چیف جسٹس پاکستان نے کمسن ملازمہ پر تشدد کے واقعے کا از خود نوٹس لے لیا
چیف جسٹس نے رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ 24 گھنٹے میں طلب کرلی ہے
چیف جسٹس پاکستان نے ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد کے گھر کام کرنے والی کمسن ملازمہ پر تشدد کے واقعے کا از خود نوٹس لے لیا ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے وفاقی دارالحکومت میں ایڈیشنل سیشن جج کے گھر کام کرنے والی کمسن ملازمہ پر تشدد کے واقعے کا از خود نوٹس لے لیا ہے، چیف جسٹس نے بچی پر تشدد اور گزشتہ روز فریقین کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کو 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : بچی کے والدین نے سیشن جج سے راضی نامہ کرلیا
گزشتہ روز حاضر سروس ایڈیشنل سیشن جج خرم علی خان اور ان کی اہلیہ کے ہاتھوں مبینہ طور پر تشدد کا شکار ہونے والی کمسن بچی طیبہ کے والدین نے اپنا کیس واپس لے کر راضی نامہ کرلیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سیشن جج کی گھریلو ملازمہ پر تشدد ثابت، مقدمہ درج
واضح رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج کے گھر میں ملازمت کرنے والی بچی طیبہ پر تشدد کے واضح ثبوت ملے تھے جس کے بعد جج اور ان کی اہلیہ کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تھا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے وفاقی دارالحکومت میں ایڈیشنل سیشن جج کے گھر کام کرنے والی کمسن ملازمہ پر تشدد کے واقعے کا از خود نوٹس لے لیا ہے، چیف جسٹس نے بچی پر تشدد اور گزشتہ روز فریقین کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر رجسٹرار اسلام آباد ہائی کورٹ کو 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : بچی کے والدین نے سیشن جج سے راضی نامہ کرلیا
گزشتہ روز حاضر سروس ایڈیشنل سیشن جج خرم علی خان اور ان کی اہلیہ کے ہاتھوں مبینہ طور پر تشدد کا شکار ہونے والی کمسن بچی طیبہ کے والدین نے اپنا کیس واپس لے کر راضی نامہ کرلیا تھا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سیشن جج کی گھریلو ملازمہ پر تشدد ثابت، مقدمہ درج
واضح رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج کے گھر میں ملازمت کرنے والی بچی طیبہ پر تشدد کے واضح ثبوت ملے تھے جس کے بعد جج اور ان کی اہلیہ کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا تھا۔