کراچی اسٹاک ایکسچینج رواں سال کی بہترین ایشیائی مارکیٹ

سال کے اختتام پرانڈیکس کی قدر میں روپے کے لحاظ سے تقریباً 48 فیصد اور ڈالر کے لحاظ سے تقریباً 37 فیصد اضافہ ہوا۔

محمد سہیل کہتے ہیں کہ بیرونی سرمایہ کاروں کیلیے پاکستانی مارکیٹ حصص کی کم قیمتوں اور بہتر منافع کی وجہ سے پر کشش ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی اسٹاک مارکیٹ میں استحکام، انڈیکس اور لسٹڈ کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں مجموعی اضافے یعنی کیپٹلائزیشن نے رواں سال کے ایس ای کو خطے میں شاندار کارکردگی والی اسٹاک مارکیٹ بنادیا ہے۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو محمد سہیل نے بتایا کہ پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کیلنڈر سال2012میں ایشیا کی بہترین مارکیٹ رہی، سال کے اختتام پرانڈیکس کی قدر میں روپے کے لحاظ سے تقریباً 48 فیصد اور ڈالر کے لحاظ سے تقریباً 37 فیصد اضافہ ہوا، اگرچہ متاثرکن کارکردگی کے باوجود اب بھی ڈالر کے لحاظ سے مارکیٹ کیپٹلائزیشن کی اس بلند سطح سے 42 فیصد کم ہے جواپریل 2008 میں تھی جب ڈالر میں کیپٹلائزیشن 75 ارب ڈالر تھی۔ تجزیہ کاروںکا کہنا ہے کہ شرح سود میں گزشتہ 18 ماہ میں ہونے والی ساڑھے 4 فیصد کمی نے اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دینے میں اہم کردار ادا کیا۔


جس کا براہ راست اثر حصص میں سرمایہ کاری پر ہوا۔ دیگر عوامل میں حصص کے کاروبار پر کیپٹل گین ٹیکس کے تنازع کا حل، اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے ضمن میں ٹیکس قوانین میں نرمی، کمپنیوں کے بہتر مالی نتائج، اچھے منافع کا اعلان اور بیرونی سرمایہ کاروں کی پاکستانی اسٹاک مارکیٹ میں غیر متزلزل دلچسپی بھی شامل ہیں۔

محمد سہیل کہتے ہیں کہ بیرونی سرمایہ کاروں کیلیے پاکستانی مارکیٹ حصص کی کم قیمتوں اور بہتر منافع کی وجہ سے پر کشش ہے، یہی وجہ ہے کہ معاشی مشکلات کے باوجود بیرونی سرمایہ کاری کا رجحان برقرار رہا۔ ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹو کا کہنا ہے کہ صدر مملکت اس اعلان کے بعد کہ ''انتخابات وقت پر ہوں گے''، سیاسی بے یقینی میں کمی آئی ہے۔
Load Next Story