ہفتہ رفتہ ملک بھر میں روئی کی قیمتیں مستحکم عالمی مارکیٹ میں مندی
ذخائر بڑھنے سے روئی کی طلب کم،توانائی بحران کے باعث سوتی دھاگے کی رسد میںکمی، قیمتوں میں 10سے12فیصد ریکارڈ اضافہ ہوا
ملک کے بیشتر صنعتی زونز بالخصوص پنجاب کے سرفہرست صنعتی شہر فیصل آباد، لاہوراوررحیم یارخان کے علاوہ دیگر شہروں میںقائم ٹیکسٹائل ملوں کوغیرمعینہ مدت کے لیے قدرتی گیس اور بجلی کی معطلی کے باوجود گزشتہ ہفتے مقامی کاٹن مارکیٹس میں روئی کی قیمتیں مستحکم رہیں۔
جبکہ بین الاقوامی سطح پر کرسمس اور نئے سال کی تعطیلات کے باعث روئی کی قیمتیں مجموعی طور پر مندی کا شکار رہیں تاہم کاٹن برکرز کوخدشہ ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بجلی کی ترسیل بحال نہ ہوئی توملک بھر کی کاٹن انڈسٹری میں ایک نیا بحران جنم لے گا، پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن ( پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ پنجاب بھر میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو واپڈا کی جانب سے گزشتہ ہفتے کے دوران اچانک بجلی کی معطلی کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ اس کے اثرات رواں ہفتے کے دوران کاٹن جننگ انڈسٹری اور زمینداروں پر بھی مرتب ہوں گے کیوںکہ ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی کی خریداری تقریبا نہ ہونے کے باعث جننگ فیکٹریوںمیں روئی کے ذخائر اکٹھے ہونے کے باعث کاٹن جنرز نے بھی غیر اعلانیہ طورپر پھٹی کی خریداری میںکافی کمی کردی ہے۔
تاہم حیران کن طورپر گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں 100روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور روئی کے سودے 6ہزار100روپے فی من تک مستحکم رہے جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ بغیر کسی تیزی مندی کے 6ہزارروپے فی من تک مستحکم رہے۔ انہو ں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکس چینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 0.10سینٹ فی پائونڈ کمی کے بعد84سینٹ فی پائونڈ، مارچ ڈلیوری روئی کے سودے 1.52سینٹ فی پائونڈ کمی کے بعد 74.66فی پائونڈ، چائنہ میں جنوری وعدہ روئی کے سودے800یوآن فی ٹن کمی کے بعد 20ہزار55یوآن فی ٹن جبکہ بھارت میں روئی کی قیمتیں 100روپے فی کینڈی کمی کے بعد 33ہزار900روپے فی کینڈی تک گرگئیں۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر کی ٹیکسٹائل ملز میں گیس اور بجلی کی عدم فراہمی کے باعث پیداواری عمل مکمل طورپر معطل ہونے کے باعث سوتی دھاگے کی فراہمی میں غیر معمولی کمی واقع ہونے سے گزشتہ ہفتے کے دوران اس کی قیتموںمیں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اطلاعات کے مطابق اگر ٹیکسٹائل ملزکو بجلی اور گیس کی فراہمی مزید کچھ روز تک معطل رہی تو اس سے ہماری ملکی کاٹن ایکسپورٹس میں غیر معمولی طورپر مندی واقع ہوسکتی ہے کیوں کہ اس وقت پاکستان سے چین کو سوتی دھاگے اور گرے کلاتھ کی ریکارڈ برآمدات ہورہی ہیں۔ سوتر مندی فیصل آبادکے ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران سوتی دھاگے کی قیمتوں میں 10سے12فیصد ریکارڈ اضافہ سامنے آیاہے۔
احسان الحق نے بتایا کہ ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور بعض وفاقی وزراء کے درمیان بہترین تعلقات کے باعث ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن نے فی الحال واپڈا کے خلاف کوئی خاص لائحہ عمل تیار نہیں کیا جس کے باعث واپڈا کی جانب سے ٹیکسٹائل ملز کو بجلی فراہمی رواں ہفتے کے دوران بظاہر ممکن نظر نہیں آرہی اور وفاقی وزیر اطلاعات قمرالزماں کائرہ نے گزشتہ ہفتے کے دوران رحیم یارخان میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے فیصل آباد کے ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جو پنجاب کو بجلی کی فراہمی معطل ہونے پر احتجاج کررہے ہیں، کی شدید مذمت کرتے ان پر صوبائی تعصب ابھارنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پنجاب اپنے حصے سے زیادہ بجلی اور گیس استعمال کررہاہے پنجاب کی ٹیکسٹائل ملزمالکان کو چاہیے کہ وہ سردیوں کے موسم کے دوران فرنس آئل پر اپنی ٹیکسٹائل ملز چلاکر حکومت کی مدد کریں۔
جبکہ بین الاقوامی سطح پر کرسمس اور نئے سال کی تعطیلات کے باعث روئی کی قیمتیں مجموعی طور پر مندی کا شکار رہیں تاہم کاٹن برکرز کوخدشہ ہے کہ آئندہ چند روز کے دوران مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بجلی کی ترسیل بحال نہ ہوئی توملک بھر کی کاٹن انڈسٹری میں ایک نیا بحران جنم لے گا، پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن ( پی سی جی اے) کے سابق ایگزیکٹو ممبر احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ پنجاب بھر میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو واپڈا کی جانب سے گزشتہ ہفتے کے دوران اچانک بجلی کی معطلی کا خدشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ اس کے اثرات رواں ہفتے کے دوران کاٹن جننگ انڈسٹری اور زمینداروں پر بھی مرتب ہوں گے کیوںکہ ٹیکسٹائل ملز کی جانب سے روئی کی خریداری تقریبا نہ ہونے کے باعث جننگ فیکٹریوںمیں روئی کے ذخائر اکٹھے ہونے کے باعث کاٹن جنرز نے بھی غیر اعلانیہ طورپر پھٹی کی خریداری میںکافی کمی کردی ہے۔
تاہم حیران کن طورپر گزشتہ ہفتے کے دوران روئی کی قیمتوں میں 100روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور روئی کے سودے 6ہزار100روپے فی من تک مستحکم رہے جبکہ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن میں روئی کے اسپاٹ ریٹ بغیر کسی تیزی مندی کے 6ہزارروپے فی من تک مستحکم رہے۔ انہو ں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے کے دوران نیویارک کاٹن ایکس چینج میں حاضر ڈلیوری روئی کے سودے 0.10سینٹ فی پائونڈ کمی کے بعد84سینٹ فی پائونڈ، مارچ ڈلیوری روئی کے سودے 1.52سینٹ فی پائونڈ کمی کے بعد 74.66فی پائونڈ، چائنہ میں جنوری وعدہ روئی کے سودے800یوآن فی ٹن کمی کے بعد 20ہزار55یوآن فی ٹن جبکہ بھارت میں روئی کی قیمتیں 100روپے فی کینڈی کمی کے بعد 33ہزار900روپے فی کینڈی تک گرگئیں۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر کی ٹیکسٹائل ملز میں گیس اور بجلی کی عدم فراہمی کے باعث پیداواری عمل مکمل طورپر معطل ہونے کے باعث سوتی دھاگے کی فراہمی میں غیر معمولی کمی واقع ہونے سے گزشتہ ہفتے کے دوران اس کی قیتموںمیں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اطلاعات کے مطابق اگر ٹیکسٹائل ملزکو بجلی اور گیس کی فراہمی مزید کچھ روز تک معطل رہی تو اس سے ہماری ملکی کاٹن ایکسپورٹس میں غیر معمولی طورپر مندی واقع ہوسکتی ہے کیوں کہ اس وقت پاکستان سے چین کو سوتی دھاگے اور گرے کلاتھ کی ریکارڈ برآمدات ہورہی ہیں۔ سوتر مندی فیصل آبادکے ذرائع کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران سوتی دھاگے کی قیمتوں میں 10سے12فیصد ریکارڈ اضافہ سامنے آیاہے۔
احسان الحق نے بتایا کہ ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور بعض وفاقی وزراء کے درمیان بہترین تعلقات کے باعث ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن نے فی الحال واپڈا کے خلاف کوئی خاص لائحہ عمل تیار نہیں کیا جس کے باعث واپڈا کی جانب سے ٹیکسٹائل ملز کو بجلی فراہمی رواں ہفتے کے دوران بظاہر ممکن نظر نہیں آرہی اور وفاقی وزیر اطلاعات قمرالزماں کائرہ نے گزشتہ ہفتے کے دوران رحیم یارخان میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے فیصل آباد کے ٹیکسٹائل ملز مالکان کی جو پنجاب کو بجلی کی فراہمی معطل ہونے پر احتجاج کررہے ہیں، کی شدید مذمت کرتے ان پر صوبائی تعصب ابھارنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پنجاب اپنے حصے سے زیادہ بجلی اور گیس استعمال کررہاہے پنجاب کی ٹیکسٹائل ملزمالکان کو چاہیے کہ وہ سردیوں کے موسم کے دوران فرنس آئل پر اپنی ٹیکسٹائل ملز چلاکر حکومت کی مدد کریں۔