حکومت سےمذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن ہتھیار نہیں ڈالیں گے حکیم اللہ محسود

اے این پی کی قیادت اوردیگرسیاست دانوں پر حملے جاری رکھیں گے، جمہوریت اسلام کے منافی ہے۔حکیم اللہ محسود

میرے اورولی الرحمان کے درمیان کسی بھی قسم کے تناذعے کی باتیں محض پروپگینڈا ہیں،حکیم اللہ محسود، اے ایف پی/ فائل

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ حکیم اللہ محسود نے کہا ہے کہ ہم حکومت سے مذاکرات کرنے کے لئے تیار ہیں لیکن ہتھیار کسی قیمت پرنہیں ڈالیں گے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو جاری کی گئی ایک ویڈیو میں حکیم اللہ محسود نے کہا کہ طالبان سے ہتھیار ڈالنے کی بات ایک مذاق ہے۔

ویڈیو میں حکیم اللہ محسود ہاتھ میں رائفل لئے اپنے ڈپٹی کمانڈر ولی الرحمان کے ساتھ بیٹھے نظر آ رہے ہیں، انہوں نے اپنے اور ولی الرحمان کے درمیان کسی بھی قسم کے تنازعے کی باتوں کو محض پروپگینڈا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ولی الرحمان میرے ساتھ بیٹھے ہیں اور ہم دونوں مرتے وقت تک ساتھ رہیں گے۔


حکیم اللہ محسود نے بشیر احمد بلور کے قتل کے حوالے سے کہا کہ طالبان عوامی نیشنل پارٹی اور دوسرے سیاست دانوں پر حملے جاری رکھیں گے، انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کے خلاف ہیں کیونکہ یہ اسلام کے منافی ہے۔

طالبان کے سربراہ نے پاکستانی حکومت کو حال ہی میں ہوئی دہشت گردی کے لئے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت سے مذاکرات کے لئے تیار تھے لیکن حکومت نے ماضی میں ہوئے تمام معاہدوں کو توڑ دیا۔انہوں نے کہا کہ امریکا کی غلام حکومت سے اور کیا توقع کی جا سکتی ہے۔

حکیم اللہ محسود نے کہا کہ افغان طالبان اور پاکستان کے طالبان میں کوئی فرق نہیں ہے، ہم افغان طالبان اور القاعدہ کے ساتھ ہیں اور القاعدہ کے لئے ہم اپنے سر کٹانے کو بھی تیار ہیں۔

واضح رہے کہ جمعرات کو طالبان نے اپنے پیغام میں مطالبہ کیا تھا کہ پاکستان اپنے آئین کو اسلام کے بتائے گئے ضابطہ اخلاق اور قوانین کے حوالے سے دوبارہ ترتیب دے، امریکا سے اپنے روابط ختم کرے اور افغانستان میں جاری جنگ میں مداخلت ختم کرکے بھارت پر دھیان دے۔

Recommended Stories

Load Next Story