حکومت کی فوجی عدالتوں میں توسیع کے لیے آئینی ترمیم پرمشاورت

وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عدالتوں کی معیاد پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت اور اتفاق رائے سے طے ہوگی

وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ عدالتوں کی معیاد پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت اور اتفاق رائے سے طے ہوگی، فوٹو؛ پی آئی ڈی

وفاقی حکومت نے فوجی عدالتوں میں آئینی ترمیم کے ذریعے توسیع کرنے کے لیے مشاورت شروع کردی۔



وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت خارجہ پالیسی سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، وزیرداخلہ چوہدری نثار اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی سمیت دیگر نے شرکت کی، اجلاس میں ملک کی داخلی اور خارجی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور دہشت گردی کے خلاف آپریشن کی کامیابیوں کو دیرپا بنانے کے لیے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس کے شرکا نے فوجی عدالتوں کی کارکردگی اور آپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کو بھی سراہا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں نے مدت پوری ہونے پر کام کرنا بند کر دیا




وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس میں کہا گیا کہ فوجی عدالتوں نے دہشت گردی کے خلاف انتہائی اہم کردار ادا کیا، وفاقی حکومت نے فوجی عدالتوں میں توسیع کے لیے مشاورت شروع کردی ہے اور اس کے لیے آئینی ترمیم لائی جائے گی جس کے تحت ان عدالتوں کو توسیع دی جائے گی جب کہ عدالتوں کی معیاد پر فیصلہ پارلیمنٹ میں موجود تمام جماعتوں کی مشاورت اور اتفاق رائے سے ہوگا۔ اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف قومی پالیسی کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے اور دہشت گردی کے خلاف زیروٹالرنس کی پالیسی پر عمل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں نے 2 سال میں 274 دہشت گردوں کو سزائیں دیں



اجلاس کے شرکا نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان خطے میں قیام امن کی کوششیں جاری رکھے گا، علاقائی امن و استحکام کے لیے اپنی ذمہ داری نبھاتا رہے گا۔ شرکا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی داخلی امن اور خارجہ امور سے متعلق اقدامات کو مستحکم بنائے گی اور پاکستان پالیسی کے اہداف کے حصول کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔

Load Next Story