سانحہ گلشن اقبال پارک کے 2 مبینہ مرکزی ملزم مارے گئے

سی ٹی ڈی لاہور نے سانحہ گلشن اقبال پارک کے 2 مرکزی ملزم بھی گرفتار کرلئے۔

سی ٹی ڈی لاہور نے سانحہ گلشن اقبال پارک کے 2 مرکزی ملزم بھی گرفتار کرلئے۔ فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD:
پولیس مقابلے کے دوران شیخورہ میں کالعدم تنظیم کے 2 کارندے مارے گئے جو مبینہ طور پر سانحہ گلشن اقبال پارک میں ملوث تھے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ سانحہ گلشن اقبال پارک میں ملوث 2 ملزمان مقابلے میں ہلاک ہوگئے جن کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا جب کہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) کا کہنا ہے کہ لاہور میں واقع گلشن اقبال پارک دھماکے میں ملوث 2 مرکزی ملزمان شاہداللہ اور خان زیب کو گرفتار کرلیا گیا، دونوں دہشت گردوں نے گلشن اقبال پارک کی ریکی کی جب کہ خودکش بمبار کو برقعے میں پارک لے کر گئے اور دھماکے کے وقت دونوں ملزمان پارک کے باہر موجود تھے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ سانحہ لاہور میں 74 افراد جاں بحق ہوگئے


سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ ابتدائی تفتیش کے مطابق دھماکے کی منصوبہ بندی کالعدم تنظیم کے لاہورکے امیرمحمد خان نے کی، حملہ آور کو شوکت اور توکل جان نےخود کش جیکٹ بنا کردی جب کہ خودکش حملہ مہمند ایجنسی کے رہائشی ناصرنے کیا جو 2 دن تک شہر میں مقیم رہا اور برقع پہن کر ٹوٹی دیوار سے پارک میں داخل ہوا، دھماکے میں ملوث 8 ملزمان تاحال مفرور ہیں جب کہ مفرور ملزمان میں حکم خان، مزمل خان،عبدالحنان، توکل جان، محمد خان، شوکت خان ،ابراہیم خان اور اعتبار شاہ شامل ہیں۔

واضح رہے لاہور میں گلشن اقبال پارک میں خود کش حملے کے نتیجے میں 74 افراد جاں بحق اور 300 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

Load Next Story