سیاسی و مذہبی جماعتیں دہشت گردی کیخلاف متحد ہوجائیں الطاف حسین

ہمیں جدید علوم کیساتھ دینی معلومات بھی ہونی چاہئیں ،علما کونسل کے سربراہ اور وفد سے گفتگو

خلافت راشدہ کے نظام انصاف کے بارے میں بیان کاخیرمقدم کرتے ہیں،علامہ طاہر اشرفی. فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ مسلح افواج کے سربراہان اور سیاسی ومذہبی جماعتیں پاکستان کو دہشت گردی سے نجات دلانے کے ایک نکتے پر متحد ہوکر فیصلہ کن معرکہ شروع کردیں۔

انھوں نے یہ بات گزشتہ روز ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیروکا دورہ کرنے والے پاکستان علما کونسل کے سربراہ حافظ طاہر اشرفی اور ان کے وفد کے دیگر ارکان سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ارکان اور حق پرست صوبائی وزرا بھی موجود تھے۔ الطاف حسین نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری دن رات یہی کوشش ہے کہ پاکستان کو دنیاوی خطرات سے کس طرح محفوظ رکھا جائے۔ انھوں نے کہا کہ وطن کے رہنے والوں کی سب سے بڑی ذمے داری ہے کہ وہ ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے صرف دعائیں نہ کریں بلکہ عملی کوششیں کریں۔

انھوں نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتیں وقت کی نزاکت کا احساس کریں اور دہشت گردی اور قتل وغارت گری کے خلاف متحد ہوجائیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ مسلح افواج کے سربراہان اور ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں ملک کو دہشت گردی سے نجات دلانے کے لیے متحد ہوکر فیصلہ کن معرکہ شروع کردیں ۔ مسلح افواج نے ملک کو محفوظ بنانے کے لیے پہلے بھی بے مثال قربانیاں دیں، وقت آگیا ہے کہ ایک مرتبہ پھر پوری قوم ملک کو بچانے کے ایک نکتے پر متحد ہوجائے۔ الطاف حسین نے کہا کہ ہم ملک سے جبر کے نظام کے خاتمے اور عدل و انصاف کے نظام کے قیام کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور کرتے رہیں گے۔


ہمیں جدید سائنسی علوم کے حصول کے ساتھ ساتھ دین کے بارے میں بھی معلومات ہونی چاہئیں کہ بزرگان دین نے کس طرح دین کو پھیلایا اور عملی زندگی میں ان کا کردار اور رویہ کیسا رہا۔ انھوں نے کہا کہ جب ہم خلفائے راشدین کا دور اور ان کی سادگی دیکھتے ہیں اور اپنے حکمرانوں سے اس کا موازنہ کرتے ہیں تہ سر شرم سے جھک جاتے ہیں۔ اس موقع پر حافظ طاہر اشرفی نے الطاف حسین سے گفتگو کرتے ہوئے ان کے خیالات سے اتفاق کیا اور ملک کو دہشت گردی سے نجات دلانے کے لیے اپنی بھر پور تائید و حمایت کا یقین دلایا ۔ انھوں نے ملک میں خلافت راشدہ کے نظام انصاف کے بارے میں الطاف حسین کے بیان کا زبردست خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا یہ بیان مذہبی جماعتوں ہی کی نہیں بلکہ پورے ملک کی آواز ہے اور پاکستان کے سارے عوام کا نعرہ ہے کہ جبرکا نظام ختم ہواور خلافت راشدہ کا عدل و انصاف کا نظام قائم ہو۔



انھوں نے الطاف حسین سے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کے بارے میں بعض عناصر کی جانب سے بہت پروپیگنڈے کیے گئے لیکن ایم کیو ایم کی مثبت سیاست اور آپ کے عملی اقدامات نے تمام تر پروپیگنڈوں کو غلط ثابت کردیا اور ایم کیو ایم کی قیادت نے علما اور مدارس کے طلبہ کے قتل اور دہشت گردی کے واقعات پر جس طرح واضح مؤقف اختیا ر کیا اور جس طرح ان سے ہمدردی کا اظہار کیا اس نے علما اور طلبہ کے دل جیت لیے ہیں۔ انھوں نے نائن زیرو پر اپنے وفد کا بھرپور خیر مقدم کرنے پر الطاف حسین کا شکریہ ادا کیا۔دریں اثناالطاف حسین نے پیپلزپارٹی کی چیئرپرسن اورسابق وزیراعظم بینظیر بھٹو شہیدکی پانچویں برسی پر شہید رہنما کوزبردست خراج عقیدت پیش کیاہے ۔

جمعرات کو اپنے ایک بیان میں الطا ف حسین نے کہاکہ بینظیر بھٹو شہید نے پاکستان میںجمہوریت کی بحالی اوراس کی بقا کے لیے طویل جدوجہد کی اور بالآخر جمہوریت کی خاطر ہی اپنی جان کی قربانی دیدی، وہ شہید جمہوریت ہیں اورانہوںنے جمہوریت کے لیے جوقربانیاں دی ہیں وہ ہمیشہ یادرکھی جائیں گی۔ الطاف حسین نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ بینظیربھٹوشہیدکی قربانی کوقبول فرمائے اورانھیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطافرمائے۔ انھوں نے شہید رہنماکی برسی پر صدرآصف زرداری، ان کے بچوں اورپیپلزپارٹی کے تمام رہنماؤں اورکارکنوں سے بھی دلی تعزیت اورہمدردی کااظہارکیا۔

Recommended Stories

Load Next Story