کراچی میں قیام امن کیلیے سخت اقدامات کیے جائیں صدر زرداری
دھماکے پر وزیر اعظم ، گورنر ، وزیر اعلیٰ ، اورصوبائی وزیر اطلاعات کی مذمت
صدرآصف علی زرداری نے کراچی کے علاقے کینٹ اسٹیشن پر بم دھماکے کی مذمت کی ہے اور دھماکے میں ہلاکتوں پردلی افسوس کا اظہار کیا ہے۔
صدر مملکت نے سندھ حکومت سے فوری طور پر واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ کراچی میں قیام امن کے لیے سخت ترین اقدامات کیے جائیں اور دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جائے۔ صدر نے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے اور واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے بھی کراچی بم دھماکے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایسے واقعات سے حکومت اور پاکستانی قوم کے حوصلے کم نہیں کیے جاسکتے، حکومت دہشت گردی کے خلاف بھرپور کاروائی جاری رکھے گی۔
انھوں نے حکومت سندھ کو بم دھماکے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے بھی کراچی بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے بھی کراچی بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ کراچی میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے جائیں اورواردات میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری کو ٹیلی فون کیا اور واقعے کی تفصیلات معلوم کرتے ہوئے فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو احکامات جاری کیے ہیں کہ کراچی میں تمام حساس اور عوامی مقامات سمیت بس اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر سیکیورٹی انتظامات کو مزید سخت کیا جائے اور شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ کے نظام کو مزید مربوط کیا جائے۔ پولیس اور رینجرز کے گشت میں اضافہ کیا جائے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لیے حکومت تمام اقدامات بروئے کار لائے گی اور عوام کو ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے بھی کراچی بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
صدر مملکت نے سندھ حکومت سے فوری طور پر واقعے کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کو ہدایت کی کہ کراچی میں قیام امن کے لیے سخت ترین اقدامات کیے جائیں اور دہشت گردوں کے خلاف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جائے۔ صدر نے واقعے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے اور واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ وزیر اعظم راجا پرویز اشرف نے بھی کراچی بم دھماکے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ایسے واقعات سے حکومت اور پاکستانی قوم کے حوصلے کم نہیں کیے جاسکتے، حکومت دہشت گردی کے خلاف بھرپور کاروائی جاری رکھے گی۔
انھوں نے حکومت سندھ کو بم دھماکے میں ملوث ملزمان کی فوری گرفتاری کے لیے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے بھی کراچی بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے بھی کراچی بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی ہے کہ کراچی میں سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے جائیں اورواردات میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کراچی بم دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس فیاض لغاری کو ٹیلی فون کیا اور واقعے کی تفصیلات معلوم کرتے ہوئے فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو احکامات جاری کیے ہیں کہ کراچی میں تمام حساس اور عوامی مقامات سمیت بس اڈوں اور ریلوے اسٹیشنوں پر سیکیورٹی انتظامات کو مزید سخت کیا جائے اور شہر کے تمام داخلی اور خارجی راستوں پر چیکنگ کے نظام کو مزید مربوط کیا جائے۔ پولیس اور رینجرز کے گشت میں اضافہ کیا جائے اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی عمل میں لائی جائے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے لیے حکومت تمام اقدامات بروئے کار لائے گی اور عوام کو ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے بھی کراچی بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔