مجسٹریٹ قتل کیس میں عدم حاضری پر 2پولیس افسران کی گرفتاری کا حکم
تھانہ نیوٹائون کے سب انسپکٹرمہرعلی اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر اﷲ نوازی کو پیشی کیلیے پابند کیا گیاتھا
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی ندیم احمد خان نے جوڈیشل مجسٹریٹ شائستہ حامد قتل کیس میں ملزم ساجد خان کے مقدمے میں گواہی کیلیے عدالت میں پیش نہ ہونے پرپولیس افسران کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی ہدایت پر جوڈیشل پالیسی کے تحت تمام التوا مقدمات دسمبر کے آخر تک نمٹانے کا حکم دیا گیا تھا جس پر ماتحت عدالتوں نے التوا مقدمات نمٹانے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کیس چلانے کیلیے طرفین وکلا اور پراسیکیوشن کو عدالت میں پیش ہونے اور گواہوں کو پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
تاہم گذشتہ تاریخ کو تھانہ نیوٹائون کے سب انسپکٹرمہرعلی اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر اﷲ نوازی کو پیشی کیلیے پابند کیا تھا اور مذکورہ پولیس افسران نے عدالت کو یقین بھی دلایا تھا تاہم ہفتے کو پولیس افسران نے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا ، فاضل عدالت نے دونوں پولیس افسران کے ناقا بل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں اورایس ایچ او تھانہ نیوٹائون کو ان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے اور 9جنوری کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی ہدایت پر جوڈیشل پالیسی کے تحت تمام التوا مقدمات دسمبر کے آخر تک نمٹانے کا حکم دیا گیا تھا جس پر ماتحت عدالتوں نے التوا مقدمات نمٹانے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر کیس چلانے کیلیے طرفین وکلا اور پراسیکیوشن کو عدالت میں پیش ہونے اور گواہوں کو پیش کرنے کی ہدایت کی تھی۔
تاہم گذشتہ تاریخ کو تھانہ نیوٹائون کے سب انسپکٹرمہرعلی اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر اﷲ نوازی کو پیشی کیلیے پابند کیا تھا اور مذکورہ پولیس افسران نے عدالت کو یقین بھی دلایا تھا تاہم ہفتے کو پولیس افسران نے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا ، فاضل عدالت نے دونوں پولیس افسران کے ناقا بل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں اورایس ایچ او تھانہ نیوٹائون کو ان کی گرفتاری کا حکم دیا ہے اور 9جنوری کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔