کیلیے موزوں تھیں مگر موتیرا کی وکٹ فلیٹ ہے اس لیے ان کو ویسے بھی یہاں پر جدوجہد کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
Load Next Story