انرجی سیکٹر کا گردشی قرضہ 320 ارب پر منجمد

وصولیاں 93 فیصد، آئی پی پیز کو 61 ارب، پی ایس او کو 24 ارب کی ادائیگی ہوئی، وزارت بجلی

ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر بھی کام تیزی سے جاری ہے۔ فوٹو: فائل

PESHAWAR:
وزارت پانی و بجلی نے پچھلے کئی سال سے مسلسل بڑھنے والے گردشی قرضے پر قابو پاتے ہوئے اسے گزشتہ3 سال کے دوران 320 ارب تک روک لیا ہے، حکومت نے2013ء سے قبل ماہانہ 15 ارب روپے کے حساب سے بڑھنے والے گردشی قرضے کونہ صرف روکابلکہ بجلی کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری ہوئی اورٹرانسمیشن لائنوں کے نظام کوبھی اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔

وزارت پانی وبجلی کی دستاویز کے مطابق واجبات کی93 فیصدوصولی کویقینی بنایاگیاہے۔موجودہ حکومت نے گردشی قرضہ کو 320 ارب روپے پر منجمد کردیا ہے اوراس عرصے کے دوران آئی پی پیز کو 61 ارب جبکہ پی ایس او کو 24 ارب ادائیگی کی جاچکی ہے۔دستاویزکے مطابق 2018 میںبجلی کی پیداوار 25 سے 30 ہزارمیگاواٹ تک پہنچ جائے گی۔


گزشتہ سال بجلی کی پیداوار میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور یہ 16ہزار میگاواٹ تک پہنچ گئی۔ داسو ہائیڈرل پاور پروجیکٹ سے4200 میگاواٹ، تربیلا فور توسیعی منصوبے سے1410میگاواٹ، تربیلا فائیو توسیعی منصوبے سے1410میگاواٹ، نیلم جہلم ہائیڈرل پاور پروجیکٹ سے969 میگاواٹ جبکہ سولر منصوبے سے 2017 میں ایک ہزارمیگا واٹ بجلی سسٹم میں آجائے گی۔

علاوہ ازیں ہوا سے بجلی پیدا کرنے والے منصوبوں پر بھی کام تیزی سے جاری ہے، 2018 تک متبادل توانائی کے منصوبوں سے تقریباً 3ہزار میگاواٹ بجلی حاصل ہونا شروع ہو جائے گی۔

 
Load Next Story