پاکستان میں سالانہ 5500 ارب کی خریداری 800 ارب کی کرپشن کا انکشاف

سینیٹ کمیٹی میں انکشاف، کرپشن چیک کرنا ہمارا کام نہیں، ایم ڈی پیپرا۔

اس کا مطلب جو مرضی کرے، کچھ نہیں ہوگا؟چیئرمین سینیٹ کمیٹی کا ردعمل۔ فوٹو: فائ ل

RAWALPINDI:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں ملک کے اندر خریداریوں میں سالانہ 800ارب روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے، ایم ڈی پیپرا کا کہنا تھا کہ سالانہ5 ہزار 500 ارب روپے کی خریداری ہوتی ہے جس میں 800 ارب روپے کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں، سی پیک کے بعد سالانہ خریداری میں مزید اضافہ ہوگا۔


جمعرات کو کمیٹی کا اجلاس سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ایم ڈی پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی خضر حیات نے بتایا خریداریوں میں کرپشن کو چیک کرنا ان کا کام نہیں، جب تک کرپشن کی نشاندہی نہ ہو نوٹس نہیں لیا جا سکتا جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا اس کا مطلب یہ ہوا کہ جو مرضی کرتا رہا کچھ نہیں ہو گا۔ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں حبیب بینک حکام سے مکمل تفصیلات طلب کر لیں۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی نے دھوکا دہی اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث کمپنیوں کے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات سہ ماہی بنیاد پر ایف بی آراورنیب کیساتھ شیئرکرنے کی تجویز دی ہے۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانیز نے کہا ہے کہ بیرون ملک جانیوالے پاکستانیوں کوپرموٹرز کی لوٹ مار سے بچایا جائے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی نے غیرملکی شخصیات کو تلور کے کھلے عام شکار کی اجازت دینے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
Load Next Story