کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کا ٹارگٹ ایم کیو ایم ہے پرویز مشرف

ڈاکٹر عمران فاروق سے رابطہ تو دور کی بات میں تو کبھی ان سے ملا بھی نہیں۔

عوام موجودہ سیاستدانوں سے بددل ہوچکے ہیں،پرویز مشرف۔ فوٹو: فائل

سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کا ٹارگٹ ایم کیو ایم ہے۔عمران فاروق سے رابطہ تو دور کی بات کبھی ان سے ملا بھی نہیں۔

ایکسپریس نیوز کے پروگرام "ٹو دی پوائنٹ" میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق صدر کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں سمیت تمام معاملات پر سپریم کورٹ کا حکم حرف آخر ہے تاہم ان کے دور حکومت میں کوئی غلط کام نہیں ہوا۔2001 میں ہونے والی حلقہ بندیاں شفاف اور غیر جانبدار تھیں۔ ماضی میں سیاسی جماعتوں نے اپنی مرضی سے حلقہ بندیاں کرائیں اس سلسلے میں صرف کراچی کو ہدف بنانا صحیح نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر عمران فاروق سے رابطہ تو دور کی بات وہ تو کبھی ان سے ملے بھی نہیں۔ اس حوالے سے کی جانے والی باتیں بے بنیاد ہیں۔


سابق صدر کا کہنا تھا کہ لال مسجد آپریشن سے متعلق کئی باتیں بڑھا چڑھا کر پیش کی جاتی ہیں۔ آپریشن کے دوران 94 افراد ہلاک ہوئے جو دہشتگرد تھے جن میں غیر ملکی بھی شامل تھے، وہ اس آپریشن میں شامل فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ عدالتی کمیشن نے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی تو انہیں امید ہے کہ تمام حقائق سامنے آجائیں گے۔

پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ملک میں 70کی دہائی جیسے حالات ہیں۔ عوام موجودہ سیاستدانوں سے بددل ہوچکے ہیں اور اب وہ ان کا دور حکومت یاد کررہے ہیں۔عمران خان نے عوام کو متحرک کیا لیکن اب وہ بھی بیٹھ رہے ہیں۔ اس سلسلے میں عمران خان کی ٹائمنگ درست نہیں تھی۔ عوام کو متحرک کرنے کے لئے انہوں نے حکمت عملی تیار کرلی ہے جلد ہی وہ عوام میں ہوں گے۔
Load Next Story