پی آئی اے کو17ارب 30 کروڑ روپے خسارے کا سامنا ہے
منافع بخش 5 روٹس بند کرکے کوئٹہ سے قندھار کانیا روٹ کھولا گیا،قرض152ارب ہوگیا.
پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن (پی آئی اے) کومختلف مسائل کا سامنا کرتے ہوئے مجموعی طور پر 17ارب 30کروڑ روپے کے خسارے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
قومی ادارے کو صرف2سال کے عرصے میں 28 ارب روپے کے نقصان ہوا جبکہ 2010 میں 72 کروڑ روپے کا منافع ہوا تھا، پی آئی اے کے قرضے 152 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں،ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی، تیل کی قیمت میں اضافے، قرضوں پر بھاری سود اور غیر موثر ایوی ایشن پالیسی کی وجہ سے قومی فضائی کمپنی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہاہے جبکہ دنیا بھر کی فضائی کمپنیاں ہر روز ترقی کر رہی ہیں جب کہ 2 سال کے عرصے میں منافع بخش 5 روٹس کوبند کرکے قومی ادارے کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا گیا، بند کیے جانے والے ان روٹس میں استنبول، گلاسکو،کولمبو،شکاگو، بارسلونا اور اوسلو کے منافع بخش سیکٹر شامل ہیں۔
امسال قومی ایئرلائن نے کوئٹہ سے قندھار کانیا روٹ کھولا ہے، اس وقت قومی ائیرلائن کے 14 طیارے مرمتی مراحل میں ہیں جس کی وجہ سے ادارے کو مزید نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ،واضح رہے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کو2سال میں 28 ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرناپڑا ہے قومی ادارے 2010میں 72کروڑ روپے منافع حاصل کرنے والا ادارہ تھا تاہم ناقص حکمت عملی کی وجہ سے قومی ادارے کو صرف2سال کے عرصے میں28ارب روپے کا نقصان کاسامنا ہوا،اس 2سال کے عرصے میں منافع بخش 5روٹس کوبند کرکے قومی ادارے کومزید نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے چلائی جانے والی تحریک میں بھی ادارے کو 4ارب روپے کانقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
قومی ادارے کو صرف2سال کے عرصے میں 28 ارب روپے کے نقصان ہوا جبکہ 2010 میں 72 کروڑ روپے کا منافع ہوا تھا، پی آئی اے کے قرضے 152 ارب روپے تک پہنچ گئے ہیں،ڈالرکے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی، تیل کی قیمت میں اضافے، قرضوں پر بھاری سود اور غیر موثر ایوی ایشن پالیسی کی وجہ سے قومی فضائی کمپنی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہاہے جبکہ دنیا بھر کی فضائی کمپنیاں ہر روز ترقی کر رہی ہیں جب کہ 2 سال کے عرصے میں منافع بخش 5 روٹس کوبند کرکے قومی ادارے کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا گیا، بند کیے جانے والے ان روٹس میں استنبول، گلاسکو،کولمبو،شکاگو، بارسلونا اور اوسلو کے منافع بخش سیکٹر شامل ہیں۔
امسال قومی ایئرلائن نے کوئٹہ سے قندھار کانیا روٹ کھولا ہے، اس وقت قومی ائیرلائن کے 14 طیارے مرمتی مراحل میں ہیں جس کی وجہ سے ادارے کو مزید نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ،واضح رہے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کو2سال میں 28 ارب روپے کے نقصان کا سامنا کرناپڑا ہے قومی ادارے 2010میں 72کروڑ روپے منافع حاصل کرنے والا ادارہ تھا تاہم ناقص حکمت عملی کی وجہ سے قومی ادارے کو صرف2سال کے عرصے میں28ارب روپے کا نقصان کاسامنا ہوا،اس 2سال کے عرصے میں منافع بخش 5روٹس کوبند کرکے قومی ادارے کومزید نقصان پہنچ رہا ہے جبکہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے چلائی جانے والی تحریک میں بھی ادارے کو 4ارب روپے کانقصان کا سامنا کرنا پڑا۔