کراچی میں 2 بیٹے ہلاک ہوئےانصاف نہیں ملا شہلا رضا

شاہ زیب کے قتل پراحتجاج میں شریک ہونگا، گبول، کراچی میں دہشتگرد انڈسٹری ہے، ڈاکٹر لال.

کراچی میں قتل خاص مائنڈ سیٹ کے تحت ہوتے ہیں،خواجہ اظہار الحسن، ’’تکرار‘‘میں گفتگو. فوٹو: آئی این پی/فائل

ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے کہا ہے کہ کراچی میں20 سالہ نوجوان شاہ زیب خان کی ہلاکت افسوسناک ہے ہمیں قاتلوں کے پیچھے جانا چاہئے، چاہے وہ کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتے ہوں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ''تکرار'' میں اینکرپرسن عمران خان سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ کراچی میں کسی واقعہ کی ایف آئی آر نہ کٹنا پولیس کا ایک مستقل رویہ ہے۔ ہمارے معاشرے میں انصاف ملنا بہت مشکل ہے، میرے دوبیٹے ہلاک ہوئے لیکن کراچی میں مجھے انصاف نہیں مل سکا۔پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سردارنبیل گبول نے کہا کہ شاہ زیب کاقتل سکندرجتوئی کے بیٹے نے کیا ہے اور میں نے اے آئی جی اقبال محمود سے درخواست کی تو پھر کہیں جاکر ایف آئی آر درج کی گئی۔

جس وقت یہ واقعہ ہوا اس وقت ون فائیو پر اطلاع دی گئی لیکن آدھ گھنٹہ گزرجانے کے باوجود پولیس نہیں آئی اگر پولیس آجاتی تو شاہ زیب بیگناہ نہ ماراجاتا۔ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ کراچی میں قتل ایک خاص مائنڈ سیٹ کے تحت کئے جاتے ہیں اوریہ وہ لوگ کرتے ہیں جو اپنی حاکمیت کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں ۔




تمام وڈیرے اور جاگیردار آپس میں رشتہ دار ہیں ۔سینیئر صحافی عدنان عادل نے کہاکہ لینڈہولڈنگ ذرائع پر قبضہ ان وڈیروں کی اصل بڑی طاقت ہوتی ہے اور جو لوگ اسمبلی میں آتے ہیں وہ انہیں وڈیروں کے مزارعے اور غلام ہوتے ہیں۔

اگر یہ ان کی اطاعت نہیں کریں گے تو ان کو نکال دیا جاتا ہے۔انہوں نے اپنی مرضی کے پولیس اہلکار رکھے ہوتے ہیں ۔تجزیہ کارڈاکٹر لال خان نے کہاکہ پاکستان میں کلاسیکل فیوڈل ازم نہیں ہے پاکستان کی معیشت چھیاسٹھ فی صد کالے دھن پر ہے اور ایسے حالات میں جوپیسہ جنریٹ ہوتا ہے اس کا سرمایہ کار دھونس جمانے کوفرض سمجھتا ہے۔دہشتگردی ایک انڈسٹری ہے، مذہبی جنونیت کانام نہیں۔
Load Next Story