ٹی اے ڈی اے کیلیے ایف بی آر سے پیشگی منظوری لینا ہوگی

گریڈ 1سے 21تک کے ملازمین شامل، منظوری چیئرمین ایف بی آر دیں گے

ایف بی آر نے گریڈ ایک تا اکیس کے افسران کے دوروں کیلیے چیئرمین ایف بی آر کی پیشگی منظوری کو لازمی قرار دیدیا ہے۔ فوٹو: فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران ملازمین و افسران کی طرف سے ٹی اے، ڈی اے کی مد میں بھاری اخراجات کے باعث گریڈ ایک تا 21 کے افسران و ملازمین اندرون ملک و بیرون ملک دوروں کیلیے چیئرمین ایف بی آرکی پیشگی منظوری کو لازمی قرار دیدیا ہے۔


اس ضمن میں ''ایکسپریس''کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی طرف سے تمام ممبران، تمام چیفس سمیت دیگر افسران و اہلکاروں کو لیٹر لکھا ہے جس میں ٹی اے ڈی اے کے بے دریغ استعمال کو روکنے کیلیے مالی کفایت شعاری کی پالیسی اپنانے کی ہدایت کی گئی ہے مذکورہ لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ رواں مالی سال 2012-13 کے بجٹ میں ایف بی آر کے افسران و ملازمین کے ٹی اے ڈی اے کی ادائیگی کیلیے 9.6 ملین روپے مختص کیے گئے تھے لیکن رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ کے دوران مذکورہ مختص شُدہ فنڈز میں سے ٹی اے ،ڈی اے کی مد میں 8.3 ملین روپے استعمال کیے جاچکے ہیں جو مجموعی فنڈز کا 86 فیصد ہے جبکہ رواں مالی سال کے باقی ماندہ سات ماہ کیلیے ٹی اے ڈی اے کی مد میں صرف 1.3 ملین روپے رہ گئے ہیں جو مجموعی فنڈز کا صرف چودہ فیصد ہے۔

لیٹر میں لکھا گیا ہے کہ حکومت کی طرف سے ٹی اے اور ڈی اے الاونسز میں اضافہ،ٹرانسفر گرانٹ اور افسران و ملازمین کے تسلسل کے ساتھ دورے رواں مالی سال کے کے پہلے پانچ ماہ کے دوران ٹی اے ڈی اے کی مد میں بھاری اخراجات کی بنیادی وجوہات ہیں فنڈز کی قلت کے باعث اب ایف بی آر نے گریڈ ایک تا اکیس کے افسران کے دوروں کیلیے چیئرمین ایف بی آر کی پیشگی منظوری کو لازمی قرار دیدیا ہے اس کے علاوہ ایف بی آر کے تمام ممبران اور افسران سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے دوروں سے پرہیز کریں جن میں زیادہ ٹی اے اور ڈی اے استعمال ہوتا ہے اس کے علاوہ ایف بی آرکی مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے بھی کہا گیا ہے کہ جب افسران کی تقرری و تبادلے کیے جائیں تو انکے تبادلوں سے اخراجات میں اضافے کو بھی مد نظر رکھا جائے لیٹر میں تمام افسران و اہلکاروں سے کہا گیا ہے کہ ٹی اے اور ڈی اے کی مدمیں اخراجات کو کنٹرول کیا جائے۔
Load Next Story