چیپل کی تلخ باتوں کا مصباح الحق نے کرارا جواب دیدیا
کئی بارکلین سوئپ ہونے والے کینگروزکوبھی کھیلنے کے لیے ایشیا نہیں آنا چاہیے، ٹیسٹ کپتان
KARACHI:
قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان کا کہنا ہے کہ سابق ٹیسٹ کرکٹر کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور فضول بیان زیب نہیں دیتا جب کہ کئی بار کلین سوئپ ہونے والے کینگروز کو بھی ایشیا میں کھیلنے کیلیے نہیں آنا چاہیے۔
کینگروز کے ہاتھوں پاکستانی کلین سوئپ پر ای این چیپل نے کہا تھا کہ کھیل میں بہتری لانے تک گرین کیپس کو آسٹریلیا میں کھیلنے کی دعوت نہ دی جائے، سابق کرکٹر نے مصباح الحق کی کارکردگی اور انداز قیادت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ جوابی فائر داغتے ہوئے قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ای ین چیپل جیسی قد آور شخصیت کو ایسا انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور فضول بیان زیب نہیں دیتا،آسٹریلیا سری لنکا کی نوجوان ٹیم سے وائٹ واش ہو کر جا چکا، یواے ای میں پاکستان اور بھارت نے اپنے گراؤنڈز پر وائٹ واش کیا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ کینگروز کو بھی ایشیا میں نہیں آنا چاہیے؟ انھوں نے کہا کہ ہوم کنڈیشنز سے باہر ہر ٹیم مشکل سے دوچار ہوتی ہے، ای این چیپل کو چاہیے کہ پہلے وہ اپنے کپتان اسمتھ کو مشورے دیں جو اتنے زیادہ وائٹ واش کا شکار ہو چکے ہیں، ان کے اس بیان پر پی سی بی کو سخت موقف اختیار کرنا چاہیے۔
مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم نے اپنی غلطیوں کی وجہ سے آسٹریلیا میں جیتنے کا سنہری موقع ضائع کر دیا، میری اپنی کارکردگی بھی مایوس کن رہی،گزشتہ 6سال میں اس طرح کے نتائج کا سامنا نہیں کیا، یہ ایسی ٹیم نہیں جو مسلسل 6 میچز ہارجائے، اپنی ریٹائرمنٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں یہ بات واضح کرچکا کہ میرے پاس 2 ماہ کا وقت ہے جس میں اپنے مستقبل کے بارے میں سوچ بچار کے بعد فیصلہ کرسکوں گا، پی ایس ایل فارم اور فٹنس جانچنے کا پیمانہ ہوگی۔
قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان کا کہنا ہے کہ سابق ٹیسٹ کرکٹر کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور فضول بیان زیب نہیں دیتا جب کہ کئی بار کلین سوئپ ہونے والے کینگروز کو بھی ایشیا میں کھیلنے کیلیے نہیں آنا چاہیے۔
کینگروز کے ہاتھوں پاکستانی کلین سوئپ پر ای این چیپل نے کہا تھا کہ کھیل میں بہتری لانے تک گرین کیپس کو آسٹریلیا میں کھیلنے کی دعوت نہ دی جائے، سابق کرکٹر نے مصباح الحق کی کارکردگی اور انداز قیادت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ جوابی فائر داغتے ہوئے قومی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ای ین چیپل جیسی قد آور شخصیت کو ایسا انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور فضول بیان زیب نہیں دیتا،آسٹریلیا سری لنکا کی نوجوان ٹیم سے وائٹ واش ہو کر جا چکا، یواے ای میں پاکستان اور بھارت نے اپنے گراؤنڈز پر وائٹ واش کیا تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ کینگروز کو بھی ایشیا میں نہیں آنا چاہیے؟ انھوں نے کہا کہ ہوم کنڈیشنز سے باہر ہر ٹیم مشکل سے دوچار ہوتی ہے، ای این چیپل کو چاہیے کہ پہلے وہ اپنے کپتان اسمتھ کو مشورے دیں جو اتنے زیادہ وائٹ واش کا شکار ہو چکے ہیں، ان کے اس بیان پر پی سی بی کو سخت موقف اختیار کرنا چاہیے۔
مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم نے اپنی غلطیوں کی وجہ سے آسٹریلیا میں جیتنے کا سنہری موقع ضائع کر دیا، میری اپنی کارکردگی بھی مایوس کن رہی،گزشتہ 6سال میں اس طرح کے نتائج کا سامنا نہیں کیا، یہ ایسی ٹیم نہیں جو مسلسل 6 میچز ہارجائے، اپنی ریٹائرمنٹ کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں یہ بات واضح کرچکا کہ میرے پاس 2 ماہ کا وقت ہے جس میں اپنے مستقبل کے بارے میں سوچ بچار کے بعد فیصلہ کرسکوں گا، پی ایس ایل فارم اور فٹنس جانچنے کا پیمانہ ہوگی۔