امریکا نے ہیکنگ کے شبے میں نوجوان روسی خاتون کی کمپنی پر پابندی لگا دی

علیسا نامی خاتون کی کمپنی نے روسی خفیہ اداروں کو ہیکنگ میں معاونت فراہم کی، وائٹ ہاؤس

علیسا نامی خاتون کی کمپنی نے روسی خفیہ اداروں کو ہیکنگ میں معاونت فراہم کی، وائٹ ہاؤس۔ فوٹو: فائل

SHIKARPUR:
امریکا نے ڈیموکریٹک پارٹی کی خفیہ ای میل ہیک کرنے کے شبے میں نوجوان روسی خاتون کی کمپنی کو عالمی پابندی کی فہرست میں شامل کرلیا۔


غیرملکی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ عالمی پابندی فہرست میں نوجوان روسی خاتون علیسا شیونکو کو بھی شامل کرلیا جو آن لائن ہیکنگ کی کمپنی چلاتی ہیں جب کہ علیسا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ان کی "زور" نامی کمپنی نے روسی خفیہ ادارے کو ٹیکنیکل اور بڑے پیمانے پر مدد فراہم کی۔

دوسری جانب زور کمپنی کا نام عالمی پابندی یافتہ فہرست میں ڈالے جانے پر علیسا کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی روسی حکومت کے لئے کوئی کام نہیں کیا جب کہ وائٹ ہاؤس اپنی ناکامی چھپانے کے لئے حقائق کو مسخ کرتے ہوئے ان پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاؤس نے میری کمپنی کو اپنے مقاصد حاصل کرنے کے لئے آسان ہدف بنایا جب کہ ان کے پاس نہ تو اختیار ہیں اور نہ ہی کسی اعلیٰ شخصیت سے تعلقات اور وہ محدود پیمانے پر اپنا کام کر رہی ہیں۔
Load Next Story