عسکری تربیت لازمی ہوگیجماعت اسلامی کا انتخابی منشورجاری
20ہزارمیگا واٹ بجلی بنائینگے،لوگوں کوچھت فراہم اورزرعی معیشت مضبوط کرینگے
پاکستان میںسال 2013 کو انتخابات کا سال قراردیا جارہا ہے جس کیلیے سیاسی جماعتیں اپنے منشور بنانے میں مصروف ہیں۔
جماعت اسلامی نے اپنے منشور میں 20 ہزار میگا واٹ بجلی بنانے ، لوگوں کو چھت فراہم کرنے، زرعی معیشت کو مضبوط کرنے، غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کرنے اور اقلیتوں کو حقوق اور تحفظ دینے جیسی پا لیسیاں بنانے کا اعلان کیا ہے۔ جماعت اسلامی کے منشور میں کہا گیا ہے کہ میڈیا پرغیراخلاقی مواد کی نشرواشاعت روکنے کے لیے ضابط اخلاق جاری کرنے ، فوری طور پرڈرون حملے روکنے،جاگیردارانہ سیاست کے خاتمے اور انگریز حکمرانوں کی طرف سے دیے گئے وسیع رقبوں کو قبضے میں لینے کیلیے اقدامات کیے جائیں گے۔
بی بی سی کے مطابق اس منشور میں 18سے 35برس کے تمام شہریوں کیلیے عسکری تربیت لازمی قراردینے کی تجویز بھی شامل ہے۔ جماعت اسلامی کی منشور کمیٹی مئی2008 میں پروفیسر خورشید احمد کی سربراہی میں قائم کی گئی تھی۔جماعت اسلامی کے ترجمان اور منشور کمیٹی کے سیکریٹری فرید پراچہ کے مطابق منشور مدینہ کی فلاحی ریاست اورخوشحال پاکستان کے تصور کو سامنے رکھ کر بنایا گیا ہے۔
لازمی عسکری تجویز کا مقصد فوج پرانحصار کو کم کرنا ہے تشدد معاشرے میں اسی لیے ہوتا ہے کہ ایک طرف مرنے والے ہوتے ہیں اور دوسری طرف مارنے والے اگر لوگوں کے پاس تربیت ہو تو وہ اپنا ذاتی دفاع بھی کرسکتے ہیں اوراگر قوم پرکوئی وقت آئے توملک کا دفاع بھی ہوسکے گا ۔ ہم چاہتے ہیں کہ فوج کا بجٹ کم کرکے فلاحی کاموں پر صرف کیا جائے۔جماعت اسلامی نے اپنے منشور میں آئین کے آرٹیکل چھ اور فوجی قوانین میں ترمیم کی بات بھی کی ہے ۔ یاد رہے کہ آرٹیکل چھ کا تعلق غداری سے ہے۔فرید پراچہ کہتے ہیں اس کا مقصد سیاست میں فوج کے کردار کو کم کرنا ہے صرف حکومت ہی آرٹیکل چھ کے معاملے کو عدالت میں لے جاسکتی ہے۔
جماعت اسلامی نے اپنے منشور میں 20 ہزار میگا واٹ بجلی بنانے ، لوگوں کو چھت فراہم کرنے، زرعی معیشت کو مضبوط کرنے، غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کرنے اور اقلیتوں کو حقوق اور تحفظ دینے جیسی پا لیسیاں بنانے کا اعلان کیا ہے۔ جماعت اسلامی کے منشور میں کہا گیا ہے کہ میڈیا پرغیراخلاقی مواد کی نشرواشاعت روکنے کے لیے ضابط اخلاق جاری کرنے ، فوری طور پرڈرون حملے روکنے،جاگیردارانہ سیاست کے خاتمے اور انگریز حکمرانوں کی طرف سے دیے گئے وسیع رقبوں کو قبضے میں لینے کیلیے اقدامات کیے جائیں گے۔
بی بی سی کے مطابق اس منشور میں 18سے 35برس کے تمام شہریوں کیلیے عسکری تربیت لازمی قراردینے کی تجویز بھی شامل ہے۔ جماعت اسلامی کی منشور کمیٹی مئی2008 میں پروفیسر خورشید احمد کی سربراہی میں قائم کی گئی تھی۔جماعت اسلامی کے ترجمان اور منشور کمیٹی کے سیکریٹری فرید پراچہ کے مطابق منشور مدینہ کی فلاحی ریاست اورخوشحال پاکستان کے تصور کو سامنے رکھ کر بنایا گیا ہے۔
لازمی عسکری تجویز کا مقصد فوج پرانحصار کو کم کرنا ہے تشدد معاشرے میں اسی لیے ہوتا ہے کہ ایک طرف مرنے والے ہوتے ہیں اور دوسری طرف مارنے والے اگر لوگوں کے پاس تربیت ہو تو وہ اپنا ذاتی دفاع بھی کرسکتے ہیں اوراگر قوم پرکوئی وقت آئے توملک کا دفاع بھی ہوسکے گا ۔ ہم چاہتے ہیں کہ فوج کا بجٹ کم کرکے فلاحی کاموں پر صرف کیا جائے۔جماعت اسلامی نے اپنے منشور میں آئین کے آرٹیکل چھ اور فوجی قوانین میں ترمیم کی بات بھی کی ہے ۔ یاد رہے کہ آرٹیکل چھ کا تعلق غداری سے ہے۔فرید پراچہ کہتے ہیں اس کا مقصد سیاست میں فوج کے کردار کو کم کرنا ہے صرف حکومت ہی آرٹیکل چھ کے معاملے کو عدالت میں لے جاسکتی ہے۔